بہار اسمبلی انتخابات۔ مودی کا وقار دائو پر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251023-03-3
2
افتخار گیلانی
سیاسی مبصرین کے مطابق بی جے پی گو کہ نیتیش کے سہارے ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے، مگر نتائج کے بعد ان کو کنارے کرنے کے امکانات بھی ڈھونڈ رہی ہے، جس طرح اس نے مہاراشٹرہ میں شیو سینا کے سہارے ووٹ تو لیے مگر پھر ان کو دودھ میں مکھی کی طرح قیادت سے باہر نکال دیا۔ بی جے پی، چونکہ تاریخی طور پر اونچی ذات کی پارٹی رہی ہے، اس لیے وہ ذات پات کی سیاست سے پرہیز کرتی رہی ہے۔ مگر اب حالات بدل چکے ہیں۔ ہندو اتحاد کے نعرے کے ساتھ ساتھ بی جے پی نے ذاتوں کو اپنے بیانیے میں سمو لیا ہے۔ وہ اب ذات پات کو مٹانے کی نہیں، بلکہ اس کو اپنے حق میں استعمال کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ پارٹی نے بہار کے ایک سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی کرپوری ٹھاکر کو اعلیٰ ترین سویلین ایوارڈ بھارت رتن دے کرای بی سی طبقے میں رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس طبقہ کے لیے قرض معافی، اور دیہی روزگار پروگراموں میں ترجیحی حصہ دیکر وہ اس طبقہ میں ایک طرح کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ دوسری طرف راشٹریہ جنتا دل، کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں پر مشتمل اتحاد جس کو عظیم اتحاد یا مہا گٹھ بندھن کہتے ہیں ظاہری طور پر ذات پات کی بیداری کا سب سے فطری وارث تھا۔ مگر اندر سے اس اتحاد کی بنیادیں کمزور ہو چکی ہیں۔ حکومت کے خلاف ناراضی کا فائدہ اٹھانے کی اس کی کوششیں نشستوں کی تقسیم کی لڑائی میں دب گئی ہے۔ لگتا ہے کہ اس کے پاس ووٹر ہے مگر وژن نہیں۔ اس اتحاد کی کلیدی پارٹی راشٹریہ جنتا دل کا ووٹ بینک مسلم اور یادو یعنی ایم وائی رہا ہے۔ اس کے لیڈر تیجسوی یادو اگرچہ پرعزم دکھائی دیتے ہیں، مگر پرانے یادو لیڈران کی نوجوان قیادت پر کھلے عام اعتماد نہیں کرتے ہیں۔ چونکہ ان کے ووٹ بینک میں مودی نے بھی سیندھ لگائی ہے، اس لیے وہ بھی اب دلتوں اور ای بی سی طبقات کے امیدوار کھڑے کرکے ووٹ بینک کی بھر پائی کرنا چاہتے ہیں۔ کانگریس جو پچھلے تین انتخابات میں مہاگٹھ بندھن کا کمزور کڑی سمجھی جاتی تھی، اس بار قدرے جارح دکھائی دے رہی ہے۔ مگر اس کی زیادہ سے زیادہ سیٹوں پر لڑنے کی چاہت ہی اس کو ڈبونے کا سامان کرسکتی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق کانگریس نظریاتی طور پر بیدار ضرور ہوئی ہے، مگر تنظیمی سطح پر اب بھی سست ہے۔ بہار کی زمین پر لڑائی بیانیہ سے زیادہ نیٹ ورک سے لڑی جاتی ہے۔ اس میدان میں بی جے پی سب سے مضبوط ہے۔ بہار میں مسلمان آبادی کا 17.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سے زیادہ بی جے پی چکے ہیں ذات پات کے لیے رہی ہے
پڑھیں:
مودی کو بتا دیا کہ پاکستان سے جنگ نہیں ہونی چاہیے، ٹرمپ
امریکی صدر نے اوول آفس میں دیوالی کی تقریب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بھارتی وزیراعظم سے ٹیلیفون پر بات ہوئی اور ان سے تجارت سمیت مختلف امور پر گفتگو کی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہےکہ انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو بتا دیا کہ پاکستان سے جنگ نہیں ہونی چاہیے۔ امریکی صدر نے اوول آفس میں دیوالی کی تقریب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بھارتی وزیراعظم سے ٹیلیفون پر بات ہوئی اور ان سے تجارت سمیت مختلف امور پر گفتگو کی۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ تجارت کے ذریعے معاملات حل کر رہے ہیں اور انہوں نے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران بھارتی وزیراعظم کو بتا دیا کہ پاکستان سے جنگ نہیں ہونی چاہیے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج ایک اور بیان میں بھی پاکستان اور بھارت کی جنگ کا ذکر کیا، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہا کہ انہوں نے تجارت کے ذریعے 8 جنگیں رکوائی ہیں جن میں پاکستان اور بھارت کی جنگ بھی شامل ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ پاک بھارت جنگ کے دوران 7 طیارے گرائے گئے، دونوں جوہری ممالک کے درمیان جنگ تجارت سے روکی۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو فون کر کے کہا اگر آپ جنگ کرتے ہیں تو امریکا آپ سے تجارت نہیں کرے گا جس کے بعد 24 گھنٹوں میں انہوں نے مجھے کال کر کے بتایا کہ وہ جنگ نہیں کرنا چاہتے۔