F-35 کی خرابی معمولی تھی، طیارہ ناقابلِ استعمال نہیں، بیلجین ایئر فورس
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز: بیلجین ایئر فورس نے تصدیق کی ہے کہ ملک کے پہلے چار نئے F-35 لڑاکا طیاروں میں سے ایک طیارہ، جسے فلورن ایئربیس پر باضابطہ تقریب میں پیش کیا جانا تھا غیر متوقع مرمتی معائنے کے باعث عارضی طور پر گراؤنڈ کر دیا گیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق یلجین ایئر فورس کے ترجمان نے کہاکہ یہ طیارہ، جس کا نمبر FL-011 ہے، مکمل طور پر فعال اور آپریشنل حالت میں موجود ہے تاہم احتیاطی اقدام کے طور پر اسے عوامی تقریب میں شامل نہیں کیا گیا،امن کے زمانے میں سکیورٹی اور سیفٹی کو ہر چیز پر فوقیت دی جاتی ہے ۔
بیلجین حکام نے کہا کہ ہم نے ایک بڑے عوامی ایونٹ کے دوران بھی اپنی ترجیحات پر توجہ مرکوز رکھنے کی صلاحیت دکھائی، طیارہ مکمل طور پر فعال ہے اور جلد آپریشنل سرگرمیوں میں شامل ہو جائے گا۔
خیال رہے کہ امریکاکی ریاست ٹیکساس سے روانہ ہونے والے تین F-35 لڑاکا طیارے پرتگال کے جزیرہ ازوریس میں مختصر قیام کے بعد بیلجیم کے فلورن ایئربیس پہنچے، جہاں ان کے استقبال کے لیے بادشاہ فلپ، بیلجین چیف آف ڈیفنس اور متعدد وفاقی وزراء موجود تھے۔
بیلجیم کی ایئر فورس نے بتایا کہ F-35 طیارے بتدریج ملک کے پرانے F-16 لڑاکا طیاروں کی جگہ لیں گے جو گزشتہ 40 برسوں سے دفاعی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
حکام کے مطابق جدید F-35 پروگرام بیلجیم کی فضائی دفاعی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کرے گا اور نیٹو کے مشترکہ آپریشنز میں ملک کا کردار مزید مستحکم بنائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایئر فورس
پڑھیں:
اسپن بولدک کے مختلف مقامات پر حملے بزدلانہ کارروائی ہے،دانش چنا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)بدھ کی صبح افغان طالبان کے بلوچستان کے علاقے اسپن بولدک میں مختلف مقامات پر بزدلانہ حملے، افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف کارروائیاں اور سرحدی چیک پوسٹس پر ہونے والی کارروائیوں کی پاکستان کنزر ویٹو پارٹی کے سربراہ دانش چنا اور سیکرٹری جنرل گلنار میمن نے سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت نے 45 سالہ مہمان نوازی کا بدلہ جارحیت اورسرحدی اشتعال انگیزی کی صورت میں دے کر ایک افسوسناک تاریخ رقم کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین دہشت گردوں کی پناہ گاہ اور سہولت کاری کے لئے استعمال ہورہی ہے جس کے نتیجے میں پاکستان میں بار بارحملے ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افواجِ پاکستان اور بے گناہ شہریوں پر یہ حملے ناقابلِ قبول اور ناقابلِ برداشت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان نے افغان فورسز کو تاریخی جواب دیا اور دشمن کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایاان رہنماوں نے مطالبہ کیا کہ افغان حکومت فوری طور پر پاکستانی شہریوں اور افواجِ پاکستان پر حملے بند کرے اور اپنی سرزمین پر خوارج و دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو ختم کرے۔دریں اثناء پاکستان کنزر ویٹو پارٹی کے سربراہ دانش چنا اور سیکریٹری جنرل گلنار میمن نیحا لیہ بھارتی فوجی بیانات کی مذمت کرتے ہوئیپر سخت ردِعمل میں کہا ہے کہ عالمی برادری بھارت کو سرحد پار دہشت گردی اور علاقائی عدم استحکام کا مرکز تسلیم کرنے لگی ہے،جبکہ معرکہ حق کو 5 ماہ گزرنے کے باوجود بھارتی سیاسی ماحول اور انتخابی مہم کے تناظر میں بھارتی فوجی قیادت وہی جنگجوانہ اور پروپیگنڈے پر مبنی بیانات دہرا رہی ہے جو ہر انتخابی دور میں سامنے آتے ہیں۔ نے پاکستان کنزر ویٹو پارٹی نے ان بیانات کو غیر ذمہ دارانہ اور خطے کے امن کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