گرین لائن کا کام جلد شروع ہوجائے گا، راجا خلیق انصاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251021-02-13
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ترجمان وفاقی حکومت برائے سندھ راجا خلیق انصاری نے کہا ہے کہ عوام کیلیے خوشخبری ہے کہ گرین لائن کا کام جلد شروع ہونے والا ہے۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے راجا خلیق انصاری نے کہا کہ وزیراعظم ہائوس میں اجلاس میں گرین لائن سے متعلق تمام چیزوں پر بات ہوئی ہے اور بلدیاتی حکومت نے جن ادھورے کاموں کی نشاندہی کی ہے وہ مکمل کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ماہ کی تاخیر ہونے کی وجہ سے منصوبہ اب ستمبر 2026ء تک مکمل ہوگا، منصوبے میں کیپری سنیما، پلازہ اور جامع کلاتھ کے قریب ایک اسٹیشن بنے گا جبکہ گرین لائن منصوبہ جامع کلاتھ کے قریب ہی ختم ہوگا۔ ترجمان وفاقی حکومت نے کہا کہ میئر صاحب کا خیال تھا این او سی نہیں لیا گیا، این او سی 2017ء کی تھی، اس وقت میئر نہیں تھے، این او سی پرکوئی تاریخ مقرر نہیں تھی اس لیے ہم سمجھتے تھے کہ این او سی یہی چلے گا۔ راجا خلیق نے مزید کہا کہ 31 اکتوبر کو کراچی کینٹ میں اسٹیٹ آف دی آرٹ اسٹیشن کا افتتاح کیا جارہا ہے، کینٹ اسٹیشن آکر ایسا محسوس ہوگا جیسے ائرپورٹ آگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کراچی کے زیرتعمیر منصوبوں میں مدد کیلیے تیار ہیں، لیاری ایکسپریس وے پر صرف مینٹی نننس کا کام ہورہا ہے اور لیاری ایکسپریس وے جیسے چل رہا ہے ویسے ہی چلے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گرین لائن راجا خلیق نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی 30 اکتوبر کیبجائے 17 نومبر کو ہوگی
نجکاری کے بعد قومی ایئرلائن کا نام تبدیل نہیں کیا جائے اور طیاروں سے قومی پرچم بھی نہیں ہٹایا جائے گا۔ ایئر لائن کی ملکیت پاکستانی شہریوں کے پاس ہی رہے گی۔ اسلام ٹائمز۔ قومی انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کیلئے بولی دینے کی نئی تاریخ سامنے آگئی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی قومی ائیر لائن کی نجکاری کیلئے بولی کی تاریخ 30 اکتوبر سے تبدیل کرکے 17 نومبر کر دی گئی، چار کنسورشیم نے قومی ایئر لائن نجکاری کے بولی کے مرحلے کیلئے کوالیفائی کیا ہے۔ قومی ایئر لائن کی نجکاری آئندہ ماہ حتمی مرحلے تک پہنچے کی توقع ہے۔ کنسورشیم نے حکومت سے طے کردہ شرائط و ضوابط میں نرمی کی درخواست کر دی، نجکاری کے بعد قومی ایئرلائن کا نام تبدیل نہیں کیا جائے اور طیاروں سے قومی پرچم بھی نہیں ہٹایا جائے گا۔ ایئر لائن کی ملکیت پاکستانی شہریوں کے پاس ہی رہے گی، غیر ملکی فرد یا ادارے کو اکثریتی شیئر ہولڈر نیلامی کے عمل میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ حکومت قومی ایئر لائن کے 51 تا 100 فیصد شیئرز فروخت کرنے منصوبہ رکھتی ہے۔