راولپنڈی:

بانی پی ٹی آئی  عمران خان کی بہن علیمہ خان کے وارنٹ جاری کرتے ہوئے عدالت نے انہیں گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے تھانہ صادق آباد  میں درج 26 نومبر احتجاج کیس میں پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن علیمہ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

عدالت نے حکم دیا کہ علیمہ خان کو گرفتار کر کے 11 اکتوبر کو پیش کیا جائے۔

کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔ مقدمے میں علیمہ خان پر آج فردِ جرم عائد کی جانی تھی تاہم وہ عدالت میں پیش نہیں  ہوئیں، جس پر عدالت نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

اسی مقدمے میں شامل دیگر 6 ملزمان عدالت میں پیش ہوئے جن پر فردِ جرم عائد کر دی گئی، تاہم ملزمان نے صحتِ جرم سے انکار کیا ہے۔ جس کے بعد عدالت نے علیمہ خان پر فردِ جرم عائد کرنے کے لیے نئی تاریخ 11 اکتوبر مقرر کر دی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: علیمہ خان عدالت نے کے وارنٹ

پڑھیں:

امریکی عدالت نے ٹرمپ کی فوج تعیناتی کا فیصلہ روک کر بڑا حکم جاری کردیا

واشنگٹن: امریکا میں فیڈرل جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں فوج تعینات کرنے سے عارضی طور پر روک دیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ٹرمپ انتظامیہ نے نیشنل گارڈ فورسز کو شہر میں ممکنہ بے امنی کے پیش نظر تعینات کرنے کا منصوبہ بنایا، تاہم مقامی حکام نے اس فیصلے کو قانونی اختیارات سے تجاوز قرار دیتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈسٹرکٹ جج جیا کوب نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ صدر ٹرمپ کا اقدام واشنگٹن ڈی سی کے میئر اور مقامی انتظامیہ کی قانونی اتھارٹی کو نظرانداز کرتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اگرچہ وفاقی حکومت کو مخصوص حالات میں ریاستی یا ضلعی معاملات میں مداخلت کا اختیار حاصل ہوتا ہے، لیکن مقامی معاملات میں فوج تعینات کرنا ایسا قدم ہے جس کے لیے غیر معمولی جواز درکار ہوتا ہے، جو اس کیس میں پیش نہیں کیا گیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جج نے یہ حکم فوری طور پر نافذ نہیں کیا بلکہ اس پر 21 دن کی تاخیر لگا دی ہے۔ اس تاخیر کا مقصد یہ ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کو اپیل کا حق استعمال کرنے کی مہلت مل سکے، جس کے بعد حتمی فیصلہ اعلیٰ عدالت میں بھی زیرِ غور آسکتا ہے۔

یہ مقدمہ واشنگٹن ڈی سی کے اٹارنی جنرل برایان شوالب کی جانب سے دائر کیا گیا تھا، جنہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ نیشنل گارڈ یا فوجی اہلکاروں کی تعیناتی شہر کی خودمختاری پر براہ راست اثر انداز ہو سکتی ہے۔

شوالب نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ مقامی معاملات، خصوصاً سیکورٹی اور پولیسنگ سے متعلق فیصلے، مقامی اداروں کی ذمہ داری ہیں اور ان میں وفاقی حکومت کی یکطرفہ مداخلت آئینی توازن کو متاثر کر سکتی ہے۔

جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگرچہ صدر کو وفاقی املاک یا سرکاری عمارتوں کی حفاظت کے لیے فورس تعینات کرنے کا حق حاصل ہے، مگر اس اختیار کا مطلب یہ نہیں کہ وہ شہر کے اندرونی جرائم، احتجاج یا مقامی حکمرانی کے معاملات میں براہ راست فوج داخل کر سکتے ہیں۔ مقامی اور وفاقی حکومت کے درمیان اختیارات کی تقسیم ایک حساس آئینی معاملہ ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی کی بہنوں پر قانونی کارروائی جاری، وارنٹ گرفتاری برقرار
  •  بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  • امریکی عدالت نے ٹرمپ کی فوج تعیناتی کا فیصلہ روک کر بڑا حکم جاری کردیا
  • علیمہ خان گیارہویں وارنٹ کے بعد عدالت میں پیش، مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات چیلنج 
  • کل تمام لوگ سیاہ جھنڈے اور پٹیاں باندھ کر باہر نکلیں، علیمہ خان
  • علیمہ خان 11 مرتبہ ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد عدالت کے سامنے پیش ہو گئیں
  • علیمہ خان انسدادِ دہشتگردی عدالت میں پیش، وارنٹس منسوخ کر دیے گئے
  • علیمہ خان  گیارہویں وارنٹ کے بعد عدالت میں پیش، مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات چیلنج
  • علیمہ خان گیارہویں وارنٹ کے بعد عدالت میں پیش، مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات چیلنج
  • پڈعیدن،نواحی علاقوں میں پولیس کا کریک ڈائون ،6 گرفتار