راولپنڈی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 16 نئے کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق رواں سال اب تک 14148 افراد کا ڈینگی ٹیسٹ مکمل کیا گیا جبکہ رواں سال مشتبہ 948 ڈینگی کے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی نے بتایا کہ 49 مریض اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں اور ڈینگی سے کوئی موت رپورٹ نہیں ہوئی ہے۔

ڈینگی سرویلنس کے دوران 5692088 گھروں کو چیک کیا گیا جس میں سے 1 لاکھ 80 ہزار 266 گھر ڈینگی پازٹیو پائے گئے۔ 1 لاکھ 57 ہزار 1372 اسپاٹ چیک کیے گے جس میں 24 ہزار 292 اسپاٹ ڈینگی پازٹیو نکلے۔

2 لاکھ  4 ہزار 558 مقامات سے ڈینگی لاروا ملا جسے تلف کردیا گیا جبکہ انسدادِ ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائیاں کی گئیں۔

سٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر جواد احمد نے بتایا کہ 4502  ایف آئی آرز درج اور 1857 مقامات سیل کیے گئے۔ اس کے علاوہ 3515 چالان کیے گئے اور 1 کروڑ 9 لاکھ 84 ہزار جرمانہ کیا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ملک میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 7.1 فیصد ہوگئی

اسلام آباد:

موجودہ دور حکومت میں ملک میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 7.1 فیصد ہوگئی جو کہ سال 2020-21 میں 6.3 فیصد تھی۔

اس حوالے سے وفاقی ادارہ شماریات نے قومی لیبر فورس سروے 2024-25ء کے نتائج جاری کردیے، لیبر فورس سروے کے مطابق گزشتہ پانچ سال میں بے روزگاری میں 0.8 فیصد تک اضافہ ہوا، پاکستان میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 7.1 فیصد ہوگئی، ملک میں اس وقت تقریبا 80 لاکھ افراد بے روزگار ہیں۔

سروے کے مطابق سال 2023ء کی مردم شماری کے مطابق ملکی آبادی 24 کروڑ 14 لاکھ 90 ہزار ہے، لیبر فورس کی تعداد 7 کروڑ 72 لاکھ سے تجاوز کر گئی، ملک میں ورکنگ ایج پاپولیشن کی شرح 43 فیصد، غیر فعال آبادی 53.8 فیصد ہوگئی۔

قومی لیبر فورس سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان کی 3.3 فیصد آبادی بے روزگار ہے، سروسز سیکٹر روزگار کی فراہمی میں ٹاپ پوزیشن پر ہے، روزگار فراہمی میں زرعی شعبہ دوسرے اور صنعتی شعبہ تیسرے نمبر پر ہے، سروسز سیکٹر میں 3 کروڑ 18 لاکھ 30 ہزار افراد برسر روزگار ہیں، سروسز سیکٹر میں ایمپلائمنٹ کی شرح سب سے زیادہ 41.7 فیصد ہے۔

زرعی شعبے میں روزگار کی شرح 33.1 فیصد ہے، زراعت کے شعبے میں 2 کروڑ 55 لاکھ 30 ہزار افراد کو روزگار میسر ہے۔ صنعتی شعبے میں روزگار کی شرح 25.7 فیصد ہے، صنعتی شعبے میں 1 کروڑ 98 لاکھ 60 ہزار افراد برسر روزگار ہیں۔

پاکستان میں فی کس ماہانہ اوسط اجرت 39 ہزار 42 روپے ہے، گزشتہ پانچ سال میں اوسط ماہانہ اجرت میں 15 ہزار 14 روپے کا اضافہ ہوا، سال 2020-21 میں ماہانہ اجرت 24 ہزار 28 روپے تھی، مرد حضرات کی ماہانہ اجرت 39 ہزار 302 روپے، خواتین کی 37 ہزار 347 ریکارڈ کیا گیا۔

چیف شماریات ڈاکٹر نعیم الظفر کا کہنا ہے کہ سروے میں 196 شمار کنندگان اور 34 فیلڈ فارمیشنز نے حصہ لیا، لیبر فورس سروے میں آن لائن ڈیٹا جمع کیا گیا، آئی ایم ایف کی تین شرائط دسمبر 2025 تک پوری کی جائیں گی، لائیو اسٹاک شماری کے نتائج جاری کر چکے ہیں، لیبر فورس سروے کے بعد ہاؤس ہولڈ انکم سروے بھی آئندہ ماہ جاری کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • 2024 میں صنفی تشدد کے 32 ہزار 617 کیسز، شیری رحمان کا اظہار تشویش
  • ملک میں 480 جینڈر بیسڈ کورٹس قائم ہیں لیکن نتائج صفر ہیں؛ شیری رحمان
  • سب جانتے ہیں آئی ایم ایف کی رپورٹ درست ہے، اسے غلط ثابت نہ کریں، ریحان حنیف
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی، ایک لاکھ 64 ہزار پوائنٹس کی حد بحال
  • پاکستان میں بے گھر لوگوں کے لیے cپروگرام کا آغاز
  • ایف سی ہیڈ کوارٹر پر حملے میں کتنے کلوگرام بارودی مواد استعمال ہوا؟ رپورٹ تیار
  • کراچی میں ای چالان کے 30 روز مکمل، 93 ہزار سے زائد چالان جاری
  • وفاقی آئینی عدالت میں تمام کیسز کی فائلنگ صرف اسلام آباد میں کرنے کا سرکلر جاری
  • ملک میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 7.1 فیصد ہوگئی
  • پنجاب، رواں برس بچوں پر تشدد کے 4 ہزار واقعات رپورٹ، فیکٹ شیٹ جاری