Nawaiwaqt:
2025-11-20@21:03:37 GMT

لاہورتاراولپنڈی ٹرینوںکے کرائے میں 150سے250روپے تک اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT

لاہورتاراولپنڈی ٹرینوںکے کرائے میں 150سے250روپے تک اضافہ

لاہور (نوائے وقت رپورٹ+آئی این پی) لاہور اور راولپنڈی کے درمیان چلنے والی ٹرینوں میں مسافروں کیلئے کمپلیمنٹری سروسز کیساتھ ہی کرائے بھی بڑھا دیئے گئے۔ لاہور اور راولپنڈی ٹرینوںکے مسافر دوران سفر سنیکس اور چائے کا مزا لے سکیں گے‘ برگر، سینڈوچ، پیٹیز، چپس، کیک‘ جوس، چائے کی آپشن بھی ہے۔ کمپلیمنٹری سروسز دیئے جانے کے ساتھ ہی لاہورراولپنڈی ریل کار سبک خرام اور ریل کار سبک رفتار کی تمام اے سی کلاس اور اکانومی کلاس کے کرائے 150روپے سے 250روپے تک بڑھا دیئے گئے ہیں۔اے سی پارلر کا کرایہ 2500‘ اے سی بزنس کا 2250روپے ‘اے سی سٹینڈرڈ کلاس کا2100روپے جبکہ اکانومی کلاس کا کرایہ 1300روپے کردیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

سعودی عرب کو اسرائیل کے مقابلے میں کم درجے کے ایف 35 طیارے دیئے جائیں گے، امریکی حکام

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ہفتے سعودی عرب کو ایف 35 طیارے فروخت کرنے کا اعلان کیا، لیکن حکام نے کہا کہ سعودی طیاروں میں وہ اعلیٰ خصوصیات شامل نہیں ہوں گی جو اسرائیلی بیڑے میں موجود ہیں، جن میں جدید ہتھیاروں کے نظام اور الیکٹرانک وار فیئر آلات شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی حکام اور دفاعی ماہرین نے کہا ہے کہ امریکا سعودی عرب کو ایف 35 لڑاکا طیارے فروخت کرنے کا جو منصوبہ بنا رہا ہے، وہ اسرائیل کے زیرِ استعمال طیاروں کے مقابلے میں کم تر درجے کے ہوں گے، کیونکہ ایک امریکی قانون اسرائیل کی خطے میں عسکری برتری کی ضمانت دیتا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ہفتے سعودی عرب کو ایف 35 طیارے فروخت کرنے کا اعلان کیا، لیکن حکام نے کہا کہ سعودی طیاروں میں وہ اعلیٰ خصوصیات شامل نہیں ہوں گی جو اسرائیلی بیڑے میں موجود ہیں، جن میں جدید ہتھیاروں کے نظام اور الیکٹرانک وار فیئر آلات شامل ہیں۔ اسرائیل کو اپنے ایف 35 طیاروں میں ترمیم کے خصوصی اختیارات حاصل ہیں، جن میں اپنے ہتھیاروں کے نظام کو ضم کرنے اور ریڈار جیمنگ کی صلاحیتیں اور دیگر اپ گریڈ شامل کرنے کی اجازت ہے، جن کے لیے امریکا کی منظوری درکار نہیں ہوتی۔ اس کے باوجود، جیسا کہ منگل کو ٹائمز آف اسرائیل نے رپورٹ کیا، اسرائیلی فضائیہ اس مجوزہ فروخت کی مخالفت کرتی ہے اور اس نے سیاسی رہنماؤں کو ایک دستاویز میں خبردار کیا ہے کہ یہ اقدام خطے میں اسرائیل کی فضائی برتری کو کمزور کرے گا۔

