پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے اعلان کیا ہے کہ برطانیہ کے لیے پروازیں 25 اکتوبر سے دوبارہ شروع کی جائیں گی۔ ابتدائی طور پر مانچسٹر سے اسلام آباد کے درمیان نان اسٹاپ پروازیں چلائی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کو برطانیہ کے لیے آپریٹنگ پرمٹ مل گیا، پروازیں کب شروع ہوں گی؟

یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب گزشتہ روز لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن نے بتایا تھا کہ قومی ایئرلائن رواں ماہ برطانیہ کے لیے پروازوں کا آغاز کرے گی۔ تاہم اس وقت کوئی حتمی تاریخ نہیں دی گئی تھی۔

پی آئی اے کو حال ہی میں برطانوی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے فارن ایئرکرافٹ آپریٹنگ پرمٹ اور تھرڈ کنٹری آپریٹر کی منظوری ملی ہے، جس کے بعد پروازوں کی بحالی ممکن ہوئی۔

The wait is finally over! Pakistan International Airlines proudly reconnects Manchester & Islamabad, bringing loved ones closer once again.

Book now and be a part of this historic return.#PIA #MachestertoIslamanad #FlywithUs #Manchester #Islamabad #FlywithPIA… pic.twitter.com/Eldp82GSZx

— PIA (@Official_PIA) October 4, 2025

پی آئی اے نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنی ’تاریخی واپسی‘ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انتظار ختم ہوا، پی آئی اے فخر کے ساتھ مانچسٹر اور اسلام آباد کو دوبارہ جوڑ رہی ہے اور پیاروں کو قریب لا رہی ہے۔

ہائی کمیشن کے مطابق پہلے مرحلے میں مانچسٹر کے لیے پروازیں شروع کی جائیں گی جبکہ بعد میں برمنگھم اور لندن کے لیے بھی پروازیں بحال کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ جولائی میں برطانیہ نے پاکستان کو اپنی ایئر سیفٹی لسٹ سے نکال دیا تھا، جس کے بعد پاکستانی ایئرلائنز کو پروازوں کے لیے درخواست دینے کی اجازت ملی۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی ہائی کمشنر کا پی آئی اے کے ساتھ یادگار سفر، تجربہ کیسا رہا؟

یہ پیشرفت اس وقت ہوئی جب برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا سیکیورٹی معائنہ کیا اور حفاظتی اقدامات کو بین الاقوامی معیار کے مطابق قرار دیا۔

خیال رہے کہ جون 2020 میں کراچی کے علاقے ماڈل کالونی میں پی آئی اے کے ایئربس اے 320 طیارے کے حادثے کے بعد قومی ایئرلائن پر یورپ، برطانیہ اور امریکا کے لیے پروازیں چلانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

اس واقعے میں تقریباً 100 مسافر جاں بحق ہوئے تھے۔ اس کے بعد اس وقت کے وزیرِ ہوا بازی غلام سرور خان نے 262 پائلٹس کے لائسنس کو مشکوک قرار دیتے ہوئے معطل کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کے لیے پی آئی اے پروازوں کا دوبارہ آغاز اہم سنگِ میل ہے، وزیراعظم کا پابندی کے خاتمے کا خیرمقدم

یورپ کے لیے پروازوں پر پابندی نومبر 2024 میں ختم کر دی گئی تھی، جس کے بعد اب برطانیہ کے لیے پروازوں کی بحالی ایک اہم پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news برطانیہ برمنگھم پاکستان پی آئی اے لندن

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: برطانیہ برمنگھم پاکستان پی ا ئی اے کے لیے پروازیں برطانیہ کے لیے کی جائیں گی پی ا ئی اے پی آئی اے کے بعد

پڑھیں:

4 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 733 ملین ڈالرز تک پہنچ گیا

کراچی:

پاکستان کی کمزور بیرونی پوزیشن ایک بار پھر دباؤمیں آگئی ہے،کیونکہ مالی سال 2026 کی پہلی چار ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ کر 733 ملین ڈالر تک جاپہنچا،جوگزشتہ سال اسی دوران کے 206 ملین ڈالرزکے مقابلے میں تین گنا سے زائد ہے۔

