صدر ٹرمپ سیول میں چینی صدر سے ملاقات کیلئے تیار ہیں، امریکی وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
امریکی چینل سے گفتگو میں امریکی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ امریکہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین سے الگ اور تنازعہ کو بڑھانا نہیں چاہتا۔ انکا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ اور صدر شی جن کے درمیان اعتماد کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تنازعہ مزید نہیں بڑھا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ رواں ماہ کے آخر میں جنوبی کوریا میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کیلئے تیار ہیں۔ امریکی وزیر خزانہ نے اس حوالے سے امریکی چینل سے گفتگو میں کہا کہ صدر ٹرمپ اور چینی صدر کی ملاقات کیلئے دونوں ممالک کے حکام کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ امریکہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین سے الگ اور تنازعہ کو بڑھانا نہیں چاہتا۔ انکا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ اور صدر شی جن کے درمیان اعتماد کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تنازعہ مزید نہیں بڑھا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے درمیان
پڑھیں:
امریکہ کے ساتھ تجارتی جنگ میں آخری حد تک لڑنے کے لیے تیار ہیں: چین
بیجنگ (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے چینی مصنوعات پر 100 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کے اعلان کے بعد چین نے کہا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ تجارتی جنگ میں آخری حد تک لڑنے کے لیے تیار ہے۔
مغربی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کا سو فیصد ٹیرف کا اقدام سوشل میڈیا پوسٹ میں سامنے آیا جو بیجنگ کی جانب سے بنعت۔ ہفتے نایاب معدنیات کے شعبے میں وسیع پیمانے پر نئی برآمدی پابندیوں کے اعلان کے جواب میں تھا۔
ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں یہ بھی اعلان کیا کہ واشنگٹن یکم نومبر سے تمام اہم سافٹ ویئرز پر برآمدی پابندیاں عائد کرے گا۔
واضح رہے کہ اس تازہ کشیدگی نے مارکیٹوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور جنوبی کوریا میں ٹرمپ کی چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ممکنہ ملاقات پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
چینی وزارتِ تجارت کے ایک ترجمان نے آج ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹیرف اور تجارتی جنگوں کے معاملے پر چین کا مؤقف مستقل ہے، اگر آپ لڑنا چاہتے ہیں تو ہم آخر تک لڑیں گے، اگر آپ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں تو ہمارا دروازہ کھلا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکہ بیک وقت مذاکرات کی خواہش ظاہر کرے اور نئی پابندیوں کی دھمکی بھی دے، یہ چین سے بات چیت کا درست طریقہ نہیں ہے۔
قبل ازیں ٹرمپ نے اپنی سخت زبان کو نرم کرتے ہوئے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ سب ٹھیک ہو جائے گا، امریکہ چین کی مدد کرنا چاہتا ہے۔
چین کی گزشتہ ماہ برآمدات میں سال بہ سال 8.3 فیصد اضافہ ہوا جو مارچ کے بعد سب سے تیز رفتار ترقی ہے اور اندازوں سے کہیں زیادہ ہے، چینی مصنوعات اس وقت امریکہ کی جانب سے کم از کم 30 فیصد ٹیرف کا سامنا کر رہی ہیں، جو ٹرمپ نے بیجنگ پر فینٹینیل کی تجارت میں مدد اور غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کا الزام لگاتے ہوئے عائد کیے تھے۔
دوسری طرف چین کے جوابی ٹیرف اس وقت 10 فیصد ہیں، وائٹ ہاؤس کا اصرار ہے کہ ٹیرف کا طویل مدتی اثر امریکہ کے لیے مثبت ہوگا، کیونکہ اب تک ان کے معاشی اثرات نسبتاً کم رہے ہیں۔