رانا ثنااللہ نے پی ٹی آئی کو عمران خان سے دل بھر کر ملاقاتیں کرنے کی ترکیب بتادی
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی یہ یقین دہانی کرائے کہ عمران خان سے جیل میں صرف ملاقات ہوگی اور اس کے علاوہ کوئی سرگرمی نہیں ہوگی تو ملاقاتوں میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے ملاقات کا معمہ، حکومت کی خوف زدگی، سہیل آفریدی کو جھٹکا اور نور مقدم کیس میں نیا موڑ
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی کہ اگر ملاقات کے دوران یا بعد میں جلاؤ گھیراؤ، احتجاج یا ریاست کے خلاف ٹوئٹس کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے تو پھر ملاقات نہیں کرائی جا سکتی۔
ان کے بقول جیل میں بیٹھ کر کسی شخص کو اسلام آباد پرچڑھائی اور جلاؤ گھیراؤ یا سیاسی احتجاج کی منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد کروانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ملاقات کے بعد اگر سیاسی رنگ دیا جائے یا پریس کانفرنس کی جائے تو جیل اتھارٹی قانون کے تحت اس پر اعتراض کر سکتی ہے۔ ملاقاتیں صرف ذاتی ملاقات تک محدود ہونی چاہییں۔
مزید پڑھیے: دھرنوں سے بلیک میل نہیں ہونگے، پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے قانونی راستہ اپنائے،عطا تارڑ
انہوں نے پی ٹی آئی کو ہدایت کی کہ وہ جیل اتھارٹی کے ساتھ اپنے معاملات طے کریں اور قانون پر عمل کریں۔
سینیٹر ثنااللہ نے واضح کیا کہ عدالت نے کہا تھا کہ عمران خان کی فیملی اور وکلا ان سے ملاقات کر سکتے ہیں لیکن اس پر سیاست نہیں ہوگی مگر سیاسی سرگرمیاں جاری رہیں۔
پاکستان افغانستان پر جنگ مسلط کرنا نہیں چاہتامزید برآں رانا ثنااللہ نے افغانستان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان پر جنگ مسلط کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا لیکن وہ ایسے اڈوں کو نشانہ بنانے کا حق رکھتا ہے جہاں سے پاکستان پر حملے اور دہشتگرد کارروائیاں کی جاتی ہیں۔
مزید پڑھیں: افغانستان سے حملے کے بعد چینی باشندوں کو تاجکستانی سرحدی علاقہ چھوڑنے کی ہدایت
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے خلاف افغانستان کی سرحد سے بھارت کی سرپرستی میں دہشتگرد کارروائیاں جاری ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی رانا ثنااللہ عمران خان عمران خان سے ملاقات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی رانا ثنااللہ عمران خان سے ملاقات رانا ثنااللہ نے سے ملاقات
پڑھیں:
عمران خان کیخلاف مقدمات کی سماعت میں تاخیر پر احتجاج ہر منگل کو کیوں؟ پی ٹی آئی نے وجہ بتادی
خیبر پختونخوا کی حکمران جماعت پاکستان تحریکِ انصاف نے عمران خان کے مقدمات کی سماعت میں مبینہ تاخیر اور ملاقات نہ ہونے کے خلاف اسلام آباد میں پرامن احتجاج شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
احتجاج ہر منگل کو ہوگا، جس کے لیے قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ کے ارکان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر پُرامن احتجاج میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے مطابق پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف مقدمات کی سماعت میں تاخیر ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے کیسز سننے میں تاخیر پر پی ٹی آئی کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر احتجاج کا اعلان
پشاور کے حیات آباد میں 26 نومبر کے حوالے سے منعقدہ ایک پارٹی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس تناطر میں پارٹی نے احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ فیصلے کے مطابق تمام منتخب اراکینِ قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹرز پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر جمع ہوں گے اور دوپہر ایک بجے تک پُرامن احتجاج کریں گے۔
جبکہ ایک بجے کے بعد یہ منتخب اراکین عمران خان کی بہنوں کے ساتھ اڈیالہ جیل جائیں گے اور وہاں جیل کے باہر بطور پُرامن احتجاج بیٹھیں گے۔
مزید پڑھیں: عمران خان سیاسی قیدی نہیں، دباؤ ڈال کر این آر او حاصل کرنا چاہتے ہیں، وفاقی وزرا کی غیرملکی میڈیا سے گفتگو
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے پی ٹی آئی کی ضلعی قیادت اور ورکرز سے درخواست کی کہ منتخب اراکین پر کڑی نظر رکھی جائے اور ان کی حاضری یقینی بنائی جائے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک جاری ہے اور وہ خود جمعرات کو اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے لیے جائیں گے۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک میں تیزی لائی جائے اور ہر منگل کو احتجاج ہونا چاہیے۔ انہوں نے 7 دسمبر کو پشاور میں ایک جلسے کا بھی اعلان کیا۔
صرف ہر منگل کو احتجاج کیوں؟پی ٹی آئی کے مطابق ہر منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ اور اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا فیصلہ پارٹی کا ہے اور سہیل آفریدی منتخب اراکین اور کابینہ ممبران کی شرکت یقینی بنانے کی کوشش کریں گے۔
ان کے مطابق ہر منگل صرف منتخب اراکین کو شرکت کی ہدایت کی گئی ہے، البتہ ورکرز چاہیں تو شریک ہو سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:عمران خان کو 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت کیوں نہیں دی جاسکتی؟ تحریری فیصلہ جاری
پی ٹی آئی ضلع پشاور کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات اکرام کٹھانہ نے بتایا کہ پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے سرگرم ہے اور ہر منگل کو پُرامن احتجاج اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
ان کے مطابق عمران خان کی بہنیں ہر منگل اور جمعرات کو مقدمات اور ملاقات کے سلسلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ اور اڈیالہ جیل آتی ہیں اور ان کی سپورٹ اور حوصلہ افزائی کے لیے پارٹی نے ہر منگل کو احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج میں اب اجتماعی استخارہ ہوگا، شیرافضل مروت کا طنز
انہوں نے مزید بتایا کہ عمران خان کی بہنوں کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، جس پر وہ اور پارٹی ورکرز عمران خان کی صحت کے حوالے سے تشویش میں مبتلا ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی رہائی تک یہ تحریک جاری رہے گی اور پارٹی ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ کھڑی رہے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اڈیالہ جیل اسلام آباد ہائیکورٹ اکرام کٹھانہ پارٹی ورکرز پی ٹی آئی سہیل آفریدی علیمہ خان عمران خان