بٹ کوائن کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
گزشتہ ہفتے قیمت میں 10 فی صد اضافے کے بعد بِٹ کوائن نے تاریخ میں پہلی بار 1 لاکھ 25 ہزار ڈالر کی حد عبور کر لی۔
تازہ ترین سنگِ میل ’اپٹوبر‘ نامی ٹرینڈ کو فالو کرتا دِکھائی دیتا ہے جو کہ کرپٹو انڈسٹری کی ایک اصطلاح ہے (اکتوبر کے مہینے میں ماکیٹ نے ہمیشہ بہتر پرفارم کیا ہے)۔
اس سال بٹ کوائن کی قیمت گزشتہ برس کے مقابلے میں دُگنی ہے، جس کے حوالے سے کچھ ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ 2025 کے آخر میں قیمت میں مزید اضافہ ہوگا۔
واضح رہے گزشتہ دو ہفتوں میں بائنینس اور کوائن بیس جیسے ایکسچینج سے اندازاً 15 ارب ڈالر مالیت کے بٹ کوائن نکالے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اب چاندی بھی عوام کی پہنچ سے دور
پاکستان میں سونے کی قیمتوں کے بعد اب چاندی کی قیمتوں میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جو سرمایہ کاروں اور صارفین دونوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ ملکی مارکیٹ میں چاندی کی قیمت مختلف عوامل جیسے بین الاقوامی طلب و رسد، ڈالر کی قدر، مہنگائی، عوامی مانگ اور حکومتی پالیسیوں پر منحصر ہے، جس کی وجہ سے قیمتوں میں مسلسل اتار چڑھاؤ دیکھا جا رہا ہے۔
مختلف بڑے شہروں بشمول کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں چاندی کی قیمتیں تقریباً یکساں ہیں، جہاں 10 گرام چاندی کی قیمت تقریباً 4,389 روپے جبکہ ایک تولہ چاندی کی قیمت 5,114 روپے ریکارڈ کی گئی ہے۔
چاندی کو نہ صرف زیورات بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے بلکہ اسے محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، چاندی مہنگائی کے خلاف ایک مضبوط ہیج (حفاظتی اثاثہ) ہے، کیونکہ مہنگائی میں اضافہ ہونے پر چاندی کی قیمتیں بھی بڑھنے کا امکان ہوتا ہے۔
مزید برآں، چاندی میں سرمایہ کاری کو طویل مدتی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے، جہاں قیمت میں وقتی اتار چڑھاؤ کے باوجود، طویل عرصے میں اچھی آمدنی ممکن ہے۔ سونے کے مقابلے میں چاندی کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کم ہوتا ہے، جس کی وجہ سے یہ کم خطرناک سرمایہ کاری تصور کی جاتی ہے۔
موجودہ عالمی اور مقامی صورتحال کے پیش نظر چاندی کی قیمتوں میں اضافہ جاری رہنے کا امکان ہے، جس سے سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں بھی اضافہ متوقع ہے۔ سرمایہ کاروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ چاندی کی مارکیٹ پر نظر رکھیں تاکہ بہتر موقع پر سرمایہ کاری کی جا سکے۔