سفری پابندی ختم؛ طالبان وزیر خارجہ آئندہ ہفتے بھارت کے دورے پر جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
افغانستان میں طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی ممکنہ طور پر جلد بھارت کے دورے پر جائیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی نے طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی پر عائد سفری پابندی کو وقتی طور پر معطل کر دیا۔
اس فیصلے کے بعد سے امیر خان متقی کے بھارت کے دورے کی راہ ہموار ہوگئی۔ یہ دورہ 9 سے 16 اکتوبر کے درمیان متوقع ہے۔
اگر یہ طے شدہ پروگرام مکمل ہوجاتا ہے تو یہ 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کسی اعلیٰ افغان عہدیدار کا بھارت کا پہلا دورہ ہوگا۔
طالبان کے افغانستان میں اگست 2021 میں دوبارہ برسرِاقتدار آنے سے قبل بھارت کے افغان حکومت سے قریبی تعلقات رہے ہیں۔
تاہم اگست 2021 میں طالبان حکومت کے قیام کے بعد بھارت نے کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا۔ ایک سال بعد انسانی ہمدردی کی امداد کے لیے محدود سطح پر ایک تکنیکی مشن دوبارہ کھولا گیا۔
رپورٹس کے مطابق طالبان وزیر خارجہ امیر خان متقی بھارت روانگی سے قبل روس میں ہونے والی ایک کثیرالجہتی اجلاس میں شامل ہوں گے جہاں روس، چین، ایران، پاکستان، بھارت اور وسطی ایشیائی ممالک کے نمائندے افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔
افغان تجزیہ کار حکمت اللہ حکمت کا کہنا ہے کہ طالبان وزیر خارجہ کا یہ دورہ طالبان حکومت کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کو خطے کے ممالک سے سیاسی، اقتصادی اور تجارتی روابط بڑھانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ عالمی سطح پر اپنی حیثیت مستحکم کر سکے۔
یاد رہے کہ تاحال صرف روس نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے جبکہ بھارت اب بھی احتیاط کے ساتھ محدود سطح پر روابط رکھے ہوئے ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
یادگار فلم ’’شعلے‘‘ آئندہ ماہ نئے اختتام کیساتھ دوبارہ ریلیز ہوگی
بالی ووڈ کی کلاسک فلم شعلے آئندہ ماہ 2 دسمبر کو بھارت بھر کے سینما گھروں میں نئے اختتام کے ساتھ دوبارہ نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔
1975 میں ریلیز ہونے والی یہ بالی ووڈ فلم اپنی شاندار کہانی، یادگار ڈائیلاگز اور مضبوط کرداروں کی وجہ سے آج بھی شائقین کے دلوں میں زندہ ہے۔
اس فلم میں دھرمیندر، امیتابھ بچن، امجد خان، سنجیو کمار، ہیما مالنی اور جیا بچن نے اہم کردار ادا کیے تھے۔ اب فلم کے مداح اصل اختتام دیکھ سکیں گے جو پہلے کبھی عوام کے سامنے نہیں آیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق فلم کے اصل کلائمیکس کو پہلے سینسر بورڈ کی ہدایات کے تحت بدلنا پڑا تھا۔ 1975 میں بھارت میں ایمرجنسی نافذ تھی، جس میں آزادی اظہار پر پابندی، سیاسی مخالفین کی گرفتاریاں اور میڈیا پر سخت سینسرشپ شامل تھی۔
اس دور میں اصل اختتام میں ٹھاکر، گبر سنگھ کو کانٹے والے جوتے سے ہلاک کرتا ہے لیکن سینسر بورڈ کے دباؤ کی وجہ سے ریلیز شدہ ورژن میں پولیس گبر کو گرفتار کر لیتی ہے اور ٹھاکر قانون کو ہاتھ میں نہیں لیتے۔
رمیش سپی نے بتایا کہ اب فلم کے 50 سال مکمل ہونے پر مداح وہ اختتام دیکھ سکیں گے جو ان کے مطابق فلم کو مزید تاریخی بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرق صرف یہ ہے کہ اصل کلائمیکس میں ٹھاکر اپنے طریقے سے انصاف کرتے ہیں، جبکہ پچھلے ورژن میں قانون کی بالادستی دکھائی گئی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ ری ریلیز تقریباً 1,500 اسکرینوں پر ہوگی، جو کسی ریسٹورڈ کلاسک فلم کے لیے بھارت میں سب سے بڑی نمائش میں سے ایک ہے۔ شعلے کے مداح 12 دسمبر کو اپنے پسندیدہ کرداروں اور اصل اختتام کے ساتھ اس تاریخی فلم کا دوبارہ لطف اٹھائیں گے۔