ٹی ایل پی کا اسلام آباد کی طرف ممکنہ مارچ، شہر میں سکیورٹی سخت، فیض آباد پر کنٹینر پہنچادیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی: تحریک لبیک کے ممکنہ مارچ کے پیشِ نظر اسلام آباد اور راولپنڈی میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
تحریک لبیک نے کل 10 اکتوبر کو اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد انتظامیہ نے فیض آباد پر کنٹینرز پہنچا دیے ہیں اور شہر بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مری روڈ اور فیض آباد کے اردگرد ہوٹلز کو خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان راستے فی الحال کھلے ہیں، تاہم حالات کے مطابق انہیں بند کرنے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔
اس صورتِ حال پر قابو پانے کے لیے سی پی او خالد ہمدانی کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق سینئر پولیس افسران کا اجلاس ہوا، جس میں سکیورٹی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سی پی او نے واضح کیا کہ کسی کو سڑکیں بلاک کرنے یا ٹریفک میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور نہ ہی کسی ایسی سرگرمی کی اجازت دی جائے گی جو معمولاتِ زندگی کو متاثر کرے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ احتجاج کی آڑ میں کسی قسم کی پرتشدد کارروائی برداشت نہیں کی جائے گی، قانون شکنی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، اور املاک یا قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میں سکیورٹی اسلام آباد جائے گی
پڑھیں:
جاپان کو دوبارہ عسکری راہ پر واپس نہیں جانے دیا جائے گا، چین کی وارننگ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ: چین نے خبردار کیا ہے کہ چینی عوام اور بین الاقوامی برادری جاپان کو عسکری راہ پر واپس جانے، پرامن ترقی کے وعدوں کی خلاف ورزی کرنے اور جنگ کے بعد قائم بین الاقوامی نظام کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے بیجنگ میں معمول کی نیوز کانفرنس میں کہا کہ ایسے اقدامات صرف ناکامی پر منتج ہوں گے، دوسری جنگ عظیم کے اختتام کے بعد جاپان کی حیثیت ایک شکست خوردہ ملک کے طور پر یہ تقاضا کرتا تھا کہ اسے مکمل طور پر غیر مسلح رکھا جائے اور وہ ایسے صنعتی منصوبے نہ کرے جو ملک کو دوبارہ جنگ کے لیے تیار کر سکیں۔
ماؤ نے کہا کہ جاپان نے دعویٰ کیا کہ وہ دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک بنانے کی خواہاں ہے، مگر درحقیقت وہ موسّع روک تھام میں تعاون مضبوط کر رہا ہے اور ایٹمی شراکت داری کے لیے اپنے تین غیر ایٹمی اصولوں میں ترمیم کی کوشش کر رہا ہے۔
چین کے اس ردعمل کے بعد یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ جاپان نے اس ہفتے اپنی ملکی طور پر تیار کردہ پیٹریاٹ سطح سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل امریکہ کو پہلی بار برآمد کیے، جس کی اجازت حال ہی میں نرم کی گئی تھی، جیسا کہ کیوڈو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا۔
خیال رہےکہ گزشتہ برسوں میں جاپان نے محدودیاں نرم کرتے ہوئے فوجی طاقت بڑھائی، دفاعی بجٹ 13 سال متواتر بڑھایا، اجتماعی دفاع پر پابندی ہٹائی، ہتھیاروں کی برآمدات پر قدغن نرم کی اور خود ساختہ ہلاکت خیز ہتھیار برآمد کیے۔