اثاثے ضبط کی کوشش پر روس کا یورپی یونین کو انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
برسلز:۔بیلجیئم میں تعینات روس کے سفیر دینس گونچار نے خبردار کیا ہے کہ اگر یورپی یونین نے روس کے خودمختار مالیاتی اثاثوں کو ضبط یا استعمال کرنے کی کوشش کی، تو اسے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا اور روس کی جانب سے مناسب جواب دیا جائے گا۔
سفیر گونچار نے روسی خبررساں ایجنسی تاس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ خودمختار اثاثوں کو ضبط کرنا یا ان کا استعمال کرنا دراصل چوری کے مترادف ہے، جو کہ بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔ اگر یورپی یونین اس منصوبے پر عمل درآمد کرتی ہے، تو ان کی باہمی یکجہتی کی تمام باتیں ختم ہو جائیں گی اور وہ صرف اپنے نقصانات گننے پر مجبور ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے جیسے یوکرین کی جنگی صورتحال بگڑ رہی ہے، میدانِ جنگ میں کیف کی شکست اور معاشی بحران گہرا ہوتا جا رہا ہے، اجتماعی مغرب کے لیے بھی یوکرینی حکومت کو مالی سہارا دینا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
سفیر کے مطابق، ایسی صورتحال میں یورپی یونین کی قیادت اور چند انتہائی روس مخالف ممالک، خاص طور پر بیلجیئم جیسے ہچکچاہٹ کا شکار ممالک پر دباﺅ ڈال رہے ہیں تاکہ وہ روس کے منجمد اثاثے ضبط کرنے کی اسکیم پر آمادہ ہو جائیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ روس ایسی کسی بھی حرکت کو قانونی نہیں مانے گا اور ردعمل سخت اور متناسب ہوگا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: یورپی یونین
پڑھیں:
سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کے میکنزم پر آئی ایم ایف کا اظہار تشویش
اسلام آباد:عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کے موجودہ میکنزم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں میں ایک جامع اور مربوط نظام بنانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے صرف بینک اکاؤنٹس کی معلومات شیئر کرنے کی حکومتی تجویز کو نامکمل قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ مالیاتی ادارے کا مؤقف ہے کہ بینک اکاؤنٹس میں موجود معلومات محدود ہیں اور کئی اثاثے دیگر ناموں یا اکاؤنٹس میں چھپے ہو سکتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ آئندہ ملاقات میں آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر سے اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری کی درخواست کریں گے اور اثاثہ جات ڈیکلیئریشن میکنزم سے متعلق نئی ٹائم لائنز دینے کی تجویز پیش کریں گے۔
ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف مشن نے واضح کیا ہے کہ صرف بینک اکاؤنٹس کے اعداد و شمار کافی نہیں ہیں بلکہ افسران کے تمام مالی، منقولہ و غیرمنقولہ اثاثوں کی مکمل ڈکلیئر یشن نظام ضروری ہے۔