کوئٹہ، ایم ڈبلیو ایم رہنماؤں کی گیس کمپنی کے ذمہ دار سے ملاقات، مسائل پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
علامہ علی حسنین کی سربراہی میں وفد نے سردیوں میں گیس پریشر میں کمی اور دفتر کی بندش سے متعلق تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ان مسائل کو جلد از جلد حل کرنیکا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے رہنماء علامہ علی حسنین حسینی کی سربراہی میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے ڈپٹی جنرل مینجر محمد راحیل سے اہم ملاقات کی۔ ایم ڈبلیو ایم کے بیان کے مطابق یہ ملاقات شہریوں کو درپیش گیس سے متعلق عوامی مسائل کے حل کے سلسلے میں منعقد ہوئی، جس میں مختلف علاقوں میں عوام کو پیش آنے والی مشکلات پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ وفد نے بالخصوص مالی باغ آفس کی بندش کے بعد عوام کو درپیش مسائل اور شکایات کے ازالے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔ علامہ علی حسنین حسینی نے اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ مالی باغ آفس کی بندش کے باعث شہریوں کو نہ صرف دفتری امور میں دشواریوں کا سامنا ہے، بلکہ شکایات کے بروقت حل میں بھی رکاؤٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔
اس موقع پر موسم سرما کے پیش نظر مختلف علاقوں میں گیس پریشر میں کمی کے مسئلے پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا کہ سردیوں میں گیس پریشر کی کمی عام شہریوں کے لیے شدید مشکلات کا باعث بنتی ہے، لہٰذا اس مسئلے کا بروقت حل عوامی سہولت کے لئے نہایت ضروری ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے وفد نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ عوامی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری عملی اقدامات کریں، تاکہ سردیوں کے موسم میں شہریوں کو بلا تعطل گیس کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ عوامی سہولت کے پیش نظر تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں گے، اور شہریوں کے مسائل کے حل کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ علی حسنین گیس کمپنی کے وفد نے
پڑھیں:
واشنگٹن میں پاکستانی اور ترک وزرائے خزانہ کی ملاقات، پاکستان میں معاشی اصلاحات پر گفتگو
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آج واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والے آئی ایم ایف-ورلڈ بینک سالانہ اجلاس کے موقع پر ترکی کے وزیر خزانہ و خزانہ امور، مہمت شیمشیک سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران دونوں وزراء نے پاکستان اور ترکی کی قیادت کے درمیان قریبی اور مسلسل رابطوں کا حوالہ دیتے ہوئے دو طرفہ گہرے تعلقات اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے پاکستان میں جاری مختلف کلیدی شعبوں میں اصلاحاتی اقدامات پر روشنی ڈالی، جن میں ٹیکس نظام، توانائی کا شعبہ، سرکاری ادارے (SOEs)، نجکاری، اور عوامی مالیاتی نظم و نسق شامل ہیں۔
انہوں نے ورلڈ بینک کے زیر اہتمام ایف بی آر (فیڈرل بورڈ آف ریونیو) کی اصلاحات پر ہونے والے خصوصی پروگرام کا بھی حوالہ دیا، جس میں پاکستان کے ٹیکس نظام کی جدید کاری اور شفافیت کو اجاگر کیا گیا۔
دونوں وزراء نے اتفاق کیا کہ پاکستان میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح بڑھانے اور مختلف سرکاری اداروں کے درمیان ڈیٹا انٹیگریشن بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ مالیاتی نظم و نسق اور گورننس میں بہتری لائی جا سکے۔
اشتہار