جنوبی وزیرستان، رواں سال خسرہ کے 850 کیسز رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251013-08-18
وانا (صباح نیوز) جنوبی وزیرستان لوئر میں رواں سال خسرہ کے 850 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق بیشتر خسرہ کیسز ویکسین نہ لگوانے کے باعث سامنے آئے ہیں۔ اس حوالے سے ڈاکٹر حمید اللہ نے کہا کہ صوبے بھر میں دسمبر میں انسداد خسرہ ویکسینیشن مہم شروع ہو گی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ملک میں 480 جینڈر بیسڈ کورٹس قائم ہیں لیکن نتائج صفر ہیں؛ شیری رحمان
سٹی 42 : سابق وفاقی وزیر اطلاعات شیری رحمان نے کہا ہے کہ ملک میں 480 جینڈر بیسڈ کورٹس قائم ہیں لیکن نتائج صفر ہیں، جینڈر بیسڈ کورٹس موجود ہیں، قوانین بھی بن چکے، پھر بھی کنوکشن ریٹ انتہائی کم ہے ۔
ثمینہ زہری کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا ۔ 70 فیصد جینڈر بیسڈ وائلنس کیسز رپورٹ نہ ہونے کا انکشاف شیری رحمان کی جانب سے کیا گیا، انہوں نے بتایا کہ ملک میں جینڈر بیسڈ وائلنس کی صرف 5 فیصد کنوکشن ریٹ ہے، چاروں صوبوں اور اسلام آباد کے اعداد و شمار کے پانچ فیصد کنوکشن ریٹ شرمناک ہے۔
کاغان کے بازار میں آگ بھڑک اٹھی،50 کمروں پر مشتمل ہوٹل جل کر راکھ
شیری رحمان نے بتایا کہ رپورٹ تک پہنچنے میں خواتین کو شدید دباؤ اور رکاوٹوں کا سامنا ہوتا ہے، متوسط اور نچلے طبقے کی خواتین کو رپورٹ درج کرانے نہیں دیا جاتا۔ خواتین کیس درج کرائیں تو پوری پولیس اور جسٹس سسٹم کی کارروائی متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ ہونے کے باوجود سزا کیوں نہیں ہوتی؟ یہ اہم سوال ہے۔ پراسیکیوشن کمزور ہے، ٹریننگ نہ ہونے سے بھی مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں 480 جینڈر بیسڈ کورٹس قائم ہیں لیکن نتائج صفر ہیں، جینڈر بیسڈ کورٹس موجود ہیں، قوانین بھی بن چکے، پھر بھی کنوکشن ریٹ انتہائی کم ہے ۔ریپ کیسز میں کنوکشن ریٹ 0.5، ڈومیسٹک وائلنس میں 0.1 ہے۔ شیری رحمان نے بتایا کہ اسلام آباد میں گزشتہ سال رپورٹ کیے گئے ریپ کیسز میں ایک میں بھی سزا نہیں ہوئی۔ سندھ میں بھی رپورٹ ہوئے کیسز میں کوئی قابلِ ذکر سزا نہیں ہوئی۔ پنجاب میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے لیکن سزا نہ ہونے کے برابر ہے۔
نیپال کرکٹ لیگ میں سٹہ، 9 بھارتی جواری گرفتار
شیری رحمان نے کہا کہ پورے ملک میں 64 فیصد کیسز میں ملزمان بری ہو جاتے ہیں، میرے سامنے پنجاب میں ملزمان کو ڈھول بجا کر ہیرو بنا کر پیش کیا گیا، ایسے ماحول میں پولیس کیا شواہد دے گی اور عدالت کیسے سزا دے گی؟ ۔ انہوں نے کہا کہ ججز کی ٹریننگز ہو رہی ہیں لیکن نتائج سامنے نہیں آ رہے۔ جینڈر بیسڈ وائلنس کیسز میں ہائی کورٹس میں کچھ بہتری نظر آتی ہے۔