اسرائیل نے 45 فلسطینی شہدا کی لاشیں غزہ کے حکام کے سپرد کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
غزہ: اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ حماس کی جانب سے چار اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس کیے جانے کے بعد، اسرائیل نے 45 فلسطینی شہداء کی میتیں غزہ منتقل کر دی ہیں۔
یہ تبادلہ ٹرمپ امن معاہدے کے تحت طے پائے گئے جنگ بندی فارمولے کا حصہ ہے، جس کے مطابق ہر ایک اسرائیلی لاش کے بدلے 15 فلسطینی لاشیں واپس کی جاتی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس کی جانب سے حوالے کی گئی یرغمالیوں میں 26 سالہ گائے ایلوز اور 22 سالہ بیپن جوشی شامل ہیں۔
گائے ایلوز کو 7 اکتوبر 2023 کو نووا میوزک فیسٹیول سے زخمی حالت میں حماس نے یرغمال بنایا تھا، جو مبینہ طور پر طبی امداد نہ ملنے کے باعث قید کے دوران ہلاک ہوگیا۔
جبکہ بیپن جوشی، جو کہ نیپال کے شہری اور زرعی تعلیم کے طالبعلم تھے، اسرائیل میں تربیتی پروگرام کے دوران کیبوتز علومیم سے اغوا کیے گئے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق حملے کے وقت بیپن جوشی نے حملہ آوروں کی جانب پھینکا گیا دستی بم واپس اچھال کر اپنے ساتھی کی جان بچائی تھی۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ باقی دو یرغمالیوں کی شناخت بھی کرلی گئی ہے تاہم ان کے اہل خانہ کی درخواست پر نام فی الحال خفیہ رکھے گئے ہیں۔
ادھر غزہ کے ناصر میڈیکل سینٹر نے تصدیق کی کہ ریڈ کراس کے ذریعے موصول ہونے والی 45 فلسطینی لاشیں وہ شہداء ہیں جنہیں اسرائیلی فوج نے مختلف حملوں میں ہلاک کیا تھا۔
ان شہداء میں خواتین، بچے اور متعدد عام شہری شامل ہیں جن کی تدفین غزہ کے مختلف علاقوں میں کر دی گئی ہے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کے قبضے میں اب بھی 24 یرغمالیوں کی لاشیں موجود ہیں جن کی واپسی آئندہ مراحل میں متوقع ہے۔
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ تبادلہ خطے میں انسانی بنیادوں پر اعتماد سازی کے عمل کی ایک نئی پیشرفت ہے، تاہم زمینی حقائق اب بھی اس امر کی نشاندہی کرتے ہیں کہ غزہ میں مکمل جنگ بندی ابھی ایک مشکل ہدف ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
حماس نے ریڈکراس کی نگرانی میں مزید 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مقبوضہ بیت المقدس: غزہ کی صورتِ حال میں ایک اور اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مزید 4 ہلاک یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیلی حکام کے حوالے کر دی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ اقدام غزہ امن معاہدے کے تحت جاری تبادلے کے سلسلے کا حصہ ہے، جس کے تحت حماس اس سے قبل بھی 4 لاشیں اور 20 یرغمالیوں کو اسرائیل کے حوالے کر چکی ہے۔
یہ حوالگی غزہ میں فریقین کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت عمل میں لائی گئی، جس کا مقصد جنگ کے اثرات سے متاثرہ افراد کو ریلیف فراہم کرنا اور یرغمالیوں کی رہائی کے عمل کو آگے بڑھانا ہے۔
دوسری جانب فلسطینی حلقوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اب تک اپنے وعدوں کے مطابق نہ تو بمباری روکی ہے اور نہ ہی محصور فلسطینیوں کو انسانی امداد تک حقیقی رسائی دی ہے۔
اُدھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ غزہ امن معاہدے کا دوسرا مرحلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس کی قید سے واپس آنے والے تمام 20 یرغمالی بہتر حالت میں ہیں، لیکن ہمارا مشن ابھی ختم نہیں ہوا۔
دریں اثنا غزہ میں انسانی المیہ بدستور جاری ہے۔ امدادی ٹیموں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملبے تلے سے مزید 44 فلسطینی شہدا کی لاشیں نکالی ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی بمباری کے باعث کئی علاقے اب بھی کھنڈر بنے ہوئے ہیں اور درجنوں افراد تاحال لاپتا ہیں۔ اسپتال زخمیوں سے بھرے ہوئے ہیں جب کہ ا دویات اور ایندھن کی شدید قلت بدستور برقرار ہے۔