ٹماٹر کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی وجوہات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
ٹماٹر کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی وجوہات سامنے آگئیں WhatsAppFacebookTwitter 0 21 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) : محکمہ پرائس کنٹرول کا کہنا ہے کہ ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافہ سپلائی میں تعطل کے باعث ہوا۔
ترجمان محکمہ پرائس کنٹرول کا کہنا ہےکہ خیبرپختونخوا میں شدید بارشوں کے باعث ٹماٹر کی فصل متاثر ہوئی جس کے باعث عارضی قلت پیدا ہوئی۔
ترجمان کے مطابق افغانستان اور ایران سے بھی ٹماٹر کی درآمد میں عارضی تعطل نے سپلائی پر وقتی دباؤ ڈالا اور ٹماٹرکی قیمتوں میں اضافہ موسمی تبدیلی، بارشوں، ٹرانسپورٹ مسائل کا نتیجہ ہے۔
ترجمان محکمہ پرائس کنٹرول کا کہنا ہے کہ ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافہ وقتی ہے، آئندہ ہفتے سپلائی معمول پر آتے ہی قیمتوں میں کمی متوقع ہے جب کہ سندھ کی فصل نومبر اور پنجاب کی فصل اپریل ، مئی میں آنے سے ٹماٹر وافر دستیاب ہوگا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسپریم کورٹ نے عوامی سہولت کے لئے نیا پورٹل لانچ کر دیا حکومت کا سونے کی درآمد اور برآمد پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ سونا سستا ہوگیا؛ عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج بھی کم چین کی جی ڈی پی میں سال بہ سال 5.2 فیصد اضافہ ٹماٹر کی فی کلو قیمت 700 روپے تک پہنچ گئی گزشتہ روز تاریخی اضافے کے بعد آج سونے کی قیمت میں بڑی ریکارڈ ایف بی آر ٹرانسفارمیشن پلان کی بھرپور پذیرائی، عالمی سطح پر کیس اسٹڈی کے طور پر پیش
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ٹماٹر کی قیمتوں میں
پڑھیں:
آبادی بم پھٹنے کے قریب، پاکستان میں اضافے کی شرح خطے میں سب سے زیادہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان میں آبادی میں خطرناک حد تک تیز رفتار اضافہ جاری ہے، جس نے ملک کو وسائل کی شدید قلت اور سماجی و معاشی دبائو کی دہلیز پر لا کھڑا کیا ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق 2017ءسے 2023ءکے دوران پاکستان میں آبادی میں سالانہ اوسط 2.55 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو جنوبی ایشیا کے دیگر تمام ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔
دستاویز کے مطابق بھارت میں اسی عرصے کے دوران آبادی میں اضافے کی شرح محض 0.80 فیصد رہی، جبکہ بنگلادیش میں 1.22، ایران میں 0.72، سری لنکا میں 1.10 اور بھوٹان میں 0.64 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستان کے اندر صوبائی سطح پر بھی آبادی میں اضافے کے رجحانات میں نمایاں فرق دیکھا گیا ہے۔ بلوچستان اس حوالے سے سرفہرست رہا، جہاں 2017ءسے 2023ءکے دوران سالانہ آبادی میں 3.20 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا۔ سندھ میں 2.57 فیصد اور پنجاب میں 2.53 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ خیبر پختونخوا میں آبادی کے اضافے کی شرح میں بتدریج کمی دیکھی گئی۔
2017ءمیں کے پی میں شرح 2.89 فیصد تھی جو 2023 میں کم ہو کر 2.38 فیصد رہ گئی۔ ماہرین آبادیات اور پالیسی سازوں نے اس رجحان پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر آبادی میں اضافے کو روکنے کے لیے موثر حکمتِ عملی نہ اپنائی گئی تو ملک کو مستقبل میں تعلیم، صحت، روزگار اور خوراک جیسے شعبوں میں سنگین بحرانوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