بلا اشتعال فائرنگ: پاک فوج کا افغانیوں کو منہ توڑ جواب، 5 ٹینک پوزیشنز تباہ، کمانڈرہلاک
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
کرم ( نیوزڈیسک) کرم میں افغان طالبان اور فتنہ الخوارج نے بلا اشتعال فائرنگ کی جبکہ پاک فوج کے بھرپور جواب پر اپنی پوسٹ چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
جوابی کارروائی میں ایک کمانڈر کی ہلاکت اور ایک گھنٹے میں 5 ٹینک پوزیشنز تباہ ہوگئی ہیں، سکیورٹی ذرائع کے مطابق کرم میں افغان طالبان اور فتنہ الخوارج نے بلا اشتعال فائرنگ کی تاہم پاک فوج کی جانب سے بھرپور اور شدید جواب دیا جس کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔
سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ پاک فوج کی فائرنگ کی وجہ سے طالبان پوسٹوں کا شدید نقصان ہوا اور افغان طالبان کی پوسٹوں پر آگ بھڑک اٹھی، سیکورٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ پاک فوج کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں طالبان کا ٹینک اور ایک گھنٹے کے اندر 4 ٹینک پوزیشن (چوکیاں) بھی تباہ ہوا جبکہ افغان طالبان اور خوارج فرار ہوگئے۔
سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ طالبان اپنی متعدد لاشیں تباہ شدہ پوسٹ پر چھوڑ کر فرار ہوئے جبکہ جوابی کارروائی میں ایک کمانڈر ہلاک ہوا ہے۔۔
بعد ازاں سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ پاک فوج نے کرم سیکٹر میں ایک اور کارروائی کی جہاں انتہائی مہارت اور پیشہ ورانہ کارروائی کے دوران طالبان کے چلتے ٹینک کو نشانہ بنا کے تباہ کیا گیا۔
خوست میں پانچویں ٹینک پوزیشن نارگسر پوسٹ پر ٹینکوں کو تباہ کردیا گیا، طالبان اور فتنہ الخوارج کے متعدد کارندے ہلاک ہوگئے، فتنہ الخوارج اور طالبان کے کارندے شدید گھبراہٹ میں پوسٹیں چھوڑ کر فرارہوگئے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان طالبان نے اپنی ایک بارڈر پوسٹ پر سفید جھنڈا لہرا دیا، جھنڈا لہرانے کے بعد طالبان کارندے بھاگ گئے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سکیورٹی ذرائع فتنہ الخوارج افغان طالبان طالبان اور کہ پاک فوج بتایا کہ
پڑھیں:
افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے حملوں کا ایک بار پھر منہ توڑ جواب، درجنوں حملہ آور ہلاک، 8 پوسٹس اور 6 ٹینک تباہ
آج 15 اکتوبر کی ابتدائی ساعت میں افغان طالبان اور گروپ فتنہ الخوارج نے بلوچستان کے اسپن بولدک کے علاقے میں چار مقامات پر بزدلانہ حملہ کیا جسے پاکستانی فورسز نے مؤثر انداز میں پسپا کر دیا۔
اسپن بولدک پر حملہ اور نقصانآئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق حملہ مقامی دیہات میں تقسیم شدہ قبائلی علاقوں کے ذریعے کیا گیا، جہاں عام شہریوں کی پروا نہ کی گئی۔ حملے کے دوران افغان جانب سے پاک افغان فرینڈ شپ گیٹ کو بھی نقصان پہنچایا گیا، جو باہمی تجارت اور قبائلی سہولتوں کے بارے میں ان کے طرزِ فکر کی عکاسی کرتا ہے۔
پاکستانی فورسز کی جوابی کارروائی میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق 15 سے 20 افغان طالبان مارے گئے اور متعدد زخمی ہوئے۔
صورتحال بدلتی ہوئی بتائی گئی ہے اور واقعات کی مزید تفصیل سامنے آ رہی ہے۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ فتنہ الخوارج اور افغان طالبان کے اسٹیجنگ پوائنٹس پر بھی مزید سرگرمیوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
کرم سیکٹر میں بھی حملے، افغان پوسٹس کو بھاری نقصانآئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ 15-14 اکتوبر کی شب کرم سیکٹر (خیبر پختونخواہ) میں بھی افغان طالبان اور فتنہ الخوارج نے پاکستانی سرحدی چوکیوں پر حملے کیے جو پاکستانی جوانوں نے مؤثر انداز میں ناکام بنا دیے۔
جوابی کارروائی میں افغان پوسٹس کو بھاری نقصان پہنچا اور 8 پوسٹس سمیت 6 ٹینک تباہ کیے گئے۔ ابتدائی اندازے کے مطابق 25 تا 30 دشمن جنگجو ہلاک ہوئے۔
افواہوں کی تردید اور مسلح افواج کا مؤقفآئی ایس پی آر نے ان دعوؤں کو شدید الفاظ میں مسترد کیا کہ یہ حملے پاکستان کی طرف سے شروع کیے گئے یا پاکستانی چوکیوں یا سازوسامان کا قبضہ کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ طالبان کے پروپیگینڈا کی سادہ جانچ سے ایسی سازشیں بےبنیاد ثابت کی جا سکتی ہیں۔
آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ پاک افواج ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پُرعزم ہیں اور ملک کے خلاف تمام جارحانہ اقدامات کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
تلاش جاری، مزید کارروائیاں متوقعبیان کے مطابق پولیس اور فوجی سرچ آپریشنز جاری ہیں اور مفرور عناصر کی موجودگی کے حوالے سے ملنے والی اطلاعات کی بنیاد پر مزید کارروائیاں کی جائیں گی۔
آئی ایس پی آر نے عوام سے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ سیکیورٹی فورسز اپنی کاروائی معمول کے تحت انجام دے سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں