انٹربینک مارکیٹ: روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں نمایاں کمی
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: بدھ کے روز انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں معمولی کمی دیکھی گئی، جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کوئی نمایاں تبدیلی نہیں آئی۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایک غیرملکی بینک کی جانب سے ایکسپورٹرز کی سہولت کے لیے فنانسنگ پروگرام کو دوگنا کرکے 20 کروڑ ڈالر سے بڑھانے کے اقدامات اور رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں معیشت میں 4.
مزید برآں، یورپی یونین کے لیے پاکستانی برآمدات میں اضافے، مرکزی بینک کی جانب سے ماہانہ نقد ڈالر کی خریداری کی حد کو گھٹا کر 500 ڈالر تک محدود کرنے، ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری کی خبریں اور روزگار کے نئے منصوبوں کے اعلانات نے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے بیشتر اوقات کے دوران ڈالر کی قیمت کو دباؤ میں رکھا۔
کاروباری دن کے دوران ایک موقع پر ڈالر کی قیمت 20 پیسے کی کمی کے ساتھ 280 روپے 47 پیسے تک گر گئی، تاہم مارکیٹ میں سپلائی میں بہتری اور طلب کی قوت کے اثرات سے ڈالر کی قدر ایک موقع پر ایک پیسے کے اضافے کے ساتھ 280 روپے 68 پیسے تک پہنچ گئی۔ دن کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر معمول کے مطابق ایک پیسے کی کمی کے ساتھ 280 روپے 66 پیسے پر بند ہوئی۔
دوسری جانب اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 281 روپے 70 پیسے کی سطح پر مستحکم رہی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مارکیٹ میں طلب و رسد کے توازن نے کرنسی کے اتار چڑھاؤ کو محدود رکھا۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں ڈالر کی ڈالر کی قدر
پڑھیں:
مقامی آئی ٹی کمپنیوں کی برآمدات میں 2025 میں نمایاں اضافہ
اکتوبر 2025 میں پہلی بار مقامی آئی ٹی سیکٹر نے 38کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی برآمدات کی ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستانی آئی ٹی سیکٹر کی ایک سال میں برآمدی نمو کی شرح 17فیصد جبکہ زیرتبصرہ مہینے میں 5.5فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک ڈیٹا کے مطابق آئی ٹی برآمدات کی مالیت ستمبر 2025 میں 36 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھی، جبکہ مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں آئی ٹی برآمدات 1ارب 40کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئیں۔ مالی سال 2025 کے 4 ماہ میں آئی ٹی برآمدات 1 ارب 20کروڑ ڈالر تھی۔ ڈیٹا کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران آئی ٹی برآمدات گزشتہ سال کی نسبت 20 فیصد بڑھی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس میں رقم کی حد 35 تا 50فیصد ہونے سے آئی ٹی برآمدات کا حجم بڑھا ہے جبکہ ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم رہنے سے بھی کا برآمدکنندگان کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور یورپی ممالک میں خدمات کا دائرہ وسیع کررہی ہیں۔