امریکا اور کینیڈا کے درمیان تجارتی مذاکرات ’پیچیدہ‘ لیکن کینیڈا خوش ہوگا، صدر ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا اور کینیڈا کے درمیان تجارتی مذاکرات ’پیچیدہ‘ ہیں، تاہم ان کا یقین ہے کہ مستقبل میں ہونے والا کوئی بھی معاہدہ کینیڈا کو بہت خوش کرے گا۔
وائٹ ہاؤس میں کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی کے ساتھ ملاقات کے دوران ٹرمپ نے کہا کہ گاڑیاں بنانے والی کینیڈین کمپنیاں امریکی صنعت کو نقصان پہنچا رہی ہیں اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے حریف بن گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ، مشتعل لوگوں کا ایکواڈور کے صدر پر مبینہ قاتلانہ حملہ
کارنی نے اعتماد ظاہر کیا کہ دونوں ممالک امریکا کے ساتھ ایک بہترین معاہدہ طے کرلیں گے۔
امریکا نے اس وقت کینیڈین درآمدات پر 35 فیصد محصولات عائد کر رکھی ہیں، جبکہ لوہا اور اسٹیل پر بالترتیب 50 اور 25 فیصد ڈیوٹیز لگائی گئی ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکا اور کینیڈا کے درمیان قدرتی مسابقت موجود ہے لیکن دونوں اقوام کے درمیان محبت اور احترام کا رشتہ بھی اتنا ہی مضبوط ہے۔
مزید پڑھیں:نوبیل امن انعام 2025: ٹرمپ کے امکانات معدوم، مگر کون ہوگا فاتح؟
ملاقات خوشگوار ماحول میں اختتام پذیر ہوئی، جس میں ٹرمپ نے کارنی کو سخت مگر مضبوط مذاکرات کار قرار دیا، جبکہ کارنی نے صدر ٹرمپ کو تبدیلی لانے والا صدر قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا اور کینیڈا ٹرمپ ٹیرف کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی وائٹ ہاؤس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا اور کینیڈا ٹیرف کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی وائٹ ہاؤس امریکا اور کینیڈا کے درمیان
پڑھیں:
غزہ پر مذاکرات کیلئے ایک اور امریکی ٹیم روانہ ہو گئی، ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ پر مذاکرات کے لیے ایک اور امریکی ٹیم روانہ ہو گئی ہے، مجھے لگتا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن کا امکان موجود ہے۔
ترکیہ کے سرکاری خبر رساں ادارے انادولو ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج کہا کہ غزہ سے متعلق مذاکرات میں شرکت کے لیے ایک اور امریکی ٹیم روانہ ہو گئی ہے، اور انہوں نے ایک معاہدے کی امید ظاہر کی۔
ٹرمپ نے کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی کے ہمراہ اوول آفس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ’ ہم یقیناً غزہ کے بارے میں بات کریں گے۔ ہم بہت سنجیدہ مذاکرات میں مصروف ہیں۔’
انہوں نے مزید کہا:’ مجھے لگتا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں قیام امن کا امکان موجود ہے۔ یہ صرف غزہ کے معاملے سے بھی آگے کی بات ہے۔ ہم یرغمالیوں کی فوری رہائی چاہتے ہیں،۔ اور اسی لیے ہماری ایک ٹیم وہاں موجود ہے، جب کہ ایک اور ٹیم ابھی روانہ ہوئی ہے۔’
ٹرمپ نے کہا کہ دنیا کے تمام ممالک نے ان کے 20 نکاتی غزہ منصوبے کی حمایت کی ہے، جس میں غزہ میں موجود تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی، جنگ بندی، حماس کا غیر مسلح کیا جانا،اور غزہ کی دوبارہ تعمیر شامل ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مصر کے ساحلی شہر شرم الشیخ میں غزہ میں تقریباً دو سال سے جاری جنگ کے خاتمے کیلئے حماس اور اسرائیل کے وفود کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا آغاز ہوگیا تھا۔