بلوچستان حکومت پر اڑھائی کا فارمولہ طے ہوا ہے، نور محمد دمڑ کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
صوبائی وزیر نور محمد دمڑ نے دعویٰ کیا کہ اڑھائی سال کے فارمولے والی بات انہیں پاکستان مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت نے بتائی ہے۔ پارٹی کی اعلیٰ سطح پر میٹنگ کے بعد مزید تفصیلات عوام کے سامنے لائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی وزیر خوراک و پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی نور محمد دمڑ کا دعویٰ ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے درمیان بلوچستان حکومت کے حوالے سے اڑھائی، اڑھائی سال کے فارمولے پر معائدہ ہوا ہے۔ پیپلز پارٹی کے اڑھائی سال مکمل ہونے کے بعد بلوچستان کی حکومت مسلم لیگ ن کو سونپی جائے گی۔ یہ بات نور محمد دمڑ نے کوئٹہ میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اڑھائی سال کے فارمولے والی بات انہیں پاکستان مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت نے بتائی ہے۔ پارٹی کی اعلیٰ سطح پر میٹنگ کے بعد مزید تفصیلات عوام کے سامنے لائیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے پاس یہ معاہدہ دستاویز کی شکل میں موجود ہے، تاہم اس پر عملدرآمد ایک الگ معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) مشاورت کے بعد نئے وزیراعلیٰ کا نام سامنے لائے گی۔ واضح رہے کہ بلوچستان کی حکومت مخلوط حکومت ہے، جو پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور بلوچستان عوامی پارٹی شامل ہیں۔ اس سے قبل بھی مسلم لیگ (ن) کے اراکین اور گورنر بلوچستان کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ پیپلز پارٹی کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کو اڑھائی سال بعد تبدیل کرکے مسلم لیگ (ن) کی حکومت بنے گی، تاہم پیپلز پارٹی کے اراکین نے ہمیشہ اس دعوے کو مسترد کیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان مسلم لیگ پیپلز پارٹی اڑھائی سال کی اعلی کے بعد
پڑھیں:
مصطفیٰ کمال نے پیپلز پارٹی کو سندھ میں صوبہ بننے سے متعلق خبردار کردیا
تصویر بشکریہ، سوشل میڈیا مصطفیٰ کمالوفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے پیپلز پارٹی کو سندھ میں صوبہ بننے سے متعلق خبردار کردیا ہے۔
کراچی میں گفتگو کے دوران مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بلدیاتی نظام سے متعلق بل پر بات نہ کی تو 18ویں ترمیم بھی ختم ہوگی اور سندھ میں صوبہ بھی بنے گا۔
انہوں نے پیشگوئی کی کہ آنے والے مہینوں میں بلدیاتی نظام سے متعلق ترمیم بھی آئے گی اور منظور بھی ہوگی۔
مصطفیٰ کمال نے پیپلز پارٹی کو معاملے پر آن کیمرہ بات چیت کی دعوت بھی دی اور کہا کہ جس طرح آپ 18ویں ترمیم کا کریڈٹ لیتے ہیں، بلدیاتی نظام سے متعلق ترمیم کا بھی کریڈٹ لیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم میں اس بل کو شامل کرنے کےلیے تیار نہیں تھی، حکومت نے کہا کہ اس بل کو آئندہ ترمیم میں لازمی دیکھیں گے۔
وفاقی وزیر صحت نے مزید کہا کہ کراچی دودھ دینے والی گائے ہے، اسے چارہ نہیں دو گے تو کیسے چلے گا، آپ این ایف سی ایوارڈ لیتے ہیں لیکن پی ایف سی تو ہے ہی نہیں۔