اسلام آباد: مبینہ پولیس مقابلہ، ڈائریکٹرلینڈ کےقتل میں ملوث ملزمان اپنےہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
ڈائریکٹر لینڈ احسان الہی کے قتل میں ملوث ملزمان اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا کہ تھانہ نون کے علاقہ میں مبینہ پولیس مقابلہ ہوا جس میں ڈائریکٹر لینڈ احسان الہی کے قتل میں ملوث ملزمان اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔
ترجمان پولیس نے کہا کہ سفاک ملزمان نے بلیو ایریا میں ساتھیوں کی مدد سے ڈائریکٹر لینڈ کو قتل اور قیصراشفاق کو زخمی کیا تھا، ملزمان وقوعہ کے بعد روپوش تھے جن کی گرفتاری کی لئے ٹیمیں متحرک تھیں، ملزمان کو تھانہ نون کے علاقہ میں دوران چیکنگ گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس نے کہا کہ دوران چیکنگ ملزمان نے پولیس پر فائرنگ بھی کی جو حفاظتی اقدامات کی بدولت محفوظ رہی، پولیس نے انتہائی حکمت عملی سے ملزمان کو گرفتارکرکے اسلحہ برآمد کیا تھا۔
پولیس نے کہا کہ پولیس ٹیمیں گرفتار ملزمان عابد یاسین اور ابرار خان کو ان کی نشاندہی پر ساتھی ملزمان کی گرفتاری کے لئے جارہی تھیں، پولیس ٹیمیں جونہی نشاندہی جگہ پر پہنچیں تو اچانک فائرنگ شروع ہوگئی، پولیس ٹیمیں حفاظتی اقدامات کی بدولت محفوظ رہیں۔
پولیس کی دیگر نفری کو بھی موقع پر طلب کیا گیا، صورتحال کنٹرول ہونے پر سرچنگ کی گئی تو دونوں گرفتار ملزمان کی ڈیڈ باڈیز ملیں، ڈیڈ باڈیز کو پوسٹمارٹم کے کئے ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ مفرور ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیس نے کہا کہ ساتھیوں کی
پڑھیں:
راولپنڈی: سعد رضوی پر انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج
—فائل فوٹوتحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے امیر سعد حسین رضوی سمیت مقامی قیادت پر راولپنڈی کے تھانہ روات میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
مقدمے میں حافظ سعد رضوی اور قاری بلال سمیت 21 رہنماؤں اور کارکنوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمہ سب انسپکٹر نجیب اللّٰہ کی مدعیت میں انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ٹی ایل پی کارکنان نے شاہراہ عام بلاک کی اور پولیس سے مزاحمت کر کے ایمونیشن چھیننے کی کوشش کی، ملزمان چک بیلی روڈ جھٹہ ہتھیال میں سڑک بلاک کر کے ٹائر جلا کر احتجاج کر رہے تھے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ انتشار پسند مظاہرین کو منتشر کر دیا گیا۔ پُرتشدد احتجاج میں ایک پولیس افسر شہید اور ایک درجنوں اہلکار زخمی ہوئے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے ٹی ایل پی کے امیر سعد حسین رضوی کی کال پر روڈ بلاک کیا تھا، پنجاب حکومت نے جلسے جلوسوں پر پابندی عائد کر کے دفعہ 144 نافذ کر رکھی تھی، قاری بلال21 عہدیدران و کارکنان کے ہمراہ اسحلہ، پیٹرول بموں اور کیلوں والے ڈنڈوں سے لیس تھے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے پولیس کو دیکھتے ہی سیدھی فائرنگ شروع کر دی، ملزمان کی فائرنگ سے کانسٹیبل عدنان زخمی ہوئے، قاری دانش وغیرہ نے کانسٹیبل نذیر کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا، ملزمان نے پولیس سے آنسو گیس کے شیل چھین لیے اور وردی پھاڑ دی۔
مقدمے کے متن کے مطابق ملزمان سے 10 کیلوں والے ڈنڈے اور 4 پیٹرول بم قبضے میں لیے گئے ہیں۔ ملزمان سے ٹی ایل پی کے جھنڈے، پتھر اور چلائی گئی گولیوں کے خول قبضے میں لیے گئے ہیں۔