سعودی وفد کا دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی و برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات باہمی احترام، عقیدے اور علاقائی خوشحالی کے وژن پر مبنی ہیں، دورے کے دوران سعودی وفد صدرِ مملکت، وزیرِاعظم اور فیلڈ مارشل سے ملاقات کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی خصوصی دعوت پر سعودی شوریٰ کونسل کا اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد پاکستان پہنچ گیا۔سعودی وفد کی قیادت سعودی شوریٰ کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ بن محمد بن ابراہیم آل الشیخ کر رہے ہیں، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اسلام آباد آمد ایئرپورٹ پر معزز مہمان وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔ استقبال کے موقع پر سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی بھی موجود تھے،

سعودی وفد کا دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی و برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات باہمی احترام، عقیدے اور علاقائی خوشحالی کے وژن پر مبنی ہیں، دورے کے دوران سعودی وفد صدرِ مملکت آصف علی زرداری، وزیرِاعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کرے گا۔

ملاقاتوں میں پارلیمانی تعاون، دوطرفہ تعلقات اور علاقائی امن و ترقی پر تبادلہ خیال ہوگا، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین پارلیمانی تعاون کے مزید فروغ پر خصوصی گفتگو کی جائے گی۔ سعودی وفد کے خیر مقدم کے طور پر پارلیمنٹ ہاؤس کو سبز روشنیوں سے منور کیا گیا، پارلیمنٹ ہاؤس کا سبز رنگ برادر اسلامی ملک سعودی عرب کے ساتھ محبت و اخوت کی علامت ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستان اور سعودی عرب کے سعودی وفد

پڑھیں:

پاکستان سعودیہ دفاعی معاہدے کے بعد ایک اور پیشرفت، اقتصادی روابطہ اور مذاکرات کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم

حکومت پاکستان نے سعودی عرب کے ساتھ دو طرفہ اقتصادی روابط اور مذاکرات کی نگرانی کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کردی۔

عرب میڈیا کے مطابق اس وقت وسیع پیمانے پر خیال کیا جا رہا ہے کہ اسلام آباد اور ریاض اس ماہ کے دوران ایک جامع اقتصادی معاہدے پر دستخط کریں گے۔ اس سے قبل پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ بھی ہو چکا ہے، جس سے دونوں ملکوں کی عشروں پرانی سیکیورٹی شراکت داری کو مزید تقویت ملی۔

یہ بھی پڑھیں: ’سعودی وژن 2030 اور دفاعی معاہدہ پاکستان کے لیے ممکنہ ترقی کی نوید ثابت ہو سکتے ہیں‘

سعودی عرب میں چونکہ مسلمانوں کے مقدس ترین مقامات موجود ہیں، اس وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات اہمیت کے حامل ہیں۔ قریباً 26 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں مقیم ہیں اور کام کرتے ہیں، جو جنوبی ایشیائی ملک کے لیے ترسیلات زر کا سب سے بڑا ذریعہ بھی ہیں۔

گزشتہ چند ماہ کے دوران پاکستان نے دوست ممالک خاص طور پر سعودی عرب کے ساتھ تجارتی و سرمایہ کاری روابط کو مضبوط بنانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ سعودی عرب نے 5 ارب ڈالر کے سرمایہ کاری پیکیج کا وعدہ کیا ہے، جس کی پاکستان کو اپنے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے اور مسلسل جاری ادائیگیوں کے بحران سے نمٹنے کے لیے ضرورت ہے۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیے کے مطابق اعلیٰ سطح کی کمیٹی کی مشترکہ صدارت وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی مصدق ملک اور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز احمد کریں گے، جو اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے نیشنل کوآرڈینیٹر ہیں۔ یہ کونسل ایک سول ملٹری ادارہ ہے جو غیر ملکی سرمایہ کاری کی نگرانی کرتا ہے۔

کمیٹی کو پابندی کیا گیا ہے کہ وہ ہر 15 روز بعد پیش رفت رپورٹ وزیراعظم کو جمع کرائےگی، جبکہ ایس آئی ایف سی سیکریٹریٹ انتظامی معاونت فراہم کرےگا۔

