Express News:
2025-11-28@09:14:56 GMT

ریمپ واک پر تنقید کے بعد متھیرا ناقدین پر سخت برہم

اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT

کراچی:

معروف ماڈل اور ٹی وی میزبان متھیرا ریمپ پر واک کے بعد اپنے اوپر ہونے والی تنقید کرنے والوں پر برہم ہوگئیں۔

بولڈ انداز اور بے دھڑک گفتگو کے باعث پہچانی جانے والی ماڈل و ٹی وی میزبان متھیرا ایک بار پھر سوشل میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئی ہیں جہاں حالیہ فیشن شو میں ان کی ریمپ واک کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

وائرل ویڈیو پر متعدد صارفین نے ان کی واک اور جسمانی ساخت پر اعتراضات کیے۔ کچھ کا کہنا تھا کہ متھیرا پہلے زیادہ دلکش دکھتی تھیں اور اب ان کا وزن بڑھ گیا ہے۔

ایک صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ اس سے بہتر واک تو میں کر لوں جبکہ بعض نے توہین آمیز تبصرے کرتے ہوئے انہیں ’’ملازمہ جیسی‘‘ قرار دیا۔

مسلسل منفی تبصروں کے جواب میں متھیرا نے سوشل میڈیا پر اپنا مؤقف پیش کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ لوگ ان کے بارے میں بلاوجہ غلط باتیں کر رہے ہیں جبکہ وہ صرف اپنی صحت پر توجہ دیتے ہوئے خوش رہنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ انہیں شو میں بطور ماڈل بلایا گیا تھا، انہوں نے کوئی نامناسب کام نہیں کیا مگر چند بیمار ذہنیت کے حامل سوشل میڈیا پیجز ان کے خلاف منفی تبصرے کر رہے ہیں۔

متھیرا کا کہنا تھا کہ میری گھٹنے کی سرجری ہو چکی ہے اور تھائیرائڈ کی حالت بھی کافی خراب رہی لیکن اس کے باوجود لوگ ایسے رویے کا مظاہرہ کرتے ہیں جس پر افسوس ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ میں اپنی زندگی اپنے لیے جی رہی ہوں۔ میں فخر سے کہہ سکتی ہوں کہ میں ایک چھوٹی سوچ رکھنے والے معاشرے میں رہنے والی ’بڑی‘ لڑکی ہوں۔

 

