اسلام آباد:

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نامزد کر دیا گیا۔

اپوزیشن کی جانب سے درخواست باضابطہ طور پر سیکرٹری قومی اسمبلی مشتاق کے آفس میں جمع کروا دی گئی۔ چیف وہپ عامر ڈوگر، اسد قیصر اور دیگر رہنما نے درخواست جمع کروائی۔

اپوزیشن کے 74 اراکین نے محمود خان اچکزئی کو بطور اپوزیشن لیڈر نامزد کیا۔

پی ٹی آئی کے تین اراکین ملک سے باہر ہونے کی وجہ سے درخوست پر دستخط نہ کر سکے۔ علی افضل ساہی، عمر فاروق اور صاحبزادہ محبوب سلطان ملک سے باہر ہونے کی وجہ سے درخواست پر دستخط نہ کر سکے۔

اسپیشل سیکرٹری قومی اسمبلی مشتاق نے درخواست موصول کر لی جبکہ ایڈوائزر آفس نے درخواست کو ڈائری نمبر لگا دیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی

پڑھیں:

سینٹ: انسانی حقوق ترمیمی بل منظور، سوال کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن کا احتجاج

اسلام آباد (خبر نگار) سینٹ اجلاس میں اپوزیشن رکن سینیٹر مشال یوسفزئی کو سوال کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن نے ایوان میں احتجاج کیا جس پر ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے سینیٹر مشال یوسفزئی کا مائیک بند کرا دیا۔ سینیٹر مشال یوسفزئی نے کورم کی نشاندہی کر دی۔ ڈپٹی چیئرمین نے ایوان میں گنتی کی ہدایت کر دی جس پر سینیٹ اجلاس کا کورم پورا نکلا ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ جس نے اجلاس کورم کی نشاندہی کی اس کا اجلاس میں داخلہ منع ہے۔ سینیٹر مشال یوسفزئی کی جانب سے سینیٹر طلحہ محمود کے بارے ریمارکس دیئے گئے جس میں کہا گیا کہ ان کا تعلق کوہستان سے ہے لیکن ان کے دل میں چترال کا بہت درد ہے سینیٹر مشال یوسفزئی نے کہا کہ یہ اپنے بیٹے کو الیکشن لڑوانا چاہتے ہیں، اس لئے سیاسی سٹنٹ کر رہے ہیں۔ سینیٹر مشال یوسفزئی کے کلمات پر حکومتی سینیٹرز نے احتجاج کیا۔ ڈپٹی چیئرمین نے سینیٹر مشال یوسفزئی کا مائیک بند کروا کے کلمات کارروائی سے حذف کرا دئیے۔ سینٹ کے قواعد و ضوابط اور طریق کار میں ترمیم کی تحریک سینیٹر شہادت اعوان نے پیش کی۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے قواعد و ضوابط میں ترمیم کی سفارش قائمہ کمیٹی کو بھیج دی۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی کمشن برائے انسانی حقوق ترمیمی بل2025 ء پیش کیا جو منظورکر لیا گیا۔ سینٹ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین سیدال خان نے کہا کہ سینٹ میں قومی ہیروز اور اداروں کے خلاف ایوان میں بات نہیں ہو گی۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے ریمارکس پر ایوان مین شور شرابہ کیا۔ سینیٹر نورالحق قادری نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ آپ زبان بندی کرنا چاہتے ہیں۔ ڈپٹی چیئرمین سیدال خان نے کہا کہ اظہار رائے پر پابندی قبول نہیںہے۔ سینیٹر ایمل ولی نے سوال کیا کہ قومی ہیروز کون ہیں، بعد ازاں سینٹ اجلاس جمعہ (آج) دن ساڑھے دس بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • چیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے، اپوزیشن لیڈر کا وزیراعظم کو مشاورت کے لیے خط
  • پاکستانی شہریوں کی بڑی تعداد غیر ملکی جیلوں میں قید ہونے کا انکشاف، تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش
  • سینٹ: انسانی حقوق ترمیمی بل منظور، سوال کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن کا احتجاج
  • پیپلز پارٹی وسائل لوٹنے میں اسلام آباد کیساتھ ہے، عوامی تحریک
  • ریاستی درجے کی بحالی عوام کے مفاد میں ہے، نشنل کانفرنس
  • پنجاب اسمبلی میں کمزور اپوزیشن، مریم نواز کو کوئی سنجیدہ چیلنج درپیش نہیں
  • عمران خان نے پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی تحلیل کر دی
  • پی ٹی آئی کاہائیکورٹ کے باہر احتجاج، عمران کی رہائی کا مطالبہ
  • آپ گورنر راج لگائیں، ہم عوامی راج لگائیں گے،محمود اچکزئی
  • کوئٹہ:پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی جلسہ عام سے خطاب کررہے ہیں