وقف رجسٹریشن کیلئے جمعیۃ علماء ہند کا اہم قدم، امید پورٹل ہیلپ ڈیسک کا قیام
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
جمعیۃ علماء ہند نے علماء کرام سے پُرزور اپیل کی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں موجود تمام رجسٹرڈ اوقاف کی تفصیلات امید پورٹل پر فوراً اپ لوڈ کرانے سے متعلق بیداری پیدا کریں۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمد حکیم الدین قاسمی نے اس امر پر زور دیا ہے کہ وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق جو اوقاف رجسٹرڈ ہیں، ان کی تفصیلات دفعہ 3B کے مطابق "امید" (UMEED) پورٹل پر اپ لوڈ کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے عارضی فیصلے میں بھی اس پر کوئی روک نہیں لگائی ہے لہذا یہ عمل 5 دسمبر 2025ء سے قبل لازمی طور پر مکمل کیا جانا ہے۔ ایسی صورت میں جمعیۃ علماء ہند نے اپنی تمام اکائیوں، دینی و سماجی اداروں، ائمہ مساجد، متولیان اوقاف اور علماء کرام سے پُرزور اپیل کی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں موجود تمام رجسٹرڈ اوقاف کی تفصیلات امید پورٹل پر فوراً اپ لوڈ کرانے سے متعلق بیداری پیدا کریں۔
جمعیۃ علماء ہند نے کہا کہ تمام ذمہ داران باہمی تعاون کے لئے وقف ہیلپ ڈیسک برائے امید پورٹل رجسٹریشن قائم کریں۔ بالخصوص مساجد، مدارس و قبرستان، خانقاہ و درگاہ کے متولیان بلاتاخیر لازمی تفصیلات جمع کرکے امید پورٹل پر اپ لوڈ کریں۔ اگر یہ عمل بروقت مکمل نہ کیا گیا تو اوقاف کی ایسی جائیدادوں کی قانونی حیثیت متاثر ہوسکتی ہے۔ اس سلسلے میں مرکز دفتر جمعیۃ علماء ہند (نئی دہلی) میں بھی ایک ہیلپ ڈیسک قائم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے مغربی یوپی میں جلد مزید ہیلپ ڈیسک قائم کئے جائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جمعیۃ علماء ہند امید پورٹل ہیلپ ڈیسک پورٹل پر اپ لوڈ
پڑھیں:
متحدہ عرب امارات نے گولڈن ویزا کی نئی کیٹیگری متعارف کروادی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
متحدہ عرب امارات نے گولڈن ویزا کے لیے ایک نئی کیٹیگری متعارف کرائی ہے جو ان افراد کے اعزاز میں مخصوص ہوگی جو انسانیت، فلاح و بہبود اور سماجی خدمت کے میدان میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔
یہ اقدام امارات کی اُس وسیع تر حکمتِ عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد سماجی ذمہ داری کو فروغ دینا اور ایسے شہریوں و غیر ملکی باشندوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جو معاشرتی ترقی اور انسانی خدمت کے ذریعے مثبت تبدیلی لا رہے ہیں۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق، وہ افراد جو فلاحی مقاصد کے لیے اوقاف (وقف) میں عطیات دیتے ہیں، اب گولڈن ویزا کے اہل قرار دیے جا سکیں گے۔
یہ پروگرام دبئی کی جنرل ڈائریکٹوریٹ آف آئیڈینٹیٹی اینڈ فارنرز افیئرز (GDRFA-Dubai) اور اوقاف و امورِ قصّر فاؤنڈیشن (اوقاف دبئی) کے باہمی اشتراک سے شروع کیا گیا ہے۔
اس منصوبے کے تحت، اوقاف دبئی ان عطیہ دہندگان کی نشاندہی کرے گا جو کابینہ کے قرارداد نمبر 65 برائے 2022 میں طے شدہ شرائط پر پورا اترتے ہوں۔ اہل قرار پانے والوں کی درخواستوں کا جائزہ لینے کے بعد، جی ڈی آر ایف اے دبئی انہیں طویل المدتی رہائشی ویزے جاری کرے گا۔
دونوں اداروں کے عہدیداران کے مطابق، یہ اقدام متحدہ عرب امارات کے اُس وژن کی عکاسی کرتا ہے جس کے تحت ملک خود کو عالمی سطح پر انسانی خدمت اور خیرات کے مرکز کے طور پر مزید مستحکم کرنا چاہتا ہے۔
حکومت کے مطابق، یہ نیا پروگرام اُن افراد کی خدمات کا اعتراف ہے جو پائیدار، بامقصد اور سماجی فلاحی منصوبوں کے ذریعے معاشرے کی بہتری میں کردار ادا کر رہے ہیں۔
مزید یہ کہ ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو اس منصوبے کے مؤثر نفاذ، سماجی اثرات کی نگرانی اور طویل المدتی نتائج کا جائزہ لے گی۔
اس اقدام کے ذریعے متحدہ عرب امارات نے ایک مرتبہ پھر سخاوت، پائیداری اور انسانی فلاح کے اپنے اصولوں کو اجاگر کیا ہے اور اُن افراد کے لیے گولڈن ویزا کے دروازے کھول دیے ہیں جو انسانیت کی خدمت کو اپنی زندگی کا مقصد بنائے ہوئے ہیں۔