اکتوبر میں صورتحال مزید خراب ہوئی اورکرنٹ اکاؤنٹ 112ملین ڈالر خسارے میں چلاگیا، جبکہ ستمبر میں یہ 83 ملین ڈالر سرپلس تھا۔

اسٹیٹ بینک کے جاری تازہ اعداد وشمار کے مطابق جولائی تا ستمبر FY26 کے دوران پہلے ہی 621 ملین ڈالر خسارہ ریکارڈ ہو چکا تھا، جو گزشتہ سال اسی عرصے کے 83 ملین ڈالرکے سرپلس کے برعکس ہے۔

بیرونی شعبے پر دباؤ کی بڑی وجہ درآمدات میں نمایاں اضافہ اور برآمدات کی سست رفتاری رہی، جولائی تا اکتوبر FY26 میں پاکستان کا مجموعی تجارتی خسارہ (اشیا و خدمات) بڑھ کر 11.26 ارب ڈالر ہو گیا، جو گزشتہ سال 9.61 ارب ڈالر تھا۔ 

اشیاء کی برآمدات میں صرف معمولی بہتری دیکھنے میں آئی اور یہ 10.63 ارب ڈالر رہیں، جوگزشتہ سال کے 10.42 ارب ڈالرسے صرف 2 فیصد زیادہ ہیں۔

اکتوبر میں برآمدات 2.75 ارب ڈالر رہیں،جو گزشتہ سال اکتوبر کے 3 ارب ڈالر سے کم ہیں۔ خدمات کی برآمدات نے کچھ سہارا فراہم کیا اور 3.03 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جن میں آئی ٹی و ٹیلی کام کی برآمدات 1.44 ارب ڈالر رہیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔

دوسری جانب اشیا کی درآمدات بڑھ کر 20.72 ارب ڈالر ہوگئیں، جو گزشتہ سال کے 18.90 ارب ڈالر سے 9.6 فیصد زیادہ ہیں۔

خدمات کی درآمدات بھی بڑھ کر 4.20 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، بنیادی آمدنی کا خسارہ اب بھی بڑا چیلنج ہے، جو چار ماہ میں 3.09 ارب ڈالر رہا۔

اکتوبر میں ہی اس مد میں 905 ملین ڈالرکا خسارہ ریکارڈ ہوا۔ ترسیلات زر نے بیرونی کھاتوں کو سب سے زیادہ سہارا دیا، جو بڑھ کر 12.96 ارب ڈالر ہوگئیں، تاہم تیزی سے بڑھتے تجارتی خسارے کو پورانہ کر سکیں۔

مالی کھاتہ بھی دباؤ میں رہا اور چار ماہ میں 605 ملین ڈالر خسارہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ ایف ڈی آئی کم ہوکر 748 ملین ڈالر رہ گئی۔

اگرچہ زرمبادلہ کے ذخائر اکتوبر کے اختتام تک بڑھ کر 14.64ارب ڈالر ہوگئے تھے، تاہم بڑھتا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور آئندہ مہینوں میں بھاری قرض ادائیگیاں بیرونی استحکام کیلیے نئے خطرات پیدا کر رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ائر انڈیا آیندہ برس سے چین کے لیے پروازیں شروع کرے گی
  • بھارتی ائرلائن کا چین سے پروازوں کا معاہدہ آئندہ برس شروع ہوگا
  • پنجاب میں انٹرنیزٹیچرزبھرتیاں دوبارہ شروع، پورٹل میں تکنیکی مسائل برقرار
  • اپوزیشن اتحاد کا آج سے آئین کی بحالی کی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • 4 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 733 ملین ڈالرز تک پہنچ گیا
  • خسرہ روبیلا اور پولیو سے بچاؤ کی قومی مہم شروع
  • وفاقی حکومت کا شوگر سیکٹر مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ، پنجاب میں 27 شوگر ملز نے کرشنگ شروع کردی
  • کراچی ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن متاثر،6پروازیں منسوخ   
  • 13 سال بعد ڈھاکا سے کراچی کے درمیان پروازیں بحال کرنے کا فیصلہ
  • برطانیہ میں پناہ گزینوں کیلئے بُری خبر، پالیسی میں بڑی تبدیلی