انگلینڈ، نئے قسم کے انفیکشن سے بڑی تعداد میں لوگ متاثر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
انگلینڈ میں ایک نئے قسم کے انفیکشن سے مریضوں کی بڑی تعداد کے اسپتال پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے۔
یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ نئے انفیکشن جو (Candidozyma) کی ایک قسم مانی جارہی ہے کے منفی اثرات سے مریض اسپتالوں میں داخل ہو رہے ہیں۔
مذکورہ وائرس جلدی سطحی سے انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے اور خون کی روانی کو متاثر کرتا ہے۔ یہ انفیکشن کئی برس تک کسی بھی انسان کے جسم میں زندہ رہنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔
2009 میں پہلی مرتبہ جاپان میں اس وائرس کا انکشاف ہوا تھا جبکہ ابتک دنیا کے 40 سے زائد ممالک اس سے متاثر ہو چکے ہیں۔
یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ جلد پر کسی بھی قسم کے آپریشن، دوران زخم یا فنگس کے ذریعے جسم میں داخل ہونیوالا مذکورہ وائرس بعض صورتوں میں انسان کیلئے زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے۔
اس انفیکشن کے بڑی تعداد میں مریضوں کے اسپتالوں میں ٹیسٹ کیے جاتے ہیں بنیادی طور پر یہ چھونے سے بھی پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت سے مضرِ صحت ہوائیں پاکستان میں داخل، لاہور کی فضا آلودہ ترین قرار
نئی دہلی کی طرف سے 5 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آلودہ ہوائیں پاکستان میں داخل ہونا شروع ہو گئیں، ان مضرِ صحت ہواؤں سے لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہر وں میں پہلے نمبرپر آگیا۔حکام کے مطابق چندی گڑھ، گورداسپور، لدھیانہ، پٹیالہ سے ہوائیں گوجرانولہ، ملتان اور بہاولپور کی طرف آ رہی ہیں، صورت گڑھ، بیکانیر، جودھ پور اور جے پور جیسے بھارتی شہروں سے بھی ہواؤں کا رخ پاکستانی علاقوں کی طرف ہے ۔دیوالی تہوار کے سبب آج بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں سے لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں کا فضائی معیار متاثر رہے گا، دیوالی کے موقع پر بھارت میں آتش بازی کی جاتی ہے، آتش بازی سے بھارت کے کئی شہروں میں شدید فضائی آلودگی پیدا ہوتی ہے۔پنجاب حکومت نے دیوالی تہوار کے دوران فضائی آلودگی میں کمی کے لئے پیشگی خصوصی اقدامات کئے ہیں، گزشتہ رات سے ہی پنجاب حکومت نے پانی کے چھڑکاؤ کا آغاز کر دیا ہے، زیادہ آلودگی کی زد میں آئے علاقوں میں اینٹی سموگ گنز استعمال کی جا رہی ہیں۔دوپہر 1 سے 5 بجے کے درمیان ہوا میں معمولی بہتری متوقع ہے ، دوپہر میں آسمان صاف لیکن ہلکی دھند رہے گی۔اس وقت لاہور شہر کے علاقوں اقبال ٹاؤن، ملتان روڈ، راوی روڈ، نشتر کالونی، اپرل مال سکیم، شاہدرہ فلائی اوور، ٹھوکر نیاز بیگ سمیت مختلف مقامات پر سموگ گنز متحرک ہیں تاکہ فضا میں موجود مضر ذرات کو کم کیا جا سکے اور شہریوں کو بہتر ہوا فراہم کی جا سکے۔انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کے مطابق لاہور کا ائیرکوالٹی انڈیکس صبح 332 پر پہنچ گیا اور فیصل آباد میں ائیرکوالٹی انڈیکس 325 ہے، اس کے علاوہ شیخوپورہ 311، ڈی جی خان 239، گوجرانوالہ 233 اور ملتان کا اے کیو آئی 224 ہے۔