کانفرنس میں بلوچستان کی مختلف شیعہ اور سنی سیاسی، ادبی اور مذہبی شخصیات نے شرکت کیں اور سید حسن نصراللہ کی شخصیت، عالم اسلام کو درپیش مسائل اور امت اسلامیہ کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے شہید سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی کے موقع پر کوئٹہ اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل خانے میں "شہید استقامت" کے عنوان سے کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ جس میں بلوچستان کے جید علمائے کرام اور دیگر معتبرین نے شرکت کیں۔ تقریب میں امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی، الحدیث کے عالم دین مولانا انوار الحق حقانی، ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ ولایت حسین جعفری، جماعت اسلامی کے قاری عطاء الرحمان اور بی این پی کے غلام نبی مری سمیت بلوچستان کی مختلف شیعہ اور سنی سیاسی، ادبی اور مذہبی شخصیات نے شرکت کیں اور سید حسن نصراللہ کی شخصیت، عالم اسلام کو درپیش مسائل اور امت اسلامیہ کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر "نصراللہ کی درسگاہ" کتاب کے اردو ترجمے کی بھی رونمائی ہوئی۔ ایران کے قونصل جنرل حسن کریمی اور ایران کے خانہ فرہنگ کے سربراہ سید ابوالحسن میری نے مہمانوں کا استقبال کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید حسن نصراللہ کی

پڑھیں:

افغانستان کی صنعتی و تجارتی نمائش میں ایران کی بھرپور شرکت

منصوبے کے مطابق نمائش کے دوران ایران و افغانستان کے تاجروں کے درمیان B2B (بزنس ٹو بزنس) ملاقاتیں ہوں گی جن میں سرحدی تجارت کے فروغ، اشیا کی نقل و حمل میں سہولت، اور طویل المدتی اقتصادی تعاون پر مذاکرات ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کے چیمبر آف کامرس، صنعت، معدن اور زراعت کے وفد نے چوتھی افغانستان صنعت و تجارت نمائش میں شرکت کی ہے۔ کابل میں منعقد ہونیوالی نمائش میں ایران کے 100 تاجروں کیطرف سے 40 اسٹالز لگائے ہیں، اور اس نمائش کے سب سے بڑے ہال کا پورا حصہ اپنے لیے مختص کر لیا ہے۔ تسنیم کے علاقائی دفتر کے مطابق ایران کا یہ اقتصادی وفد چیمبر آف کامرس کے مرکزی عہدیداران اور افغانستان کے ہم سرحد ایرانی صوبوں کے چیمبرز آف کامرس کے سربراہان پر مشتمل ہے۔

ایران کی بڑی اور مؤثر شرکت کا بنیادی مقصد بیان کیا گیا ہے کہ صنعتی، معدنی، زرعی اور فنی انجینئرنگ صلاحیتوں کا تعارف، افغانستان کے ساتھ تجارتی تعاون کا فروغ، نئی سرمایہ کاری کے مواقع کی شناسائی اور برآمدات میں اضافہ ہے۔ منصوبے کے مطابق نمائش کے دوران ایران و افغانستان کے تاجروں کے درمیان B2B (بزنس ٹو بزنس) ملاقاتیں ہوں گی جن میں سرحدی تجارت کے فروغ، اشیا کی نقل و حمل میں سہولت، اور طویل المدتی اقتصادی تعاون پر مذاکرات ہوں گے۔

گزشتہ برسوں میں ایران افغانستان کے بڑے تجارتی شراکت داروں میں سے رہا ہے، اور کابل کی اقتصادی نمائشوں میں ایران کی موجودگی ہمیشہ نمایاں رہی ہے۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ایران، پاکستان اور چین کے ساتھ، افغانستان کے لیے اشیائے خورد و نوش، توانائی اور دیگر مصنوعات کے اہم ترین سپلائرز میں شمار ہوتا ہے۔ دوغارون ہرات اور میلَک زرنج جیسے زمینی راستے دونوں ممالک کی تجارتی لین دین کے بنیادی شاہراہیں ہیں۔

2021 کے بعد افغانستان کو بنیادی اشیا کی درآمد اور توانائی کے حصول میں زیادہ ضرورت پیش آئی ہے۔ اسی تناظر میں طالبان حکومت ایران کے ساتھ تعلقات کو بڑھا رہی ہے اور مشترکہ نمائشوں اور اقتصادی فورمز کے ذریعے ایران کے کردار کو بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو، توانائی کی فراہمی، فنی و انجینئرنگ خدمات، چھوٹی و درمیانی صنعتوں کی ترقی میں مزید نمایاں بنانا چاہتی ہے۔ ایران کے بڑے تجارتی وفود کی کابل آمد اور نمائشوں میں بڑے ہالز کا ایران کے لیے مختص ہونا اس بڑھتی اقتصادی شراکت داری کا واضح ثبوت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر بلوچستان شیعہ کانفرنس کی ڈی آئی جی کوئٹہ سے ملاقات
  • چمن میں دہشت گردوں کا پولیس چیک پوسٹ پر حملہ، انچارج شہید
  • ایران نے بھارتی شہریوں کیلئے ویزا فری انٹری ختم کردی
  • گلگت میں امن کانفرنس، شیعہ سنی علماء کی شرکت، امن، بھائی چارے پر زور
  • ایران نے بھارتیوں کیلئے ویزا فری انٹری سہولت ختم کرنے کا اعلان کردیا
  • بین الاقوامی الصدیقۃ الشہیدہ کانفرنس(1)
  • کوئٹہ میں پابندی کے باوجود ایرانی پیٹرول کی غیر قانونی فروخت جاری
  • کوئٹہ، پابندی کے باوجود ایرانی پیٹرول کی غیر قانونی فروخت جاری
  • ایران کو صرف باوقار اور باہمی مفاد پر مبنی مذاکرات ہی قبول ہیں، عباس عراقچی
  • افغانستان کی صنعتی و تجارتی نمائش میں ایران کی بھرپور شرکت