قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251015-03-1
اْن کو ہم نے وہ کچھ دیا تھا جو تم لوگوں کو نہیں دیا ہے اْن کو ہم نے کان، آنکھیں اور دل، سب کچھ دے رکھے تھے، مگر نہ وہ کان اْن کے کسی کام آئے، نہ آنکھیں، نہ دل، کیونکہ وہ اللہ کی آیات کا انکار کرتے تھے، اور اْسی چیز کے پھیر میں وہ آ گئے جس کا وہ مذاق اڑاتے تھے۔ تمہارے گرد و پیش کے علاقوں میں بہت سی بستیوں کو ہم ہلاک کر چکے ہیں ہم نے اپنی آیات بھیج کر بار بار طرح طرح سے اْن کو سمجھایا، شاید کہ وہ باز آ جائیں۔ پھر کیوں نہ اْن ہستیوں نے اْن کی مدد کی جنہیں اللہ کو چھوڑ کر انہوں نے تقرب الی اللہ کا ذریعہ سمجھتے ہوئے معبود بنا لیا تھا؟ بلکہ وہ تو ان سے کھوئے گئے، اور یہ تھا اْن کے جھوٹ اور اْن بناوٹی عقیدوں کا انجام جو انہوں نے گھڑ رکھے تھے۔ (سورۃ الاحقاف:26تا28)
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: نبی کریمؐ نے بخیل اور صدقہ دینے والے کی مثال بیان کی کہ دو آدمیوں جیسی ہے جو لوہے کے جبے ہاتھ، سینہ اور حلق تک پہنے ہوئے ہیں۔ صدقہ دینے والا جب بھی صدقہ کرتا ہے تو اس کے جبہ میں کشادگی ہو جاتی ہے اور وہ اس کی انگلیوں تک بڑھ جاتا ہے اور قدم کے نشانات کو ڈھک لیتا ہے اور بخیل جب بھی کبھی صدقہ کا ارادہ کرتا ہے تو اس کا جبہ اسے اور چمٹ جاتا ہے اور ہر حلقہ اپنی جگہ پر جم جاتا ہے۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے دیکھا کہ نبی کریم ؐ اس طرح اپنی مبارک انگلیوں سے اپنے گریبان کی طرف اشارہ کر کے بتا رہے تھے کہ تم دیکھو گے کہ وہ اس میں وسعت پیدا کرنا چاہے گا لیکن وسعت پیدا نہیں ہو گی۔ (صحیح بخاری)
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہے اور
پڑھیں:
جماعت اسلامی کے وفد کی شہید عدنان مگسی کے والد سے تعزیت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251013-08-23
کراچی (رپورٹر) جماعت اسلامی صفورہ ٹاؤن کے کوآرڈینیٹر حماد اللہ بھٹو کی قیادت میں جماعت اسلامی کے ایک وفد نے وکیل سوسائٹی سچل گوٹھ پہنچ کر حالیہ دنوں ڈکیتی کے دوران جاں بحق ہونے والے نوجوان عدنان مگسی کے والد اکبر مگسی سے تعزیت کی۔ وفد نے مرحوم کے لیے مغفرت، درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔اس موقع پر صفورہ ٹاؤن کے اپوزیشن لیڈر سکندر بلوچ، دیگر رہنما سکندر دھامراہ، امیر تنیو اور عبداللہ اجن بھی موجود تھے۔ جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ امن و امان کی بحالی، جرائم کے خاتمے اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