ٹیکس 18ماہ کی سٹیٹمنٹ پر لگے یا 12ماہ پر؟سپر ٹیکس سے متعلق کیس میں عدالت کا ایف بی آر حکام سے استفسار
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ آئینی بنچ میں سپر ٹیکس سے متعلق درخواستو ں پر سماعت کےد وران عدالت نے ایف بی آر حکام سے استفسار کیاکہ ٹیکس 18ماہ کی سٹیٹمنٹ پر لگے یا 12ماہ پر؟ایف بی آر حکام نے کہاکہ سپیشل ہو یا ریگولر ٹیکس 12ماہ کی سٹیٹمنٹ پر ہی لگتا ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں سپر ٹیکس سے متعلق درخواستو ں پر سماعت ہوئی،ٹیکس پیئرز کے وکیل عدنان حیدر کے دلائل مکمل ہو گئے۔
ٹیکس پیئرز کے وکیل نے کہا کہ ایف بی آر مجھ سے2023کے قانون کے مطابق ٹیکس لے رہا ہے،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ آپ واضح نہیں کر پا رہے کہ کیسے ٹیکس لگ رہا ہے،وکیل نے کہاکہ ہمارا موقف ہے اگر چارج لگانا ہو تو اسی سال کا لگایا جائے اور استثنیٰ بھی دیا جائے،تمام کیسز کا فیصلہ اسی بنچ نے ہی کرنا ہے تو ٹریبونل کے کیسز بھی سن لے، جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ آئینی بنچ نے ٹیکس سے متعلق تشریح کے کیسز سننے ہیں،یہ بنچ 191اے کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا،سپرٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت کل دوبارہ ہو گی۔
الیکشن کمیشن کا بلدیاتی انتخابات نئے ایکٹ کے تحت کرانے کافیصلہ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ٹیکس سے متعلق ایف بی ا ر نے کہاکہ
پڑھیں:
متنازع ٹویٹس کیس میں نیا موڑ، اہم شخصیت کا ایمان اور ہادی کی وکالت کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد:ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے خلاف متنازع ٹویٹس کیس میں نیا موڑ آگیا، اہم شخصیت نے وکالت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے سماعت کے آغاز پر استفسار کیا کہ 342 کے سوالنامہ کا کیا بنا؟ ایڈوکیٹ ہادی علی چٹھہ نے بتایا کہ ہمیں 342 کے بیان کی کاپی نہیں ملی۔ جج افضل مجوکا نے کہا کہ میں 342 کا بیان ٹائپ کرکے آپ کو 10 بجے دوں گا۔
عدالت نے کیس کی سماعت میں 10 بجے تک وقفہ کیا۔ دوبارہ سماعت کا آغاز ہوا تو اسلام آباد بار کے صدر نعیم علی گجر نے وکالت نامہ جمع کرا دیا۔ ایڈوکیٹ ایمان مزاری اور ہادی علی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
صدر بار نعیم گجر نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ویلکم بیک سر، آپ کا دورہ کیسا رہا؟ سر آپ پہلے سے زیادہ خوبصورت ہو کر آئے ہیں۔
ایڈوکیٹ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کی جانب سے نعیم علی گجر پیش ہوئے۔ ایمان اور ہادی کی جانب سے جرح کا حق بحال کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔
وکیل نعیم علی گجر نے کہا کہ ہمیں وقت دے دیں ہم اسں میں معاونت کر دیتے ہیں۔
جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ مشرف کیس میں سپریم کورٹ واضع کر چکی، اگر ملزم بار بار پیش نہیں ہوتا تو عدالت ان کی غیر موجودگی میں ٹرائل آگے بڑھا سکتی ہے۔
ہادی علی چٹھہ نے کہا کہ ہم نے کیس آپ سے ٹرانسفر کرنے کی درخواست بھی دائر کرنی ہے۔
عدالت نے سماعت میں 11 بجے تک کا وقفہ کر دیا۔