لاہور میں بسنت کا تہوار منانے کی اجازت دینے کیلئے غور شروع
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
ہوم سیکرٹری پنجاب کا کہنا ہے کہ پتنگ بازی کے بغیر بھی بسنت کا تہوار منانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس دن کو ایک فیسٹیول کے طور پر منایا جا سکتا ہے، جس میں خونی ڈور اور پتنگ بازی نہ ہو، اس حوالے سے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر اسے منانے کی اجازت دینے کا فیصلہ ہوگا، زندگیاں کسی بھی کھیل سے زیادہ اہم ہیں۔ اس لئے ان پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ لاہوریوں کیلئے بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ حکومت پنجاب نے بسنت منانے کی اجازت دینے کیلئے مشاورت شروع کر دی ہے۔ لاہور کے تاریخی موسمی تہوار پر مسلسل پابندی کے بعد حکومت نے لاہوریوں کو بسنت منانے کی اجازت دینے پر غور شروع کر دیا ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب بسنت کو منانے کیلئے اجازت دینے کیلئے مشاورت کر رہا ہے۔ ہوم سیکرٹری پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے بسنت منانے کی اجازت دینے اور محفوظ پتنگ بازی کیلئے مشاورت کا عمل شروع کر دیا ہے۔
ہوم سیکرٹری کا کہنا ہے کہ پتنگ بازی کی اجازت دی جائے یا کہ نہ دی جائے اس پر مشاورت جاری ہے۔ پتنگ بازی کی اجازت کن شرائط پر دی جائے اس کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ہوم سیکرٹری پنجاب کا مزید کہنا ہے کہ پتنگ بازی کے بغیر بھی بسنت کا تہوار منانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس دن کو ایک فیسٹیول کے طور پر منایا جا سکتا ہے، جس میں خونی ڈور اور پتنگ بازی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر اسے منانے کی اجازت دینے کا فیصلہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ زندگیاں کسی بھی کھیل سے زیادہ اہم ہیں۔ اس لئے ان پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: منانے کی اجازت دینے ہوم سیکرٹری پتنگ بازی کیا جا رہا ہے
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا غیرقانونی مقیم افغانیوں کی اطلاع دینے والوں کو نقد انعام دینے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب حکومت نے غیر قانونی مقیم افغانیوں کی اطلاع دینے والوں کو نقد انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اطلاعات پنجاب نے ایک بیان میں کہا کہ پنجاب میں غیر قانونی مقیم افغان و غیرملکی شہریوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ غیر قانونی مقیم افغانیوں کی اطلاع دینے والوں کو نقد انعام ملے گا اور اْ ن کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ تین ہفتوں میں 6 ہزار 220 افغانیوں کو واپس اپنے ملک بھجوایا گیا ہے۔ویسلز بلور کے تحت کئی شہریوں نے درست معلومات حکومت کو فراہم کیں ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی جھڑپوں اور کشیدگی کے بعد پاکستان بھر میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف کریک ڈائون میں تیزی آگئی ہے اس سلسلے میں کراچی میں سہراب گوٹھ پر واقع افغان بستی کو مسمار بھی کیا گیا۔