Islam Times:
2025-11-20@21:33:44 GMT

موضوع: غزہ امن منصوبے کا مستقبل

اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جس میں تازہ ترین مسائل کے بارے میں نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کی جاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںہفتہ وار تجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع:   غزہ امن منصوبے کا مستقبل
تجزیہ نگار:علامہ  ڈاکٹر سید میثم ہمدانی
میزبان: سید انجم رضا
پیشکش: آئی ٹائمز ٹی وی اسلام ٹائمز اردو
خلاصہ گفتگو واہم نکات:
ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں دنیا بھر میں جنگوں کے خاتمہ کی بات کی تھی
اس لئے اس وقت ٹرمپ انتظامیہ کے لئے  بہت اہم ہے کہ امن معاہدہ کروایا جائے
لیکن سوائے پاک بھارت جنگ کو رکوانے کے لئے کچھ بھی نہ کرسکا
ٹرمپ نوبل پرائز کے حصول کے لئے بھی بہت بے چین ہے
جب کہ عالمی رائے عامہ اس وقت اسرائیل کی غزہ میں جارحیت کے بہت خلاف ہوچکی ہے
پوری دٗنیا میں امریکہ و اسرائیل کے لئے نفرت  بڑھتی جارہی ہے
چند مسلمان حکمران بھی فیس سیونگ کے لئے جنگ بندی کی بات کررہے ہیں
ٹرمپ اور صیہونی حکومت کو کس نے حق دیا ہے کہ اپنی تجاویز معاہدہ کے نام پہ غزہ پہ مسلط کردیں
یہ نام نہاد امن معاہدہ  انتہائی یکطرفہ جارحانہ تجاویز پہ مشتمل ہے
نام نہاد امن معاہدہ   ابہامات پہ مشتمل  دستاویز ہے
دلچسپ بات یہ ہے کہ صیہونی حکومت اور فلسطینی بھی اس معاہدہ کو نہیں مان سکتے ۔
حقیقت تو یہ ہے کہ یہ 20 نکاتی ایجنڈا کئی ممالک کے نزدیک قابل قبول تو ہو سکتا ہے مگر قابل عمل نہیں۔
سچ بات تو یہ ہے کہ یہ علاقہ دنیا کا دل ہے، جس کایہاں پہ تسلط وہ دنیا پہ حکم چلاسکتا ہے
عالمی ضرورت کی توانائی  اور انرجی کے بہترین ذخائر اس خطہ زمین میں موجود ہیں
تیل اور گیس کے بہترین  ذخائر   اسی علاقے میں پائے جاتے ہیں
سرمایہ دار ممالک اور ان کے حکمرانوں کی ہمدردی غزہ کے عام سے نہیں ہے
استعماری حکمران فقط اس علاقے کے قدرتی وسائل پی اپنی حریص نگاہیں جمائے ہوئے ہیں
پوری دینا کے استعماری پٹھو حکمران شرف ٹرمپ کی خوشنودی کے  لئے بے چین رہتے ہیں
آذربائیجان کا  ٹرانسپورٹ راستے کانام  ٹرمپ کوریڈور  رکھ دینا خوشامدی پن کی انتہا ہے
نے ت ن  ی ا  ہ و کا ٹرمپ کو سمندر میں پارک بنانے کے منضوبے کی دعوت دینا بھی ایسی ہی کاروباری خوشامدہے
آنے والے وقت میں یہ نام نہاد امن معاہدہ   ردی کی ٹوکری کا حصہ بنے گا
تجربہ تو یہ ہے گزشتہ ستر برس میں بھی استعمار اپنی سوچ اس علاقے پہ مسلط نہیں کرسکا
تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ فلسطینیوں غلیلوں اور پتھروں سے لڑائی لڑ کر بھی قبضہ  قبول نہیں کیا
پاکستان کا موقف بانی پاکستان کے بتائے ہوئے راستے فلسطینی عوام کی حمایت ہے
پاکستانی میں چند مٹھی بھر بے حمیت لوگ  اسرائیل کے نرم گوشہ رکھتے ہیں
پاکستان میں اس وقت دینی سیاست   کی جماعتیں تو فلسطین کی حمایت کھل کر کرتی ہیں
پاکستان میں لبرل جماعتوں کو عالمی سطح پہ لبرل حلقوں کے اسرائیل مخالف تحریک کو  اپنے لئے رہنما بنا نا چاہیئے
پاکستان کی پارلیمنٹ کو بانی پاکستانی کے موقف کی روشنی میں اسرائیل کے حوالے    قرادار منظور کرنا چاہیئے
صمود فلوٹیلا  پہ سوار انسانی حقوق کے نمائندگان پہ اسرائیلی  حملہ دہشت گردی ہے
صمود فلوٹیلا  پہ اسرائیلی حملہ نے ایک بار پھر صیہونی مکروہ چہرے کو بے نقاب کردیا ہے
 
