قطر اور مصر کا حماس کے بیان کا خیر مقدم، امریکا کیساتھ رابطہ کاری شروع کردی
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
قطری وزارت خارجہ کے مطابق وہ حماس کیجانب سے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی پر آمادگی ظاہر کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ وہ صدر ٹرمپ کے فوری جنگ بندی کے مطالبے کی بھی حمایت کرتے ہیں، تاکہ غزہ میں خونریزی کا خاتمہ اور قیدیوں کی محفوظ رہائی ممکن ہوسکے۔ اسلام ٹائمز۔ قطر اور مصر کی جانب سے حماس کے بیان کا خیر مقدم کیا گیا۔ قطر کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ کے خاتمے کیلئے مصر اور امریکا کے ساتھ رابطہ کاری شروع کردی، قطری وزارت خارجہ کے مطابق وہ حماس کی جانب سے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی پر آمادگی ظاہر کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ وہ صدر ٹرمپ کے فوری جنگ بندی کے مطالبے کی بھی حمایت کرتے ہیں، تاکہ غزہ میں خونریزی کا خاتمہ اور قیدیوں کی محفوظ رہائی ممکن ہوسکے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ غزہ جنگ کے خاتمے تک پہنچنے کے منصوبے پر بات چیت جاری رکھنے کے لیے مصر اور امریکا سے رابطے شروع کر دیئے گئے۔
مصر نے کہا ہے کہ عرب ممالک، امریکا اور یورپ کے ساتھ ملکر غزہ جنگ بندی کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے، حماس کے ٹرمپ کے غزہ پلان پر جواب کے بعد مثبت پیشرفت کی امید ہے۔ مصر کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے غزہ پلان پر حماس کے ردعمل کے بعد مثبت پیش رفت کی امید ہے۔ مصر کی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ عرب ممالک، امریکا اور یورپی ممالک کے ساتھ مل کر غزہ میں مستقل جنگ بندی کے لیے تمام کوششیں بروئے کار لائی جائیں گی۔ سیکرٹری جنرل یو این انتونیو گوتریس نے بھی حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا خیر مقدم قیدیوں کی کرتے ہیں ٹرمپ کے حماس کے کہ غزہ
پڑھیں:
سلامتی کونسل اجلاس، حماس نے ٹرمپ کے امن منصوبے کی قرارداد کے مسودے کو مسترد کر دیا
فلسطین کے مزاحمتی گروپوں نے ٹرمپ کے غزہ منصوبے کے مسودے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل میں اس قرارداد کا پیش ہونا اور منظوری فلسطین میں فیصلہ سازی کا اختیار بیرونی قوتوں کے کنٹرول میں کر دے گا۔ مزاحمتی گروپوں نے کہا کہ بیرونی قوتوں یا افواج کی غزہ میں تعیناتی سے فلسطینیوں سے حکومت سازی کا حق چھن جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس اور دیگر گروپوں نے ٹرمپ کے امن منصوبے کے تحت غزہ کے کنٹرول کی قرارداد کو مسترد کر دیا۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ٹرمپ کے امن منصوبے کو آج ووٹنگ کیلیے پیش کیا جائے گا۔ ووٹنگ کے تحت غزہ میں عالمی افواج کی تعیناتی اور حکومت سازی کا فیصلہ بھی کیا جائے گا، تاہم حماس اور دیگر فلسطین کے گروپوں نے ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت کیلیے پیش کی جانے والی قرارداد کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں پیش ہونے سے پہلے ہی مسترد کردیا ہے۔
حماس اور دیگر فلسطینی گروپوں نے کہا کہ غزہ کا کنٹرول بیرونی قوتوں یا پھر کسی عالمی افواج کے سپرد کرنے کے عمل کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ العربیہ کے مطابق فلسطین کے مزاحمتی گروپوں نے ٹرمپ کے غزہ منصوبے کے مسودے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل میں اس قرارداد کا پیش ہونا اور منظوری فلسطین میں فیصلہ سازی کا اختیار بیرونی قوتوں کے کنٹرول میں کر دے گا۔ مزاحمتی گروپوں نے کہا کہ بیرونی قوتوں یا افواج کی غزہ میں تعیناتی سے فلسطینیوں سے حکومت سازی کا حق چھن جائے گا۔