پاک جنوبی افریقا ٹیسٹ میں پچ کیسی ہوگی، ہیڈ کوچ نے واضح کردیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اظہر محمود نے پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان ٹیسٹ سیریز میں بننے والی پچ سے متعلق وضاحت پیش کردی۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اظہر محمود نے کہا کہ پچ پر گیند اسپن ضرور ہوگی مگر اتنی نہیں جتنی انگلینڈ کے خلاف ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اب دیکھنا ہے کہ ہم 20 وکٹیں کیسے لیں گے۔ ابھی تک پلیئنگ الیون کا فیصلہ نہیں کیا، پچ کو دیکھ کر ٹیم کا فیصلہ کریں گے۔
ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ محمد رضوان ہمارے مین وکٹ کیپر ہیں ان کے بعد ہم روحیل نذیر کو دیکھتے ہیں۔
اظہر محمود نے کہا کہ جنوبی افریقا کی ٹیم ٹیسٹ چیمپئن شپ جیت کر آئی ہے لیکن ہم ہوم گراؤنڈ کی کنڈیشنز سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے ٹیسٹ چیمپئن شپ میں چھ میچز کھیلنے ہیں۔ ہمارا فوکس مثبت کرکٹ کھیلنے پر ہے۔ ہم مکمل طور پر تیار ہیں اور امید ہے کہ سیریز جیتیں گے۔
اظہر محمود نے کہا کہ وائٹ بال فارمیٹ کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کے کیمپ میں آنے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے وائٹ بال ٹیم کا انتخاب کرنا ہے، ان کے ساتھ مل کے کام کر رہے ہیں۔
ہیڈ کوچ نے کہا کہ پتہ نہیں کیوں لوگ آصف آفریدی کی عمر پر تنقید کررہے ہیں، عمر صرف ایک نمبر ہے۔ آصف آفریدی کی ڈومیسٹک کرکٹ میں کارکردگی اچھی ہے۔ انہوں نے دو ڈومیسٹک سیزن میں 80 آؤٹ کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی ہر سیریز سے پہلے ٹیم سے ملتے ہیں، اس سے کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ انہوں نے ہیڈ کوچ
پڑھیں:
حکومتی اعتراض مسترد، پی ٹی آئی کا اپوزیشن لیڈر کیلئے محمود اچکزئی کا نام برقرار رکھنے کا فیصلہ
اسلام آباد(آئی این پی ) پی ٹی آئی نے حکومت کی جانب سے اپوزیشن لیڈر کیلئے محمود اچکزئی کے نام پر اعتراض کو مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ انکا نام برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔تفصیل کے مطابق حکومت نے محموداچکزئی کا نام اپوزیشن لیڈرکیلئے بھیجنے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے چیف وہیپ عامر ڈوگرکو خط لکھ ا ہے تاہم پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے لئے محمود خان اچکزئی کے نام کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔چیف وہیپ عامر ڈوگر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعد یہ نام دیا گیا تھا اور دوبارہ مشاورت کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ محمود اچکزئی آئینی طور پر اسمبلی کے رکن ہیں، اس لئے ان کے نام پر اعتراض کا کوئی جواز نہیں بنتا۔عامر ڈوگر نے بتایا کہ اپوزیشن لیڈر کی نشست دو ماہ سے خالی تھی اور اس دوران 27 ویں ترمیم بھی پاس کرائی گئی، یہ پی ٹی آئی کا آئینی حق ہے اور حکومت کو اس معاملے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ بیرسٹر گوہر سے مشاورت کے بعد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو خط کا جواب دیا جائے گا، لیکن فیصلہ محمود خان اچکزئی کے نام پر برقرار رہے گا اور اسے تبدیل نہیں کیا جائے گا۔