 
 
 
 
 
 
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امن معاہدہ کے لئے

پڑھیں:

بھارت نے ٹرمپ کے دباؤ میں امریکا سے گیس خریدنے کا معاہدہ کرلیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251118-08-25

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ میں آکر امریکا سے گیس خریدنے کا معاہدہ کرلیا۔ بھارت کے وزیر برائے پیٹرولیم اور قدرتی گیس ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ ہے بھارت نے امریکا سے سالانہ 22 لاکھ ٹن ایل پی جی کیلیے ایک سالہ معاہدہ کیا ہے، جو امریکی گلف کوسٹ سے حاصل کی جائے گی اور یہ بھارت کی سالانہ درآمدات کا تقریباً 10 فیصد فراہم کرے گا۔ ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ یہ بھارتی مارکیٹ کیلیے امریکی ایل پی جی کا پہلا منظم معاہدہ ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت کے عوام کو محفوظ اور سستی ایل پی جی فراہم کرنے کے ہمارے مقصد کے تحت ہم نے اپنے ایل پی جی ذرائع کو متنوع بنایا ہے، ایک سب سے بڑی اور دنیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ایل پی جی مارکیٹ امریکی مارکیٹ کیلیے کھل گئی ہے۔ اکتوبر میں، بھارت کی سرکاری تیل کمپنی ایچ پی سی ایل-میتل انرجی نے واشنگٹن کی جانب سے ماسکو کی 2 بڑی تیل کمپنیوں پر پابندیاں عاید کرنے کے بعد روسی خام تیل کی خریداری روک دی تھی۔ نجی ملکیت والی کمپنی ریلائنس انڈسٹریز روسی خام تیل کی بنیادی بھارتی خریدار ہے، اس نے بھی کہا ہے کہ وہ امریکی پابندیوں اور یورپی یونین کی پابندیوں کے اثرات کا جائزہ لے رہی ہے۔ بھارت دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے، جس نے 30 جون کو ختم ہونے والے 3 ماہ کے دوران 5 سہ ماہیوں میں سب سے تیز رفتار ترقی دیکھی، جس میں زیادہ حکومتی اخراجات اور بہتر صارفین کے رویے نے مدد کی۔ تاہم امریکی محصولات معیشت پر اثر ڈال رہے ہیں، ماہرین کا تخمینہ ہے کہ اگر جلد کسی نرمی کا اعلان نہ ہوا تو یہ محصولات جی ڈی پی کی نمو میں اس مالی سال میں 60 سے 80 بنیادی پوائنٹس تک کمی کر سکتے ہیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • نام نہاد غزہ امن فورس اور پاکستان
  • ایران امریکا سے معاہدہ کرنے کے لیے ’بے تاب‘، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
  • سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
  • سلامتی کونسل: ٹرمپ غزہ امن منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
  • سلامتی کونسل ، ٹرمپ کے غزہ منصوبے کے حق میں قرارداد منظور،حماس کی مخالفت، پاکستان کی حمایت
  • غزہ منصوبےکی قرارداد کےحق میں ووٹ دیا، مقصد اسرائیلی فورسز کا مکمل انخلا، فلسطینیوں کا قتل عام روکنا ہے: پاکستان
  • ٹرمپ کے غزہ منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہیں: پاکستان
  • غزہ منصوبےکی قرارداد کےحق میں ووٹ دیا، مقصد اسرائیلی فورسز کا مکمل انخلا، فلسطینوں کا قتل عام روکنا ہے: پاکستان
  • پاکستان صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی مکمل حمایت کرتا ہے، عاصم افتخار
  • بھارت نے ٹرمپ کے دباؤ میں امریکا سے گیس خریدنے کا معاہدہ کرلیا