غزہ میں جنگ بندی کا حقیقی امکان موجود ہے، صدر ٹرمپ کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
غزہ میں جنگ بندی کا حقیقی امکان موجود ہے، صدر ٹرمپ کا دعویٰ WhatsAppFacebookTwitter 0 8 October, 2025 سب نیوز
واشنگٹن:(آئی پی ایس)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے ایک حقیقی موقع موجود ہے اور مشرق وسطیٰ میں امن کی بحالی کی کوششیں فیصلہ کن موڑ پر پہنچ چکی ہیں۔
یہ بیان انہوں نے وائٹ ہاؤس میں کینیڈین وزیرِ اعظم مارک کارنی کے ساتھ ملاقات کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ میں امن کے ایک بڑے معاہدے کے قریب ہیں، جو غزہ سے آگے کے خطے میں بھی مثبت تبدیلی لا سکتا ہے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ امریکی مذاکرات کار اس وقت مصر میں جاری بالواسطہ بات چیت کا حصہ ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرڈرائیونگ لائسنس بنوانے کی تاریخ میں توسیع کی جائے: اجمل بلوچ امریکی کمپنی کا پاکستان کو فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل فروخت کرنے کا فیصلہ حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کیلئے اہم مطالبات پیش کردیے وزیراعظم کا دورہ ملائیشیا، دفتر خارجہ نے21 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا شامی فوج اور کرد جنگجوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد جنگ بندی طے پاگئی ٹرمپ منصوبے سے غزہ میں امن کی راہ ہموار ہوسکتی ہے، نیتن یاہو بھارت کے ساتھ جھڑپ میں چینی ہتھیاروں نے شاندار کارکردگی دکھائی، مغربی ہتھیار لینے کو بھی تیار ہیں: ترجمان پاک فوجCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
وینزویلا میں امریکی سفارتخانے پر حملے کی سازش ناکام بنادی گئی، حکومتی دعویٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے انکشاف کیا ہے کہ ملکی سیکورٹی اداروں نے امریکی سفارت خانے پر بم دھماکے کی ایک بڑی سازش ناکام بنادی۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق انہوں نے بتایا کہ منصوبہ اس طرح بنایا گیا تھا کہ سفارت خانے پر حملہ کرکے الزام حکومت پر لگایا جائے تاکہ امریکا کے ساتھ تعلقات کو مزید خراب کیا جا سکے۔
صدر مادورو کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایک ملکی اور ایک بین الاقوامی ذریعے سے اطلاع ملی تھی کہ مقامی دائیں بازو کے انتہا پسند عناصر امریکی سفارت خانے میں بم نصب کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
صدر نے بتایا کہ جیسے ہی یہ اطلاعات موصول ہوئیں، فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سفارت خانے کے اطراف سیکورٹی سخت کردی اور منصوبہ ناکام بنا دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس سازش کے پیچھے موجود افراد کے نام جلد منظر عام پر لائے جائیں گے۔
واضح رہے کہ 2019ء میں امریکا اور وینزویلا کے درمیان سفارتی تعلقات منقطع ہونے کے بعد امریکی سفارت خانہ بند ہے اور وہاں صرف محدود حفاظتی عملہ موجود ہے۔ اس کے باوجود واشنگٹن اور کاراکاس کے درمیان کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ دنوں اپنے خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل کو ہدایت دی ہے کہ وینزویلا سے تمام مذاکرات ختم کردیے جائیں، جب کہ امریکی بحری جہاز اور ایف-35 لڑاکا طیارے وینزویلا کے قریب تعینات ہیں۔ واشنگٹن نے وینزویلا پر منشیات اسمگلنگ کے الزامات عائد کرتے ہوئے صدر مادورو کے سر کی قیمت 50 ملین ڈالر مقرر کردی ہے۔
وینزویلا کے صدر نے ان الزامات کو اپنی حکومت گرانے کی امریکی سازش قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق امریکا کا اصل مقصد وینزویلا میں حکومت کی تبدیلی ہے تاکہ ملکی وسائل پر قبضہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ وینزویلا عوام دشمن طاقتوں کے مقابلے میں متحد ہیں اور کسی غیر ملکی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