Jasarat News:
2025-12-04@20:41:33 GMT

پرانی ادویات :  ضائع کرنے کامحفوظ طریقہ جانیں

اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: اگر آپ کے گھر میں کوئی غیر استعمال شدہ یا مدتِ ختم شدہ ادویات پڑی ہیں تو انہیں صحیح طریقے سے ضائع کرنا نہایت اہم ہے،  نہ صرف آپ کی اور آپ کے خاندان کی حفاظت کے لیے بلکہ ماحول کی حفاظت کے لیے بھی۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق ماہرین فارماسسٹ نے   اسی مقصد کے تحت ایک “Disposing of Medication Trivia” نامی انٹرایکٹو کوئز متعارف کرایا گیا ہے جس کا مقصد عام لوگوں کو محفوظ ادویات ضائع کرنے کے مختلف طریقوں، ان کے فوائد اور ممکنہ خطرات کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔

ٹریویا کیا سکھاتا ہے؟

یہ کوئز آپ کے تجربے کو پرکھنے کے بجائے معلومات میں اضافہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے،  حصہ لینے والوں کو بتایا جاتا ہے کہ کن ادویات کو خصوصی طریقے سے ضائع کرنا چاہیے، کن کو ڈسپوزل پروگرامز میں جمع کروانا بہتر ہے اور کن صورتوں میں موجودہ لیبل یا فارماسسٹ سے مشورہ ضروری ہوتا ہے۔

کوئز کے ذریعے سیکھنے والے اہم نکات درج ذیل ہیں ،  غلط استعمال اور حادثات سے بچاؤ اور غیر ضروری یا ختم شدہ ادویات غیر ذمہ دارانہ طریقے سے چھوڑ دینے سے بچوں، بزرگوں یا نشہ آور مادوں کے شوقین افراد کے لیے خطرہ بڑھ جاتا ہے، ماحولیاتی اثرات پیدا کرنے والےطریقوںمیں    ادویات کو براہ راست نالی یا بیت الخلاء میں پھینکنے سے زمینی پانی اور ماحولیاتی نظام آلودہ ہو سکتے ہیں،  کچھ ادویات ماحولیاتی لحاظ سے خاص نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔

طبی ماہرین نے اس کوئز میں  ادویات کو ضائع کرنے کے صحیح  طریقے بھی بتائیں ہیں،  زیادہ محفوظ طریقوں میں سرکاری یا نجی ٹیک بیک پروگرامز، فارمیسیز کی واپسی خدمات اور قابلِ اطلاق مقامی ضوابط کے تحت ضابطۂ کار شامل ہیں۔

کن ادویات کو فلش نہ کریں: ہر دوا کو بیت الخلاء میں بہانا محفوظ یا موزوں نہیں ہوتا،  بعض مخصوص انسٹرکشنز کے تحت ہی کوئی دوا فلش کی جاتی ہے، اس لیے لیبل یا متعلقہ ادارے کی ہدایات چیک کریں۔

ذاتی معلومات کا تحفظ: خالی یا ختم شدہ پیکٹ/بلاکس ضائع کرتے وقت ذاتی شناختی معلومات (نام، طبی رقوم) حذف کر دیں تاکہ غلط استعمال یا شناختی خطرات نہ ہوں۔

ماہرین صحت اور فارماسسٹ مشورہ دیتے ہیں کہ کسی بھی دوا کے ضائع کرنے کے عمل سے پہلے لیبل پڑھیں، فارماسسٹ سے پوچھیں اور مقامی حکومتی یا صحت کی ویب سائٹس پر دستیاب رہنما اصول دیکھیں،  بعض ممالک اور علاقوں میں ادویات کی واپسی یا ضابطيں مخصوص قانون کے تحت منظم ہوتی ہیں، اس لیے مقامی رہنما خطوط پر عمل کرنا لازمی ہے۔

یہ معلومات عام رہنمائی کے لیے ہیں اور اسے طبی مشورے، تشخیص یا علاج کا متبادل نہ سمجھا جائے،  اپنی مخصوص ادویات کے بارے میں فیصلہ کرنے سے قبل متحرک طبی ماہر یا فارماسسٹ سے رجوع کریں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ادویات کو کرنے کے کے لیے کے تحت

پڑھیں:

