بیرسٹر سیف کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اڈیالہ جیل میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری کشیدگی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
عمران خان نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف کے مطابق عمران خان نے کہا کہ 2 مسلم ہمسایہ ممالک کے درمیان لڑائی کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف کے مطابق عمران خان نے یہ بھی کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تنازعات کو لڑائی کے بجائے مذاکرات کے ذریعے حل کرنا بہتر ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مخصوص نشستوں پر اپوزیشن کا حلف پارلیمانی سیاست کا سیاہ باب ہوگا، بیرسٹر سیف
عمران خان نے مزید کہا کہ اگر انہیں پے رول پر رہائی ملی تو وہ امن کے قیام اور تنازعے کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اڈیالہ جیل افغانستان بیرسٹر سیف عمران خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل افغانستان بیرسٹر سیف کے درمیان
پڑھیں:
اڈیالہ جیل کے قیدی کی عمران خان کو ملنے والی سہولیات کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست
اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ میں اڈیالہ جیل میں سزا کاٹنے والی ایک قیدی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کو ملنے والی سہولیات کی فراہمی کے لیے درخواست دائر کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے والی قیدی محمد عرفان نے مؤقف اپنایا ہے کہ302 کے مقدمے میں 25 سال کی قید سزا کاٹ رہا ہوں، متعدد بار سپرنٹینڈنٹ جیل کو سپیریر کلاس سہولیات فراہم کرنے کی درخواست دی لیکن نہیں ملی۔
درخواست گزار نے کہا ہے کہ مجھے اس طرح کی سہولیات مہیا نہیں کی جارہی جو بانی پی ٹی آئی عمران خان کو دی جا رہی ہیں، بانی پی ٹی آئی کو نہ صرف بہترین سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں بلکہ ملاقاتیں بھی کروائی جاتی ہیں لیکن یہ سہولت مجھے دستیاب نہیں ہے۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ جو سہولیات بانی پی ٹی آئی کو مہیا ہیں مجھے بھی دی جائیں، عدالت فریقین کو ہدایت کرے کہ بانی پی ٹی آئی کو ملنے والی تمام سہولیات مجھے بھی دیں۔
درخواست میں سیکریٹری داخلہ، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل، چیف کمشنر اور ہوم ڈپارٹمنٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