شعلے اگلتی زبان کیساتھ ہم سے سیز فائر کی امید کیسے رکھ سکتے ہیں؟ عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (نمائندہ جسارت /مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے بیان پر ردعمل سامنے آگیا۔ وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ایک طرف آپ سیز فائر کی بات کرتے ہیں دوسری طرف ہر گھنٹے بعد ہوائی فائرنگ کرنے آجاتے ہیں، شعلے اگلتی زبان کے ساتھ ہم سے سیز فائر کی امید کیسے رکھ سکتے ہیں؟۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ جس کو دیکھو وہ جھاڑ پونچھ کر کے گھر سے نکلتا ہے اور مائیک آگے رکھ کے بیٹھ جاتا ہے شعلے نکالنے اور گالیاں دینے، پھر ان حالات میں مفاہمت کی بات کیسے کرتے ہیں؟۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جواب دو تو رونے بیٹھ جاتے ہیں، ان کی مسلسل اشتعال انگیزی کے بعد تھوڑا سا جواب آتا ہے، جمہوریت کا لیکچر ہمیں مت دیں، آپ نے جمہوریت اپنے نازک کندھوں پر نہیں اٹھائی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ دن رات ہماری لیڈرشپ پر حملے کریں گے تو کیا ہم آپ کے گلے میں پھولوں کے ہار پہنائیں گے؟۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ یہ ہماری لیڈرشپ اور پارٹی کی اعلیٰ ظرفی ہے جو ذاتی حملوں کے بعد بھی خاموش ہے، سندھ بھی کسی وڈیرے کی جاگیر نہیں جس کو آپ ہر فورم پر سندھو دیش کہتے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
80 فیصد عمارتیں فائر سیفٹی اور دیگر حفاظتی آلات سے محروم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں 80 فی صد عمارتوں میں حفاظتی آلات کا نظام موجود نہیں ہے، اور عمارتوں میں آتش زدگی اور اموات معمول بن چکے ہیں۔ جب کہ متعلقہ ادارے مروجہ قوانین کی خلاف وزیوں پر اقدامات لینے کو تیار نہیں۔دنیا بھر میں عمارات کی تعمیر حفاظتی قوانین کے ساتھ کی جاتی ہیں، جب کہ شہر کراچی میں اسّی فیصد تعمیرات حفاظتی آلات کے نظام سے محروم ہیں۔ متعلقہ ادارے تعمیرات کے ابتدائی قواعد و ضوابط تو پورے کرواتے ہیں مگر بعد مین ان کو جانچنے کا کوئی میکنزم موجود نہیں ہے، اور نہ ہی فیکٹری، شاپنگ مالز اور رہائشی فلیٹس کی انتظامیہ حفاظتی نظام کو فعال رکھنے کی کوشش کرتی ہے۔ شدید تنقید کے بعد کراچی میں ٹریفک سائن بورڈ نصب ہونا شروع ریسکیو 1122 ذرائع کے مطابق نومبر 2024 سے اب تک کراچی میں 1700 سے زائد آگ لگنے کے واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں، جن میں زیادہ تر کی وجہ شارٹ سرکٹ اور ناقص وائرنگ ہے۔کراچی میں سالانہ ہزاروں بلند عمارتیں تعمیر کی جاتی ہیں، جن کی اکثریت میں حفاظتی آلات کا فقدان ہوتا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بدعنوانی، غفلت اور قوانین پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث عمارتوں میں حادثات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