سردیوں میں نزلہ و زکام سے کیسے بچا جائے؟

سردیوں کے موسم میں نزلہ و زکام ایک عام شکایت ہے جو زیادہ تر لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ موسم کی تبدیلی، سرد ہوا اور وائرس کی موجودگی ہے، جو ناک اور گلے کے نزلہ، سانس میں رکاوٹ اور بخار جیسے علامات پیدا کرتے ہیں۔

وائرس، خاص طور پر رینو وائرل اور فلو وائرس، سرد اور خشک موسم میں زیادہ متحرک ہوتے ہیں، اور لوگوں کے جسمانی دفاعی نظام کی کمزوری بھی ان کی شدت بڑھا دیتی ہے۔

اس بیماری سے بچاؤ کے لیے سب سے پہلے ضروری ہے کہ ہاتھوں کی صفائی کا خیال رکھا جائے، کیونکہ وائرس زیادہ تر ہاتھوں کے ذریعے جسم میں داخل ہوتے ہیں۔ بار بار صابن سے ہاتھ دھونا اور الکحل بیسڈ سینٹائزر استعمال کرنا انتہائی مؤثر ہے۔

اس کے علاوہ، خود کو سرد ہوا سے محفوظ رکھنا بھی ضروری ہے۔ گرم کپڑے، دستانے اور موزے پہننا، اور ناک و منہ کو ڈھانپنا بیماری کے پھیلاؤ کو کم کرتا ہے۔ گھر یا دفتر میں ہوا کی گردش کو بہتر بنانا، اور زیادہ لوگوں والی جگہوں میں ماسک پہننا بھی نزلہ و زکام سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

جسمانی دفاعی نظام مضبوط رکھنے کے لیے مناسب نیند، پانی کی وافر مقدار، اور ذہنی دباؤ کم کرنا لازمی ہے۔

غذائی انتخاب بھی بہت اہم کردار ادا کرتا ہے؛ وٹامن سی سے بھرپور کھانے جیسے سنترہ، مالٹا اور اسٹرابیری، ساتھ ہی وٹامن ڈی کے لیے دودھ اور دہی، اور زنک کے لیے بادام اور کشمش شامل کرنا جسمانی قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔

گرم مشروبات جیسے ہربل چائے اور ہلدی والا دودھ گلے کو سکون دیتے ہیں اور سانس کے راستے کھولتے ہیں۔ لیموں، شہد اور ادرک کے امتزاج سے بھی نزلہ اور زکام کی شدت کم کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، زیادہ چکنائی اور فاسٹ فوڈ سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ یہ جسم کی مدافعتی صلاحیت کو متاثر کرتے ہیں۔

نزلہ و زکام کی ابتدائی علامات ظاہر ہوتے ہی آرام کرنا، بھاری کاموں سے گریز کرنا اور اگر ضرورت ہو تو کسی ماہرِ صحت سے مشورہ کرنا بہترین حکمت عملی ہے۔ مجموعی طور پر، ہاتھوں کی صفائی، مناسب لباس، غذائیت بخش خوراک اور صحت مند طرزِ زندگی اپنا کر سردیوں میں نزلہ و زکام سے کافی حد تک محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
 

متعلقہ مضامین

  • دنیا بھر میں ملیریا کی ادویات بے اثر، عالمی ادارہ صحت نے وارننگ جاری کردی
  • سی ڈی ایف نوٹیفکیشن میں دیر کی بنیادی وجہ احتیاط سے کام کرنا ہے. رانا ثناء
  • بینظیر ہنرمند پروگرام؛ شمولیت کی شرائط اوررجسٹریشن کا طریقہ کارجانیے
  • پیوٹن جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں، ٹرمپ
  • کراچی ایکسپو سینٹر میں 23ویں فارما ایشیا نمائش 2025 کی کامیاب تکمیل 
  • سردیوں میں نزلہ و زکام سے کیسے بچا جائے؟
  • کم عمر بچے کی گاڑی چلاتے پرانی ویڈیو وائرل، ’کیا یہ وہی ابوذر ہے جس کی گاڑی سے 2 لڑکیاں جاں بحق ہوئیں؟‘
  • ورزش اور ڈائٹنگ کے بغیر سردی میں وزن کم کرنے کا حیرت انگیز طریقہ
  • بھارت پاکستانی کانٹینٹ کو نیٹ فلکس پر بلاک کرنا چاہتا ہے، فرحان سعید کا دعویٰ
  • پنجاب میں بلدیاتی نمائندوں کے انتخاب کے نئے طریقہ کار پر اعتراضات