تنظیمات اہل سنت نے شٹر ڈاؤن ہڑتال یا مظاہروں کی کال کی تردید کر دی
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
لاہور:
تنظیمات اہل سنت نے آج پہیہ جام، شٹر ڈاؤن ہڑتال یا احتجاجی مظاہروں کی کال کی تردید کر دی۔
ترجمان تنظیمات اہل سنت محمد اکرم رضوی نے وضاحت دی کہ آج کسی قسم کی ہڑتال کی کال نہیں دی گئی بلکہ خطبات جمعہ میں سانحہ مریدکے کے خلاف قرارداد مذمت پاس کی جائیں گی۔
ترجمان نے کہا کہ ہم پرامن لوگ ہیں اور قانون کو ہاتھ میں نہیں لیں گے، ہماری گزارش ہے کہ حکومت معاملات کو درست طریقے سے حل کرے کیونکہ مذاکرات ہی ہر مسئلے کا حل ہے۔
ترجمان تنظیمات اہل سنت محمد اکرم رضوی کا کہنا تھا کہ حکومت سے مذاکرات کے بعد صوبے بھر میں سیل شدہ مساجد کو کھول دیا گیا، مساجد نماز پنجگانہ اور نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے کھول دی گئی ہیں۔
دوسری جانب، ناموس ناموس رسالت محاذ کی طرف سے بھی کسی قسم کے احتجاج کی کال کی تردید کی گئی ہے۔
تحفظ ناموس رسالت محاذ کے رہنما مولانا محمد علی نقشبندی نے کہا کہ سانحہ مریدکے پر ہم نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا لیکن کسی قسم کی شٹر ڈاؤن یا پہیہ جام ہڑتال کا ہم نے کوئی اعلان نہیں کیاْ
ذرائع کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے تناظر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے 300 سے زائد مساجد کو سیل کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تنظیمات اہل سنت کی کال
پڑھیں:
راولپنڈی، ٹریفک پولیس کا کریک ڈاؤن، ڈی ایس پی ٹریفک سمیت 21 سرکاری گاڑیوں کے چالان ٹکٹ جاری
راولپنڈی:ٹریفک پولیس نے قوانین کی خلاف ورزی پر کریک ڈاؤن کی مہم شروع کردی ہے اور سرکاری گاڑیوں سمیت ٹریفک اور ضلعی پولیس افسران بھی اس کی زد میں آگئے ہیں جہاں ٹریفک پولیس نے ڈی ایس پی سمیت 21 سرکاری گاڑیوں کے چالان ٹکٹ جاری کردیے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شاہراؤں کو ٹریفک کے لیے محفوظ بنانے اور قوانین کی پابندی سب کے لیے مہم کے تحت راولپنڈی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سٹی ٹریفک پولیس نے کریک ڈاؤن کیا اور سرکاری گاڑیوں سمیت خود ٹریفک و ضلعی پولیس افسران بھی ریڈار پر آگئے ہیں۔
راولپنڈی میں ٹریفک قوانین کے پابندی نہ کرنے والے عناصر کے خلاف بلا تفریق کاروائیاں شروع کردیں گیں محض ایک دن میں خود سٹی ٹریفک پولیس، ضلعی پولیس اور اسلام آباد پولیس سمیت سرکاری محکموں کے افسران و اہلکار ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں میں ملوث پائے گے۔
چیف ٹریفک افسر فرحان اسلم کے احکامات پر کریک ڈاؤن کے دوران ڈی ایس پی ٹریفک کینٹ راولپنڈی کی سرکاری گاڑی بھی کالے شیشوں پر پکڑ میں آگئی، ڈی ایس پی ٹریفک کینٹ کی سرکاری گاڑی کا 500 روپے کا چالان ٹکٹ جاری کیا گیا اور کالے پیپر اتارے گئے۔
چیف ٹریفک افسر فرحان اسلم نے ڈی ایس پی سے وضاحت طلب کرکے ڈی ایس پی کے سرکاری ڈرائیور کو شوکاز نوٹس بھی جاری کردیا۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے محض ایک دن میں مجموعی طور پر 21 سرکاری وہیکلز کو ون وے خلاف ورزی، کالے شیشوں کے استمعال اور بغیر ہیلمٹ اور نمبر پلیٹ کی پابندی نہ کرنے پر چالان ٹکٹ جاری کیے گیے۔
سی ٹی او راولپنڈی فرحان اسلم کا کہنا تھاکہ قانون سب کے لیے برابر ہے، سرکاری افسران اور عملہ بھی قانون کی پابندی کرے۔
فرحان اسلم نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی پابندی یقینی بنانے کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ویژن کے تحت قوانین پر عمل درآمد یقینی بنایا جارہا ہے، جو سرکاری ملازم بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل، بغیر نمبر پلیٹ گاڑی چلائے گا اس کا چالان ہو گا اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والے سرکاری ملازم کو چالان کے ساتھ متعلقہ محکمے کو بھی محکمانہ کارروائی کے لیے لکھا جائے گا۔