سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سرین ائیر کا ائیر آپریٹر سرٹیفکیٹ معطل کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک: پروازوں کی روانگی میں کئی کئی گھنٹے تاخیر اور مسلسل منسوخی کے بعدپاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سیرین ائیرکا ائیرآپریٹر سرٹیفکیٹ معطل کردیا ۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سیرین ائیرلائن انتظامیہ کوفوری طور پر ائیرآپریٹرسرٹیفکیٹ اتھارٹی کےپاس جمع کرانےکی ہدایت کردی ہے۔
مراسلے میں کہا گیاہے کہ میسرز سیرین اپنے بیڑے میں کم ازکم طیاروں کی تعداد برقرار رکھنے کے ریگولیٹری تقاضے پورا کرنے میں ناکام رہا،ائیر لائن کے پاس اپنے آپریشنز کےلیے اس وقت قابل استعمال طیارے کی تعداد صفر ہے،قابل استعمال طیارہ نہ ہونا سی اے اے قوانین کے تحت محفوظ آپریشن کی شرط کے خلاف ہے،اس صورتحال میں سرین ائیر فوری طور پر جاری کردہ ائر آپریٹر سرٹیفکیٹ جمع کرا دے ۔
بیٹی کی آن لائن ہراساں کر نے پر اکشے کمار نے حکومت سے بڑا مطالبہ کردیا
دوسری جانب سیرین ایئر انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ ان کاایک جہاز سعودی عرب میں پرندہ ٹکرانے کی وجہ سے گراؤنڈ ہے ، مسافر سعودیہ میں پھنسے ہوئے ہیں ، سول ایوی ایشن اتھارٹی سے درخواست ہے کہ طیارے کو وطن واپس لانے کی اجازت دی جائے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سول ایوی ایشن اتھارٹی
پڑھیں:
نئی گج ڈیم کیس: وفاقی آئینی عدالت نے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر دلائل جاری
وفاقی آئینی عدالت میں نئی گج ڈیم کیس کی سماعت کے دوران نجی کمپنی کے وکیل مسعود خان نے مؤقف اختیار کیا کہ کیس سے متعلق 3 تحریری جوابات عدالت میں جمع کروائے جا چکے ہیں۔
چیف جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی عدالت کے 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ کے 2 ججز نے اس حوالے سے حکم جاری کیا تھا، تاہم وفاقی آئینی عدالت میں یہ مقدمہ اب تک قابلِ سماعت قرار نہیں دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت سے نئی گچ ڈیم منصوبے کی لاگت پر رپورٹ طلب کرلی
سماعت کے دوران چیف جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ آئین میں ایسا کوئی اصول یا پابندی موجود نہیں جو 2 ججز کا فیصلہ دوسرے 2 ججز کے نہ سننے سے متعلق ہو۔
انہوں نے کہا کہ یہ پابندی سپریم کورٹ رولز کا حصہ ہوا کرتی تھی، آئین کا نہیں۔
وکیل مسعود خان نے موقف اختیار کیا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے مطابق اس نوعیت کی تمام درخواستیں وفاقی آئینی عدالت کو منتقل ہو جائیں گی۔
مزید پڑھیں:آئینی عدالتیں شاہی دربار نہیں، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر چلے جائیں: اعظم نذیر تارڑ
انہوں نے مزید کہا کہ ایف ون سی کے تحت بھی کیس کے میرٹ کا جائزہ لینے سے پہلے اس کی قابلِ سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ ضروری ہے۔
وکیل نے یہ مؤقف بھی اپنایا کہ ان کے نزدیک سپریم کورٹ کے قواعد ابھی بھی قابلِ عمل ہیں۔
عدالت نے وکیل کے اعتراضات اور دلائل سننے کے بعد کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جسٹس امین الدین خان سپریم کورٹ سپریم کورٹ رولز قابل سماعت نئی گج ڈیم کیس وفاقی آئینی عدالت