سعودی حکام ابراہام معاہدے میں شامل ہونے کو تیار ہیں، صدر ٹرمپ کا دعوی
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
سعودی حکام ابراہام معاہدے میں شامل ہونے کو تیار ہیں، صدر ٹرمپ کا دعوی WhatsAppFacebookTwitter 0 17 October, 2025 سب نیوز
واشنگٹن (سب نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعوی کیا ہے کہ سعودی عرب بھی دیگر خلیجی ممالک کی طرح اسرائیل کے ساتھ ابراہام معاہدوں میں شمولیت کے لیے تیار ہے۔یہ انکشاف انھوں نے فاکس بزنس نیٹ ورک کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کیا۔ صدر ٹرمپ نے مزید بتایا کہ سعودی رہنماں کے ساتھ بہت اچھی گفتگو ہوئی ہے۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب کے لیے غزہ جنگ کے دوران ابراہام معاہدوں میں شریک ہونا ممکن نہیں تھا مگر اب حالات تبدیل ہوگئے ہیں۔صدر ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب کے ساتھ ابراہام معاہدے پر اب مذاکرات دوبارہ شروع ہوسکتے ہیں جو غزہ جنگ کی وجہ سے رک گئے تھے۔امریکی صدر نے اس بات کا اعتراف کیا کہ سعودی عرب کے لیے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا اس وقت اس لیے بھی ممکن نہیں تھا کیوں کہ ایران مشرق وسطی میں مثر طاقت رکھتا تھا۔
صدر ٹرمپ نے جون میں اسرائیل اور امریکا کے ایران پر مشترکہ حملوں کا اشارہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ اب ایران کی طاقت کم ہوگئی۔ انھوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید بتایا کہ ایران کی طاقت میں کمی کے بعد خطے میں ایک نئی سفارتی صف بندی ابھر رہی ہے جس میں سعودیہ کی شمولیت خطے میں امن اور استحکام کے نئے امکانات پیدا کرسکتی ہے۔
خیال رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب مشرق وسطی میں بڑی تبدیلیوں خصوصا اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کے حوالے سے کے بارے میں دوبارہ قیاس آرائیاں زور پکڑ رہی ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے پر تاحال سعودی عرب کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا جو ہمیشہ یہی موقف اختیار کرتا آیا ہے کہ 1967 کی سرحدوں پر خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر وہ کسی معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعمران خان سے ملاقات کیلئے وزیراعلی کے پی کا اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع عمران خان سے ملاقات کیلئے وزیراعلی کے پی کا اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع پاکستان اور یو اے ای کے درمیان فرسٹ ویمن بینک کی نجکاری کا معاہدہ طے پاگیا وفاقی وزیر داخلہ سے علامہ شاہ اویس نورانی کی ملاقات، مدارس کو بند نہ کرنے پر اتفاق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اگست کے بجلی کے بل معاف کر دیئے گئے کابل میں کوئی آئین موجود نہیں، وہاں ایک گروہ طاقت کے بل پر اقتدار میں ہے، پاکستان عمران خان سے ملاقات کیلئے وزیراعلی کے پی سہیل آفریدی کا چیف جسٹس پاکستان کو خطCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
مسئلہ فلسطین حل نہ ہونیکی صورت میں اسرائیل کیساتھ کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرینگے، قطر
اپنے ایک جاری بیان میں ماجد الانصاری کا کہنا تھا کہ فلسطینی فریق، صیہونی قیدیوں کی لاشوں کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہا ہے، اس لئے تل ابیب کے پاس معاہدے سے فرار کا کوئی عذر باقی نہیں بچتا۔ اسلام ٹائمز۔ قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان "ماجد الانصاری" نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسئلہ فلسطین حل نہ ہوا تو وہ اسرائیل کے ساتھ ابراہیم اکارڈ جیسے کسی بھی معاہدے کا حصہ نہیں بنیں گے۔ ماجد الانصاری نے کہا کہ اسرائیل کو غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے مراحل میں رکاوٹیں کھڑی نہیں کرنی چاہئیں۔ فلسطینی فریق، صیہونی قیدیوں کی لاشوں کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہا ہے، اس لئے تل ابیب کے پاس معاہدے سے فرار کا کوئی عذر باقی نہیں بچتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قطر اور علاقائی شراکت دار کوشش کر رہے ہیں کہ معاہدے کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد دوسرے مرحلے میں داخل ہوا جائے تاکہ غزہ میں جنگ کے مکمل خاتمے کے لئے مستقل امن کے حصول کی سعی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ دوحہ، فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ خطے کے ممالک پر ابراہیم معاہدے میں شامل ہونے کے لئے امریکی دباؤ کے حوالے سے قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی کسی بھی قسم کی بحالی صرف مسئلہ فلسطین کے حل کے بعد ہی ممکن ہے۔ کیونکہ فلسطینیوں کے لئے امن عمل نہ ہونے کا مطلب، خطے میں عدم استحکام ہے۔