City 42:
2025-10-04@14:01:03 GMT

آزاد کشمیر کی ایکشن کمیٹی اور حکومت کا معاہدہ ہو گیا

اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT

سٹی42: آزاد کشمیر میں امنِ عامہ کو تین روز سے یرغمال بنانے والی ایشن کمیٹی نے وفاقی حکومت اور آزاد کشمیر کی حکومت کے ساتھ معاملہ طے کر لیا۔ حتمی معاہدہ پر دستخط کسی بھی وقت ہو سکتے ہیں۔

وفاقی حکومت کے نمائندہ  وزرا کی کمیٹی کے رکن طارق فضل چوہدری نے ایکشن کمیٹی کے ساتھ معاہدہ ہونے کی خبر سوشل پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں بتائی۔ 

طارق فضل چوہدری کے مطابق ایکشن کمیٹی آزاد جموں و کشمیر  سے معاملات طے پا گئے ہیں۔  جلد حتمی معاہدے پر دستخط متوقع  ہیں۔ 

پی آئی اے کی برطانیہ کیلئے پروازیں رواں ماہ سے بحال

 مذاکرات کا آخری دور جاری ہے۔

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

آزاد کشمیر، عوامی ایکشن کمیٹی اور وفاقی حکومت کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت، 90 فیصد معاملات طے

— آزاد کشمیر میں جاری عوامی احتجاجی تحریک کے تناظر میں وفاقی حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے پہلے مرحلے میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے تحت موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز کی بحالی سمیت 90 فیصد معاملات پر اتفاق ہو چکا ہے۔

بنیادی سہولتیں بحال
  مذاکرات کے ابتدائی دور میں عوامی ایکشن کمیٹی نے سب سے پہلے مواصلاتی سروسز کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا، جسے وفاقی حکومت کے نمائندوں نے تسلیم کر لیا۔ موبائل کمپنیوں کو سروسز بحال کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔

کور قیادت کے پہنچنے کا انتظار
 مذاکراتی عمل کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے ایکشن کمیٹی کے نمائندگان نے واضح کیا کہ حتمی بات چیت ایکشن کمیٹی کی کور قیادت کے مظفرآباد پہنچنے کے بعد ہی ممکن ہوگی۔ اس وقت راولاکوٹ اور میرپور ڈویژن سے آنے والے قافلے راستے میں ہیں، جن کی قیادت کور کمیٹی کے سینئر ارکان کر رہے ہیں۔

مذاکرات کا دوسرا دور کب ہوگا؟
اگلا مرحلہ: مذاکرات کا دوسرا مرحلہ جمعہ، دن 12 بجے مظفرآباد میں متوقع ہے۔
 عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما شوکت نواز میر ابتدائی گفتگو کے بعد دھیرکوٹ روانہ ہو گئے ہیں تاکہ کور ممبران کو بریف کیا جا سکے اور دوسرے مرحلے کے لیے مشاورت کی جا سکے۔
وفاقی وفد میں کون کون شامل ہے؟
 وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر اسلام آباد سے مظفرآباد پہنچنے والے 7 رکنی اعلیٰ سطح وفد میں شامل شخصیات رانا ثناءاللہ، احسن اقبال، سردار یوسف، قمر زمان کائرہ، سابق صدر آزاد کشمیر مسعود خان دیگر سینئر حکام، وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق بھی ان مشاورتی ملاقاتوں میں شریک ہیں۔
احتجاج، مطالبات اور حکومتی ردعمل
 عوامی ایکشن کمیٹی نے مہنگائی، بنیادی سہولتوں کی کمی اور دیگر عوامی مسائل کے خلاف لانگ مارچ اور احتجاجی تحریک کا اعلان کیا تھا۔ اس دوران مختلف علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی گئی تھیں تاکہ مظاہروں کو محدود رکھا جا سکے۔
عوامی مطالبات میں بنیادی سہولتوں کی فوری بحالی، روزمرہ ضروریات کی قیمتوں میں کمی ،بہتر گورننس اور شفافیت شامل ہیں 
وزیراعظم پاکستان کی اپیل
 وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر میں جاری صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا  کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے، مگر عوامی فضا کو نقصان پہنچانے سے گریز کیا جائے۔

انہوں نے  قانون نافذ کرنے والے اداروں کو صبر و تحمل کی تلقین کی
 عوامی جذبات کے احترام پر زور دیا
 متاثرہ خاندانوں کو امداد دینے اور پرتشدد واقعات کی شفاف تحقیقات کی ہدایت جاری کی
  مثبت پیش رفت، مگر ابھی کام باقی ہے
 حکومتی حلقوں اور تجزیہ کاروں کے مطابق، مذاکرات میں ابتدائی کامیابی مثبت اشارہ ہے، لیکن حتمی فیصلے تبھی ممکن ہیں جب عوامی ایکشن کمیٹی کی مکمل قیادت مذاکرات کی میز پر موجود ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • عوامی ایکشن کمیٹی سے معاہدہ امن، عوامی سہولت اور خلوصِ نیت کی علامت
  • وفاقی وزراء اور عوامی ایکشن کمیٹی کے کامیاب مذاکرات کے بعد معاہدہ طے پاگیا
  • جوائنٹ ایکشن کمیٹی کیساتھ معاہدہ طے پانا جمہوریت کی جیت ہے: احسن اقبال
  • آزاد کشمیر میں وفاقی وزراء اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، معاہدہ طے
  • آزاد کشمیر میں وفاقی وزراء اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب
  • آزاد کشمیر میں حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، تاریخی معاہدہ طے
  • آزاد کشمیر میں احتجاج کا معاملہ ، عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب، معاہدہ طے پا گیا
  • آزاد کشمیر، عوامی ایکشن کمیٹی اور وفاقی حکومت کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت، 90 فیصد معاملات طے
  • وفاقی اور آزاد کشمیر حکومت کی عوامی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی دعوت