صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کا ایک حصہ کیوں گرایا؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سرکاری رہائش گاہ وائٹ ہاؤس میں ایک بڑے تعمیراتی منصوبے کا آغاز کرتے ہوئے اس کا ایک حصہ منہدم کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس حصے کو گرا کر ایک شاندار اور وسیع بال روم (Ballroom) تعمیر کیا جا رہا ہے، جس میں مختلف سرکاری تقاریب، عشائیے اور بین الاقوامی مہمانوں کے اعزاز میں استقبالیہ پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔
امریکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس کے اندرونی حصے میں جاری یہ تعمیراتی کام ٹرمپ کی ذاتی ہدایت پر شروع کیا گیا ہے۔ منصوبے کے تحت گرائے گئے حصے کا ملبہ ہٹایا جا چکا ہے اور نئی تعمیر کا ڈیزائن بھی حتمی مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ بال روم وائٹ ہاؤس کی تاریخ میں اب تک کا سب سے بڑا اور جدید سہولیات سے آراستہ ہال ہوگا، جہاں سینکڑوں مہمانوں کو بیک وقت مدعو کیا جا سکے گا۔
صدر ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں وضاحت کی کہ انہیں وائٹ ہاؤس کی تاریخی عمارت سے گہری وابستگی ہے اور وہ اس کے مرکزی حصے کو کسی صورت نقصان نہیں پہنچائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ توسیعی منصوبہ وائٹ ہاؤس کی شان میں اضافہ کرے گا اور اسے مزید دلکش بنائے گا۔
تاہم امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جس پیمانے پر یہ تعمیراتی کام کیا جا رہا ہے، اس سے خدشہ ہے کہ وائٹ ہاؤس کی مرکزی عمارت بھی کسی حد تک متاثر ہو سکتی ہے، کیونکہ منصوبے کے نقشے میں عمارت کے اہم داخلی حصوں کے قریب توڑ پھوڑ کی نشاندہی کی گئی ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: وائٹ ہاؤس کی
پڑھیں:
اسٹیو وٹکوف کی کریملن میں پیوٹن سے طویل ملاقات
امریکا کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے کریملن میں روسی صدر پیوٹن سے تین گھنٹے طویل ملاقات کی۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان یوکرین روس تنازع کے خاتمے کے ممکنہ طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
امریکی صدر ٹرمپ کے داماد جیئرڈ کشنر بھی ملاقات میں موجود تھے۔
دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یوکرین کی صورتِ حال پیچیدہ ہے، مسئلہ حل کرنا آسان نہیں، 8 جنگیں رُکوا چکا نویں ختم ہونے والی روس یوکرین جنگ ہوگی۔