بھارت کی خودمختاری کا بھانڈا پھوٹ گیا، امریکی دباؤ پر روسی تیل کی خریداری نصف کر دی
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
بھارت کی خودمختاری کا بھانڈا پھوٹ گیا، امریکی دباؤ پر روسی تیل کی خریداری نصف کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 17 October, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(آئی پی ایس) :
امریکی دباؤ اور سخت تجارتی شرائط کے بعد بالآخر بھارت نے روس سے تیل کی خریداری میں 50 فیصد کمی کر دی، جس سے ایک بار پھر بھارت کی خود مختار خارجہ پالیسی کا دعویٰ بے نقاب ہوگیا۔
وائٹ ہاؤس کے حکام کے مطابق واشنگٹن اور نئی دہلی کے درمیان حالیہ مذاکرات میں امریکا نے واضح کیا کہ روسی تیل کی درآمدات جاری رہنے کی صورت میں بھارت کو بھاری اقتصادی دباؤ اور اضافی ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔
نتیجے کے طور پر بھارتی ریفائنریوں نے پہلے ہی روس سے تیل کی درآمدات نصف کر دی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی کمپنیاں مرحلہ وار روسی تیل پر انحصار ختم کرنے کی تیاری کر رہی ہیں جب کہ یہ عمل دسمبر سے شروع ہونے کا امکان ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپنجاب میں پاور شیئرنگ، بلدیاتی قانون سازی پر ڈیڈلاک: پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی ملاقات بے نتیجہ پنجاب میں پاور شیئرنگ، بلدیاتی قانون سازی پر ڈیڈلاک: پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی ملاقات بے نتیجہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 کیلئے کس کس نے کوالیفائی کیا؟ 20 ٹیموں کی لائن اپ مکمل سپریم کورٹ بار انتخابات: عاصمہ جہانگیر گروپ نے میدان مار لیا،ہارون الرشید صدر منتخب پاکستان امن و استحکام کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرتا رہے گا: جنرل ساحر شمشاد تاجروں، علما، سول سوسائٹی نے مذہبی جماعت کی جمعہ کو ہڑتال کی کال مسترد کردی جلا ئوگھیرئوا اور امن تباہ کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے: عطا تارڑCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
روس سے تیل کی خریداری: بھارت نے خبروں کی تردید کردی
بھارت نے ان خبروں کو سختی سے مسترد کر دیا ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو روس سے تیل نہ خریدنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے میڈیا سے گفتگو میں واضح کیا کہ مودی اور ٹرمپ کے درمیان حالیہ دنوں میں کوئی ٹیلیفونک رابطہ نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا، ہماری معلومات کے مطابق، گزشتہ روز دونوں رہنماؤں کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
ترجمان نے یہ بھی کہا کہ توانائی کے شعبے میں امریکی بیانات کے حوالے سے وزارت خارجہ پہلے ہی اپنا مؤقف جاری کر چکی ہے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں بھارتی وزیر اعظم مودی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ بھارت جلد روسی تیل کی خریداری بند کر دے گا۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا،ہم بھارت کے روس سے تیل خریدنے پر خوش نہیں تھے، مگر اب یہ معاملہ طے پا گیا ہے۔ بھارت فوری طور پر خریداری نہیں روک سکتا، لیکن بہت جلد یہ عمل بند کر دیا جائے گا۔
ادھر ماسکو سے ردعمل میں کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ روس بھارت اور چین جیسے شراکت داروں کے سرکاری مؤقف پر ہی انحصار کرتا ہے، افواہوں پر نہیں۔
یاد رہے کہ امریکا نے روس سے تیل کی خریداری پر دباؤ ڈالنے کے لیے بھارت پر 50 فیصد درآمدی ٹیرف نافذ کیا تھا، جس کے بعد یہ قیاس آرائیاں زور پکڑ گئیں کہ بھارت پسپائی اختیار کر رہا ہے۔