مچل انسٹیٹیوٹ فار ایرو اسپیس اسٹڈیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈگلس برکی کے مطابق اگرچہ سعودی عرب کو یہ طیارے مل بھی جائیں، امکان ہے کہ اسے AIM-260 جوائنٹ ایڈوانسڈ ٹیکٹیکل میزائل (JATM) نہ دیا جائے جو اگلی نسل کے لڑاکا طیاروں کے لیے تیار کی جانے والی اگلی نسل کا فضا سے فضا میں مار کرنے والا میزائل ہے۔ JATM کے 120 میل سے زیادہ کے فاصلے کو ایف-35 پلیٹ فارم سے وابستہ سب سے حساس میزائل ٹیکنالوجی سمجھا جاتا ہے, یہ میزائل غالباً اسرائیل کو ہی فراہم کیے جائیں گے۔ ایف-35 ہر ملک اور ہر پائلٹ کے لیے تخصیص کردہ ہوتا ہے۔ امریکا کے پاس سب سے زیادہ قابل ورژن موجود ہیں، جبکہ دیگر تمام ممالک کو اس سے کم تر درجے کے طیارے ملتے ہیں، سعودی طیاروں کو ٹیکنالوجی کے اعتبار سے اسرائیلی طیاروں کے مقابلے میں کم مضبوط رکھنا ممکن ہے، جس کا انحصار اس سافٹ ویئر پیکیج پر ہے جس کی طیاروں کے لیے اجازت دی جائے۔

رپورٹ کے مطابق صلاحیت کے فرق کے علاوہ، اسرائیل عددی برتری بھی رکھتا ہے، کیونکہ وہ اس وقت ایف-35 کے دو اسکواڈرن چلا رہا ہے اور تیسرا آرڈر پر ہے، سعودی عرب کو دو اسکواڈرن تک محدود رکھا جائے گا جن کی فراہمی میں کئی سال لگ جائیں گے۔ اسرائیل گزشتہ تقریباً آٹھ برسوں سے خطے میں ایف 35 کا واحد استعمال کنندہ رہا ہے۔ امریکی حکام نے کہا کہ فروخت کو حتمی شکل دینے سے قبل اسرائیل کی معیاری عسکری برتری کا باضابطہ جائزہ ضروری ہو گا، سعودی عرب کو ہونے والی ہر فروخت کی کانگریس سے منظوری درکار ہوتی ہے، ایک اہلکار نے اشارہ دیا کہ کانگریس میں اسرائیل کی مضبوط حمایت اس منظوری میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔ حکام نے یہ بھی نوٹ کیا کہ اسرائیل، سعودی عرب کو ابراہیمی معاہدوں میں شامل کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ خطے میں تعلقات کو معمول پر لایا جا سکے اور ٹرمپ کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی سے بچا جا سکے۔

کانگریس کی جانب سے ویٹو پروف مشترکہ قرارداد کے ذریعے اس کی مخالفت کرنے کے لیے دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت درکار ہو گی تاکہ صدر کے ویٹو کو کالعدم قرار دیا جا سکے، جو ایک مشکل ہدف سمجھا جاتا ہے۔ یہ فروخت سعودی عرب کو قطر اور متحدہ عرب امارات کے برابر لا کھڑا کرے گی، جنہیں ایف 35 طیاروں کی پیش کش کی گئی ہے، تاہم یہ معاہدے اب بھی ڈیلیوری شیڈول، طیاروں کی صلاحیتوں، اور ٹیکنالوجی تک چین کی ممکنہ رسائی پر تحفظات کی وجہ سے تعطل کا شکار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب کو اسرائیل کے مقابلے میں کم درجے کے ایف 35 طیارے دیئے جائیں گے، امریکی حکام
  • کراچی، شہری کو 13 روز میں 10،10 ہزار کے2 ای چالان بھیج دیئے
  • کوئٹہ، 20 گھنٹے بحال رہنے کے بعد انٹرنیٹ سروسز دوبارہ بند
  • فیلڈ مارشل کی امریکہ کیساتھ تعلقات میں بہتری کی کوششوں سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا: بلومبرگ
  • لاہور،آغا خان ایجنسی کیلیے سرچ و ریسکیو کا تربیتی کورس شروع
  • صرف ایک یا دو سگریٹ بھی امراض قلب اور موت کا خطرہ بڑھا دیتے ہیں: تحقیق
  • پاکستان جلد پہلی قومی ویمن انٹرپرینیورشپ پالیسی متعارف کرائے گا، ہارون اختر خان
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں انٹرنیٹ سروسزمتاثر: کلاؤڈ فلیئراور پی ٹی اے کا بیان بھی آگیا
  • چیئرمین سی ڈی اے سے پنجاب مینجمنٹ سروسز کے پوسٹ انڈکشن ٹریننگ کورس کے افسران کی ملاقات
  • ایپل کا پہلا فولڈ ایبل آئی فون 2026 میں متعارف کرائے جانیکا امکان