Express News:
2025-11-23@23:02:34 GMT

معاشرے کی خوبصورتی

اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT

انسان کی فطرت میں یکسانیت ہی نہیں یا یہ کہہ لیں کہ انسانی سوچ اور خواہشات میں وقت کے ساتھ تبدیلی رونما ہوتی رہتی ہے۔ دنیا کی تخلیق سے لے کر آج تک کی تاریخ میں ردوبدل بھی تنوع کا ہی مرکز بنی رہی۔

ہر دور میں نئی سوچ جنم لیتی ہے، اور اس نئی سوچ کے ساتھ نئے آغاز ہوتے ہیں، نئے راستے بنتے ہیں اور نئے حل تلاش کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ ماضی کی کتابیں پڑھیں تو محسوس کریں گے کہ ان کے کئی نظریے آج فرسودہ ہوچکے ہیں۔ کبھی انسان نے صرف تھری ڈائمنشن کی کھوج کی تھی، مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نئی سوچ نے جنم لیا، اور اب فورتھ ڈائمنشن کا تصور بھی سامنے آچکا ہے۔

یہ سب اس بات کی گواہی ہے کہ انسان کی فطرت میں یکسانیت نہیں بلکہ تنوع ہے۔ وہ ہمیشہ آگے بڑھنے، نئی حقیقتوں کو تلاش کرنے اور ناممکن کو ممکن بنانے کی خواہش رکھتا ہے۔ اور وہ وقت دور نہیں کہ انسان پلک جھپکتے ہی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوسکے گا۔

دنیا میں کہیں بھی دیکھیں تو روشن خیالی کے بغیر کامیابی اور ترقی ممکن نہیں۔ آج کے دور میں اس کی مثال امریکا کی ہے۔ ابراہم لنکن امریکا کے صدر بنے تو ان کو اس بات کا اندازہ تھا کہ اگر ترقی اور کامیابی حاصل کرنا ہے تو برسوں پرانی روش پر چلنا ممکن نہیں۔ مثبت سوچ کے ساتھ ہر پہلو پر غورو فکر ،جدت پسندی اور اختلاف رائے کے عنصر کو شامل کرنا ضروری ہے اور انھوں نے یہی حکمت عملی اپناتے ہوئے دنیا بھر کے ذہین افراد کو اپنے ملک کی ترقی میں شامل کیا۔ جس کی وجہ سے آج امریکا ایجادات میں سب سے آگے ہے۔ دنیا میں کہیں بھی ذہین افراد موجود ہوں امریکا ان کو خوش آمدید کہتا ہے۔

سیلیکون ویلی کو دنیا کا سب سے بڑا انوویشن ہب بھی کہا جاتا ہے۔ سیلیکون ویلی میں ہزاروں اسٹارٹ اپس، تحقیقی ادارے، اور سرمایہ کاری کے مراکز ہیں۔

گوگل، میٹا، اوریکل، ٹیسلا ہو، چاہے فیس بک ہو، یہاں پر دنیا بھر کے ذہین افراد کام کررہے ہیں۔ وہی قومیں ترقی کرتی ہیں جو یکسانیت نہیں بلکہ تنوع کو اہمیت دیتی ہیں۔

نیوٹن سے لے کر آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے دور تک جتنی بھی دریافتیں ہوئیں وہ سب اختلاف رائے کا نتیجہ ہیں۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے دور میں ڈیڑھ انچ کی چار دیواری میں محصور ہونا عقل مندی نہیں خودکشی ہے۔ اور جو معاشرے یکسانیت پر عمل کرتے ہیں دراصل وہ دنیا کا مقابلہ کرنے سے ڈرتے ہیں یا یہ کہہ لیں احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔

پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا پانچواں سب سے بڑا ملک ہے۔ جہاں کثرت سے مختلف مذاہب اور تہذیب شامل ہیں۔ تعلیم کے شعبے میں سب یکجا ہوتے ہیں اور سب مل کر معاشرے کو بہتر بنانے میں کردارا ادا کرتے ہیں۔ لیکن کیا وجوہات ہیں جو ہمارے معاشرے کو ترقی کرنے سے روک رہی ہیں؟ اس میں دو رائے نہیں ہمارے معاشرے میں تنوع کا فقدان ہے۔ کولہو کے بیل کی طرح یکسانیت پر زندگی گزار رہے ہیں۔ تمام اختلافات کے باوجود ایک قوم بنیں تاکہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکیں۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

