غزہ کی عوام کی استقامت نے دنیا کو حیران کردیا، انصار الله
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں نصر الدین عامر کا کہنا تھا کہ دو سال پہلے آج ہی کے دن، غزہ کی مزاحمت نے اعلان کیا تھا کہ صیہونی قیدیوں کو صرف مذاکرات کے ذریعے ہی واپس لایا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" كے ڈپٹی انفارمیشن سیكرٹری "نصر الدین عامر" نے کہا کہ غزہ کی عوام کے دو سالہ صبر اور قربانیوں نے صیہونی رژیم کو جنگ بندی پر مجبور کر دیا۔ نصر الدین عامر کا یہ بیان غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کے بعد سامنے آیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ دو سال پہلے آج ہی کے دن، غزہ کی مزاحمت نے اعلان کیا تھا کہ صیہونی قیدیوں کو صرف مذاکرات کے ذریعے ہی واپس لایا سکتا ہے۔ لیکن اسرائیل نے کہا تھا کہ وہ انہیں طاقت کے ذریعے واپس لائے گا اور پوری ظالم دنیا اس معاملے میں ان کے ساتھ تھی۔ اس وقت خدا کے فضل سے مجاہدین کی قربانی اور غزہ کی عوام کا صبر و استقامت رنگ لایا۔ غزہ کی عوام کی استقامت نے دنیا بھر کو حیران کر دیا۔ انصار الله کے عہدیدار نے یاد دہانی کروائی کہ دو سال پہلے آج ہی کے دن، یمنی عوام، ہماری قیادت اور فوج نے غزہ کی عوام سے کہا تھا کہ آپ اب تنہاء نہیں اور نہ آئندہ کبھی ہوں گے۔ ہم فتح تک آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غزہ کی عوام تھا کہ
پڑھیں:
’قوم نے ہر آفت کا مقابلہ اتحاد و حوصلے سے کیا‘، وزیراعظم کا قومی استقامت کے دن پر پیغام
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قومی استقامت کے دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 8 اکتوبر کا دن پاکستان کی تاریخ میں قومی عزم، یکجہتی اور استقامت کی روشن علامت کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ دن 2005 کے اس تباہ کن زلزلے کی یاد تازہ کرتا ہے جس نے ملک بھر میں جانی و مالی نقصان پہنچایا، لیکن قوم نے اس آفت کا مقابلہ بے مثال اتحاد و یکجہتی سے کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ 2005 کے زلزلے نے قوم کے اندر رواداری، ہم آہنگی اور ملی جذبے کو مزید مستحکم کیا، اور یہ جذبہ آج بھی ہماری اجتماعی طاقت کی بنیاد ہے۔
مزید پڑھیں:8 اکتوبر زلزلہ: جب قوم نے مصیبتوں کو عزم و ایمان سے شکست دی، صدر زرداری
انہوں نے کہا کہ رواں سال شدید مون سون اور سیلابی صورتحال کے باعث ملک میں ایک بار پھر جانی و مالی نقصان ہوا، لیکن عوام نے ایک مرتبہ پھر عزم و استقامت سے اس قدرتی آفت کا سامنا کیا۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں اور متعلقہ اداروں نے مؤثر حکمتِ عملی کے تحت ریسکیو اور بحالی کے کاموں میں نمایاں کردار ادا کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ ممالک میں شامل ہے، اس لیے حکومت کی اولین ترجیح جامع پالیسیوں کے ذریعے ان اثرات کو کم سے کم کرنا ہے۔
مزید پڑھیں:8 اکتوبر 2005 کا ہولناک زلزلہ: 20 سالوں میں بھی نقصان کا ازالہ نہ ہوسکا
انہوں نے کہا کہ مستقبل میں زلزلوں، بارشوں، گرمی کی لہروں اور دیگر ماحولیاتی تغیرات سے نمٹنے کے لیے پیشگی تیاری اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) میں پیشگی اطلاع کا نظام فعال ہے، جسے مزید مؤثر بنایا جا رہا ہے تاکہ ممکنہ نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں: 8 اکتوبر : قیامتِ صغرٰی جو ہم بھول نہیں پائے
وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت پاکستان ملک کو موسمیاتی تغیرات اور قدرتی آفات کے اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری رکھے گی۔
انہوں نے کہا کہ آج کا دن ہمیں قومی سطح پر اتحاد، تعاون اور اجتماعی ہمت کے اس پیغام کی یاد دلاتا ہے جو پاکستان کی اصل طاقت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
8 اکتوبر قومی استقامت کا دن وزیراعظم محمد شہباز شریف