ساحلی پٹی پر ایکواکلچر پارک کے قیام کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی بورڈ کے 48ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ساحلی پٹی کے ساتھ ایک ماڈل ایکوا کلچر پارک کے قیام اور نبیسروجیہر واٹر سپلائی منصوبے کی منظوری دے دی۔ یہ اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار، وزیراعلیٰ کے معاونِ خصوصی سید قاسم نوید، رکن صوبائی اسمبلی قاسم سومرو، چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقی نجَم شاہ، کمشنر کراچی حسن نقوی، سینیئر ممبر بورڈ آف ریوینیو خالد حیدر شاہ، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، چیئرمین سندھ ریوینیو بورڈ ڈاکٹر واصف میمن، سیکرٹری ٹرانسپورٹ و ڈائریکٹر جنرل پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ اسد ضامن اور دیگر بورڈ ارکان شریک ہوئے۔ بورڈ نے مجوزہ ایکوا کلچر پارک کے قیام پر غور کیا جو خصوصی اقتصادی زون مینجمنٹ کمپنی کی جانب سے ضلع ٹھٹھہ کے ساحلی علاقے میں منتقل کی گئی زمین پر تعمیر کیا جائے گا۔ پارک میں مٹی کے تالاب، ہیچریز، سی فوڈ پروسیسنگ یونٹس، متبادل توانائی کے نظام اور بین الاقوامی منڈیوں تک برآمدی روابط کی منصوبہ بندی کے شعبے شامل ہوں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نومنتخب وزیر اعلیٰٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کون ہیں؟
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور خیبر پختونخوا کے نو منتخب وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی کا تعلق ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ سے ہے۔
خیبر پختونخوا کے نو منتخب وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی کا تعلق ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ سے ہے۔
سہیل آفریدی نے پشاور یونیورسٹی سے بی ایس اکنامکس کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ وہ انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن خیبر پختونخوا کے صدر اور انصاف یوتھ وِنگ خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر بھی رہے۔
سہیل آفریدی نے 2024 کے ضمنی انتخابات میں آزاد حیثیت سے حصہ لیا تاہم اس دوران انہیں تحریک انصاف کی حمایت حاصل رہی۔
سہیل آفریدی صوبائی نشست پی کے 70 سے ن لیگ کے امیدوار بلاول آفریدی کو شکست دے کر پہلی مرتبہ رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے انہیں صوبائی کابینہ میں شامل کرتے ہوئے پہلے معاونِ خصوصی برائے کمیونیکیشن اینڈ ورکس مقرر کیا، بعد میں سہیل آفریدی کو صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کا قلمدان سونپا گیا۔