صنعتی ترقی کے بغیر روزگار کی فراہمی، آمدن میں اضافہ ممکن نہیں: وزیراعظم

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے ) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے صنعتی ترقی کے حوالے سے ورکنگ گروپ کی سفارشات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ معاشی ترقی، روزگار کی فراہمی اور آمدن میں اضافہ صنعتی ترقی کے بغیر ممکن نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو اپنی زیر صدارت ملکی صنعتی ترقی پر نجی شعبے کی قائم کردہ کمیٹی کے پہلے جائزہ اجلاس میں کیا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، جام کمال خان، احد خان چیمہ، علی پرویز ملک، وزیر اعظم کے مشیر محمد علی، وزیر مملکت بلال اظہر کیانی، معاون خصوصی ہارون اختر اور ثاقب شیرازی کی قیادت میں صنعتی ورکنگ گروپ میں شامل صنعتکاروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں صنعتی ترقی کے حوالے سے سفارشات پیش کی گئیں جن کو وزیر اعظم نے سراہتے ہوئے کہا کہ ملکی معاشی ترقی، روزگار کی فراہمی اور آمدن میں اضافہ صنعتی ترقی کے بغیر ممکن نہیں، کاروبار میں آسانی اور سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے اقدامات حکومت کی اولین ترجیح ہیں، ملکی صنعتی ترقی کیلئے نجی شعبے کی تجاویز کلیدی اہمیت کی حامل ہیں۔ وزیر اعظم نے کاروباری برادری کی جانب سے صنعتی ترقی کیلئے عرق ریزی سے تیار کی گئی تجاویز کو لائق تحسین قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان تجاویز کا بغور جائزہ لینے کے بعد عملدرآمد کے لئے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستانی کاروباری برادری نے مشکل وقت میں حکومتی پالیسیوں کا ساتھ دیا اور ملک کو معاشی بحرانوں سے نکالنے میں معاونت کی۔ اللہ کے فضل و کرم سے ملک کی معاشی سمت بہتر اور ملک ترقی کی جانب گامزن ہے مگر ملکی ترقی کیلئے ہمیں مزید محنت کرنا ہوگی۔ اجلاس کو پاکستان کی صنعتی ترقی اور ملک میں سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے پالیسی تجاویز پیش کی گئیں۔ اجلاس میں ملکی صنعت کی مسابقت میں اضافے کیلئے خطے کے ممالک سے موازنہ بھی پیش کیا گیا۔ وزیر اعظم نے ان تجاویز کو سراہتے ہوئے معیشت کے دیگر شعبوں کے حوالے سے سفارشات کے ساتھ ان تجاویز کو ملا کر قومی پالیسی فریم ورک میں شامل کرنے اور متعلقہ حکام کو ان پر عملدرآمد کیلئے تفصیلی جائزے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے گورنر خیبر پی کے فیصل کریم کنڈی اور سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن  نے ملاقات کی جس میں خیبر پی کے سے متعلق امور اور ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان و سرحدی امور انجینئر امیر مقام اور وفاقی وزیر پبلک افیئرز یونٹ رانا مبشر اقبال بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • علماء معاشرے کی روحانی و معنوی رہنمائی کا ستون ہیں، عامر محمود مرزا
  • آرہاہے آنے والا
  • ماحولیاتی بحران اور اس کے عالمی مضمرات
  • مدارس میں دینی تعلیم کے ساتھ سائنس، ٹیکنالوجی، ادب اور فلسفہ بھی پڑھایا جائے، وزیراعلی سندھ
  • پاکستان اقتصادی استحکام اور ترقی کی راہ پر عزم و ہمت کے ساتھ گامزن
  • معاشی ترقی، روزگار  کی فراہمی اور آمدن میں اضافہ صنعتی ترقی کے بغیر ممکن نہیں، وزیراعظم
  • صنعتی ترقی کے بغیر روزگار کی فراہمی، آمدن میں اضافہ ممکن نہیں: وزیراعظم
  • جوہری ہتھیاروں کے نئے تجربات کااعلان
  • صنعتی ترقی کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • صنعتی ترقی کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں، وزیراعظم