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ملک اس چیلنج کو موقع میں بدلنے کے لیے پُرعزم ہے:وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے بحرین کی بزنس کمیونٹی کوسرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے زراعت، آئی ٹی، مصنوعی ذہانت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون ضروری قرار دے دیا ۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے بحرین کے دارالحکومت منامہ میں کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بحرین کے ساتھ اقتصادی تعاون کو زراعت، ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت سمیت مختلف شعبوں میں بڑھانے کے لیے تیار ہے۔شہباز شریف ایک روز قبل بحرین کے دارالحکومت پہنچے تھے اور القدیبیہ پیلس میں بحرین کی قیادت کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات کیے تھے۔انہوں نے بحرین کے بادشاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ اور ولی عہد سلمان بن حماد الخلیفہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کئی دہائیوں سے اسٹریٹجک تعاون موجود ہے.ان شعبوں میں دونوں ممالک باہمی کام کر سکتے ہیں اور اپنی کوششوں، علم، تجربے اور ایک دوسرے کے لیے وابستگی کے ذریعے حقیقی ہم آہنگی پیدا کر سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد اور منامہ کے تعلقات ثقافتی، مذہبی، باہمی احترام اور اعتماد پر مبنی ہیں جب کہ میں یہاں مہمان بن کر نہیں آیا، میں اپنے اہلِ خانہ، اپنے بحرینی بھائیوں اور بہنوں سے ملاقات کے لیے آیا ہوں. یہی ہمارے تعلقات کی اصل بنیاد ہے، اب ہمیں ان شاندار تعلقات کو اقتصادی تعاون میں تبدیل کرنا ہوگا۔وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان کے پاس بڑی نوجوان آبادی موجود ہے. ہماری 60 فیصد آبادی 15 سے 30 سال کی عمر کے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں پر مشتمل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک اس چیلنج کو موقع میں بدلنے کے لیے پُرعزم ہے. نوجوانوں کو بااختیار بنا کر، انہیں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں تربیت دے کر، اور پیشہ ورانہ و ہنر مند تربیت فراہم کرکے تبدیلی لائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اپنے بحرینی بھائیوں اور کاروباری افراد کے ساتھ مل کر ہم اس شعبے میں زبردست رفتار پیدا کریں گے. وقت اور حالات کسی کا انتظار نہیں کرتے. اس لیے اب آگے بڑھنے کا یہی وقت ہے۔وزیر اعظم نے بحرین میں پاکستانی کمیونٹی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا کے ہر ملک میں پاکستانی کمیونٹی سے ملتے ہیں اور ان مردوں اور خواتین کی کہانیاں سنتے ہیں جن کی پاکستان سے محبت کبھی کم نہیں ہوئی. چاہے انہوں نے اپنی صلاحیت، وفاداری اور محنت دوسرے ممالک کی ترقی کے لیے وقف کر دی ہو۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جتنا میں ان سفر کی داستانیں سنتا ہوں، اتنا ہی زیادہ اس یقین میں اضافہ ہوتا ہے کہ پاکستانی شناخت جغرافیہ کی پابند نہیں. یہ ہمارے لوگوں کے دلوں میں ہے، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں ہوں۔ یہاں بحرین میں یہ جذبہ کسی بھی شک سے بالاتر ہے۔وزیر اعظم شہباز نے بحرین میں مقیم پاکستانیوں کی دونوں ممالک کے لیے خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپ پاکستان کے عظیم سفیر ہیں اور ہمیں آپ کی پاکستان کی قومی معاشی ترقی میں حصہ داری پر بے حد فخر ہے۔انہوں نے بحرین کی قیادت کا پاکستانی کمیونٹی کے لیے محبت، شفقت اور تعاون پر خصوصی شکریہ بھی ادا کیا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسلام آباد صلاحیت، وسائل، بڑا صارف بازار اور اسٹریٹجک محلِ وقوع رکھتا ہے جو پورے خطے سے جڑتا ہے اور اگر اس میں بحرین کی مالی مہارت، کاروباری صلاحیت اور عالمی نقطۂ نظر شامل ہوجائے تو ممکنات بے حد اور بے شمار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ پاکستان کے ساتھ کام کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آئیے اس لمحے کو بامعنی اور جرأت مندانہ تعاون کے آغاز کا سنگِ میل بنائیں۔

متعلقہ مضامین

  • ہنی سنگھ منشیات کے عادی کیسے ہوئے، معروف گلوکار کے انکشافات
  • ’کوئی غلط کام نہیں کیا‘، ریمپ واک پر تنقید کے بعد متھیرا ناقدین پر برہم
  • اپوزیشن کے قول و فعل میں تضاد، میثاق جمہوریت کی دعوت دی، عطاء تارڑ
  • ملک اس چیلنج کو موقع میں بدلنے کے لیے پُرعزم ہے:وزیراعظم
  • اذلان شاہ کی ’دوسری شادی‘ کا دعویٰ پبلسٹی اسٹنٹ نکلا، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
  • ڈیٹنگ رئیلٹی شو ’لازوال عشق‘ پر تنقید کے بعد عائشہ عمر کی وضاحت، سوشل میڈیا صارفین اب کیا کہتے ہیں؟
  • اذلان شاہ کو دوبارہ شادی کے اعلان پر سوشل میڈیا تنقید کا سامنا
  • اسٹیٹ بینک: موجودہ ترقیاتی ماڈل 25 کروڑ سے زائد آبادی کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا
  • بھارتی ٹیم کی ٹیسٹ کرکٹ میں کارکردگی پر تنقید کے باوجود گوتم گمبھیر کا مستعفی ہونے سے انکار