سٹی 42 : پنجاب حکومت نے نواز شریف کینسر ہسپتال کا پہلا بورڈ آف گورنرز تشکیل دے دیا ۔

پنجاب کی وزیر اعلی مریم نواز کی منظوری کے بعد 13 رکنی بورڈ آف گورنرز کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، جس کے مطابق وزیر اعلی مریم نواز بورڈ آف گورنرز کی چیئرپرسن ہوں گی۔ صحت کے دونوں محکموں سمیت خزانہ ، قانون ، پی اینڈ ڈی کے سیکریٹری بورڈ میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ نواز شریف کینسر ہسپتال کے ڈین و ہاسپٹل ڈائریکٹر بورڈ کے رکن نامزد کیے گئے ہیں۔ 

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات 16 اکتوبر کو منعقد ہوں گے

نوٹیفکیشن کے مطابق سابق چیف سیکرٹری  کیپٹن(ر) زاہد سعید، پروفیسر زیبا عزیز ، پروفیسر حسن پرویز ، محمد علی لطیف بورڈ کے رکن نامزد کیے گئے ہیں۔ ا سکے علاوہ نواز شریف کے ذاتی معالج  ڈاکٹر عدنان خان بھی بورڈ میں شامل ہیں۔ 

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ نواز شریف کینسر ہسپتال کا بورڈ آف گورنرز 3 سالہ مدت کیلئے قائم کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: نواز شریف کینسر ہسپتال بورڈ آف گورنرز

پڑھیں:

حکومت نے پیپلز پارٹی کو منالیا، تمام مسائل بات چیت سے حل کرنے پر اتفاق

نواز لیگ اور پیپلزپارٹی وفود کی اسیپکرقومی اسمبلی کے چیمبر میں ملاقات، ایک دوسرے کیخلاف سخت زبان استعمال نہ کرنے کی یقین دہانی، ہمارے کسی لیڈر، کارکن نے پنجاب سے متعلق کوئی متنازع گفتگو نہیں کی
ہمارے کسی کارکن، پارٹی عہدیدار، رہنما کا پنجاب پر تنقید یا سوشل میڈیا پرلکھا ہے تو ثبوت دیں، اگرثبوت نہیں تو مریم نواز اپنے بیان واپس لیں،پیپلزپارٹی کا مؤقف،مریم نواز کے بیانات پرتحفظات کا اظہار

وفاقی حکومت نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی تنقید پر ناراض اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کو منا لیا۔مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے تمام مسائل افہام و تفہیم سے حل کرنے پر اتفاق کرلیا۔اسلام آباد میں مسلم لیگ( ن) اور پیپلزپارٹی کے وفود کی اسیپکرقومی اسمبلی کے چیمبر میں ملاقات۔ ملاقات میں دونوں اتحادی جماعتوں نے تمام مسائل افہام و تفہیم سے حل کرنے پر اتفاق کرلیا جبکہ ایک دوسرے کے خلاف سخت زبان استعمال نہ کرنے کی بھی یقین دہانی بھی کروا دی گئی۔ملاقات میںا سپیکر ایازصادق، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار،رانا ثنااللہ، اعظم نذیر تارڑ، طارق فضل چوہدری اوررانا مبشر شریک تھے۔ پیپلز پارٹی کے وفد میں سید نوید قمر اور اعجاز جاکھرانی شامل تھے۔قبل ازیں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے پیپلزپارٹی کے وفد نے ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے بیانات واپس لینے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔پیپلزپارٹی کا مؤقف تھا کہ ہمارے کسی لیڈر، کارکن نے پنجاب سے متعلق کوئی متنازعہ گفتگو نہیں کی۔ پی پی رہنماؤں نے کہا کہ ہمارے کسی کارکن، پارٹی عہدیدار، رہنما نے پنجاب پر تنقید یا سوشل میڈیا پرلکھا ہے تو ثبوت دیں۔ اگرثبوت نہیں تو مریم نواز اپنے بیان واپس لیں۔قبل ازیں وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی کی ناراضی دور کرنے کا فیصلہ کیا، وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نیاسحاق ڈار سے ملاقات کرکے پیپلزپارٹی کے تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • جس صوبے میں پیپلزپارٹی کی 17 سال سے حکومت ہے وہاں مسائل کے انبار ہیں، عظمیٰ بخاری
  • نوازشریف کے میجر ہارٹ پروسیجر کا انکشاف
  • حفاظتی ویکسین مہم میں پنجاب کی بڑی پیش رفت، کوریج 90 فیصد تک پہنچ گئی
  • سیلاب پر امداد مانگنے کے لیکچر دیئے جاتے، پنجاب کیلئے آواز اٹھانا میرا کام، معافی نہیں مانگوں گی: مریم نواز
  • 408 پوزیشن ہولڈرز کے اعزاز میں شاندار تقریب، وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی خصوصی شرکت
  • حکومت نے پیپلز پارٹی کو منالیا، تمام مسائل بات چیت سے حل کرنے پر اتفاق
  • آزادکشمیر احتجاج: وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر 7 رکنی کمیٹی تشکیل، مذاکرات کا آغاز
  • اعلانات نہیں عوام کی خدمت کیلئے دن رات ایک کرنا پڑتا ہے: مریم نواز
  • سیاست مشکل سفر اور کٹھن راستوں کا نام ہے، مریم نواز