چین جنگ کیلئے روس کو انٹیلیجنس فراہم کر رہا ہے، یوکرین کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
KIEV:
یوکرین کے خفیہ ادارے کے حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ چین روس کو یوکرین پر حملوں کے لیے انٹیلیجینس فراہم کر رہا ہے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کی فارن انٹیلیجینس ایجنسی کے اعلیٰ عہدیدار اولیح الیگزینڈر نے کہا کہ چین روس کو یوکرین کے اندر صحیح نشانے پر میزائل حملوں کے لیے انٹیلیجینس فراہم کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اہداف پر سٹیلائٹ کے ذریعے انٹیلیجینس فراہم کر رہا ہے، جس میں بیرونی سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھانے والے بھی شامل ہیں۔
یوکرینی عہدیدار نے بتایا کہ روس اور چین کے درمیان یوکرین کے علاقے کی سیٹلائٹ نگرانی کر کے اسٹریٹجک اہداف کی نشان دہی اور انہیں مزید جانچنے کے لیے اعلیٰ سطح کے تعاون کے شواہد موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حالیہ مہینوں میں دیکھا ہے یہ نشانہ بننے والے مقامات غیرملکی سرمایہ کاروں کی ملکیت ہیں۔
یوکرین کے صدر زیلنسکی اور دیگر عہدیداروں نے کہا تھا کہ مغربی زیکرپٹیا ریجن میں اگست میں روسی میزائل حملے میں امریکی فیکٹری کو نشانہ بنایا گیا تھا اور اس حملے میں 15 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
زیلنسکی نے اپریل میں ایک بیان میں کہا تھا کہ چین کی جانب سے روس کو اسلحہ اور بارود فراہم کیا جا رہا ہے اور ہماری حکومت کے پاس خفیہ اطلاعات ہیں کہ چین روس کے اندر اسلحہ تیار کر رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فراہم کر رہا ہے یوکرین کے کہ چین روس کو
پڑھیں:
امریکی فوج نے بحرالکاہل میں منشیات اسمگلنگ کے الزام میں 3 افراد کو ہلاک کردیا
امریکا کی فوج نے مشرقی بحرالکاہل میں آپریشن نے دوران ایک کشتی میں سوار 3 افراد کو منشیات اسمگلنگ کے الزام میں ہلاک کردیا ہے۔
امریکی سدرن کمانڈ کے ایک سرکاری بیان کے مطابق آپریشن جس کی اجازت امریکی وزیر دفاع نے دی، میں اہلکاروں نے منشیات کی اسمگلنگ کرنے والی کشتی کو نشانہ بنایا۔
ملٹری کمانڈ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں واقعے کی تفصیل دیتے ہوئے کہا کہ امریکی انٹیلی جنس نے تصدیق کی ہے کہ یہ کشتی منشیات کی غیر قانونی اسمگلنگ میں ملوث تھی اور منشیات لے جا رہی تھی۔
حملے میں تینوں ہلاک ہونے والوں کو مرد اسمگلر کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ یہ سمندری حملہ ٹرمپ انتظامیہ کی انسداد منشیات مہم کے تحت امریکا کی جانب سے کیے گئے فوجی اقدامات کے سلسلے میں تازہ ترین اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔
پالیسی کی بنیاد انتظامیہ کے اوائل میں رکھی گئی تھی جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طاقتور کارٹیلوں کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کے طور پر نامزد کرنے والے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے اور ان کے خلاف فوجی اور انٹیلی جنس کارروائیوں کے لیے وسیع تر اختیارات فراہم کیے تھے۔
واضح رہے کہ منشیات کی اسمگلنگ کے مشتبہ سمندری جہازوں یا کشتیوں کے خلاف کارروائی ستمبر میں بحیرہ کیریبین سے شروع ہوئی تھی اور اکتوبر کے آخر تک اسے مشرقی بحرالکاہل تک بڑھا دیا گیا تھا۔
سرکاری اعداد و شمار ان کارروائیوں کی ایک اہم رفتار کی نشاندہی کرتے ہیں، مہم کے آغاز کے بعد سے کم از کم 21 الگ الگ حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں کل 82 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ یہ تازہ ترین واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ فوجی طاقت کے مسلسل استعمال کو واشنگٹن نے منشیات دہشت گردی کے خلاف جنگ کے طور پر بیان کیا ہے۔