کمیٹی کے دیگر ارکان میں وزیر برائے اقتصادی امور احد چیمہ، وزیر برائے توانائی اویس لغاری، وزیر برائے تجارت جام کمال خان، وزیر برائے قومی خوراک و تحقیق رانا تنویر حسین، وزیر برائے مواصلات عبدالعلیم خان، وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ، اور وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان سمیت دیگر شامل ہیں۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ کمیٹی کے مشترکہ چیئرمین سعودی ہم منصبوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے مرکزی ٹیمیں تشکیل دیں گے جو تیز رفتاری سے اپنے فرائض سرانجام دیں گی جبکہ اراکین کی دستیابی 6 اکتوبر 2025 سے یقینی بنائی جائے گی۔

مزید کہا گیا کہ کمیٹی کا قیام اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعاون کا دائرہ دفاع اور توانائی سے بڑھ کر ماحولیات اور موسمیاتی استحکام کے شعبوں تک وسیع ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کی پاکستان کو برآمدات حالیہ برسوں میں پاکستانی برآمدات سے کہیں زیادہ رہی ہیں۔ 2023 میں سعودی عرب کی پاکستان کو برآمدات کا تخمینہ قریباً 4.65 ارب ڈالر تھا، جبکہ پاکستان کی سعودی عرب کو برآمدات اس سے کہیں کم تھیں، جن میں چاول سمیت دیگر اشیا شامل تھیں جن کی مالیت قریباً 138 ملین ڈالر تھی۔

سال 2024 میں پاکستان کی سعودی عرب کو کل برآمدات قریباً 734 ملین ڈالر رہیں، جن میں اہم اشیا اناج اور گوشت شامل تھے، جبکہ سعودی عرب کی پاکستان کو برآمدات میں ریفائنڈ پیٹرولیم اور کیمیائی مصنوعات شامل تھیں۔

گزشتہ اکتوبر سعودی سرمایہ کاری وفد کے دورہ پاکستان کے دوران پاکستانی اور سعودی کاروباری افراد کے درمیان قریباً 2.8 ارب ڈالر مالیت کے 34 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری کانفرنس، سعودی وفد کی توجہ کا مرکز کیا تھا؟

حال ہی میں ہونے والے باہمی دفاعی معاہدے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مزید گہرے ہو رہے ہیں۔ اعلیٰ حکام کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان رواں برس پاکستان کا اہم دورہ کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان دوطرفہ معاہدہ سعودی عرب سعودی ولی عہد شہباز شریف شہزادہ محمد بن سلمان کمیٹی قائم وزیراعظم پاکستان

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب کے ساتھ معاشی مذاکرات، پاکستان نے اعلی سطحی کمیٹی بنا دی
  • سعودی شوریٰ کونسل کا وفد اسلام آباد پہنچ گیا، اسٹریٹجک اور پارلیمانی تعاون پر بات چیت ہوگی
  • پاکستان سعودیہ دفاعی معاہدے کے بعد ایک اور پیشرفت، اقتصادی روابطہ اور مذاکرات کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم
  • سابق سعودی سفیر ڈاکٹر علی عسیری کی پاک سعودی تعلقات پر نئی کتاب
  • پاک سعودی تاریخی دفاعی معاہدے کے بعد ایک اور بڑی پیشرفت، اعلی سطح پر کمیٹی قائم
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدے کے بعد اقتصادی تعلقات کو نئی جہت دینے کے لیے اٹھارہ ارکان پر مشتمل ایک اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دے دی گئی
  • پاکستان اور سعودی عرب میں اہم پیشرفت، دفاعی معاہدے کے بعد اقتصادی تعاون کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم
  • پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کیا اور نہ ہی ایسی کوئی بات ہے، ایاز صادق
  • نائب وزیراعظم سینیٹرمحمد اسحاق ڈار کی مصری وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک گفتگو،دوطرفہ تعلقات اور علاقائی پیش رفت بالخصوص غزہ کی سنگین صورتحال بارے تبادلہ خیال کیا