اے آئی یم آئی ایم نے پہلے 100 نشستوں پر الیکشن لڑنے کا عزم کیا تھا، لیکن اب 25 امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے، اس فہرست میں دو غیر مسلم امیدوار بھی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست بہار کے اسمبلی انتخابات 2025 کے لئے مختلف اتحادیوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم پر رسہ کشی جاری ہے۔ دریں اثنا اسد الدین اویسی کی قیادت والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) جس نے عظیم اتحاد کی جانب سے مسترد کئے جانے پر بہار انتخابات میں  100 سیٹوں پر انتخابات لڑنے کا عزم ظاہر کیا تھا، نے اتوار کو 25 امیدواروں کا اعلان کیا، جن میں دو غیر مسلم  امیدوار بھی شامل ہیں۔ اس فہرست میں اے آئی ایم آئی ایم کے ریاستی صدر اختر الایمان اور بہار میں پارٹی کے اکلوتے ایم ایل اے کا نام شامل ہے۔

اے آئی یم آئی ایم نے پہلے 100 نشستوں پر الیکشن لڑنے کا عزم کیا تھا، لیکن اب 25 امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے۔ اس فہرست میں دو غیر مسلم امیدوار بھی شامل ہیں۔ سکندرا کی محفوظ نشست سے منوج کمار داس کو ٹکٹ دیا گیا ہے اور ڈھاکہ حلقے سے رانا رنجیت سنگھ کو میدان میں اتارا گیا ہے، جو بی جے پی کے سابق وزیر کے بھائی ہیں۔ زیادہ تر امیدوار سیما نچل علاقے سے ہیں، جہاں مسلم آبادی کی کثیر تعداد ہے۔ یہ علاقہ سیلاب سے متاثر رہتا ہے اور یہاں کے لوگ اکثر نظر انداز کئے جاتے ہیں۔ اے آئی یم آئی ایم کا دعویٰ ہے کہ وہ بہار کے کمزور اور نظرانداز شدہ لوگوں کی آواز بنے گی۔

اے آئی یم آئی ایم نے انڈیا بلاک میں شامل ہونے کی کوشش کی تھی لیکن آر جے ڈی کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا۔ گزشتہ انتخابات میں پارٹی نے 19 نشستوں پر مقابلہ کیا اور 5 پر فتح کا پرچم لہرایا تھا، لیکن بعد میں 4 ایم ایل اے آر جے ڈی میں شامل ہو گئے۔ اے آئی ایم آئی ایم نے شوٹر رہ چکے محمد کیف عرف بُنٹی کو اپنا امیدوار بنایا۔ اسد الدین اویسی نے سیوان اسمبلی سیٹ سے شہاب الدین کے شوٹر رہ چکے محمد کیف عرف بُنٹی کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ یہ وہی محمد کیف ہیں جن پر 2016ء میں صحافی راج دیو رنجن کے قتل کا الزام ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اے ا ئی یم ا ئی ایم ئی ایم نے آئی ایم

پڑھیں:

دنیا کے محفوظ ترین ممالک کی فہرست جاری؛ پاکستان کا نمبر کون سا ہے؟

گلوبل پیس انڈیکس نے دنیا کے پُرامن ترین ممالک کی فہرست جاری کردی جس میں 163 ممالک کا تجزیہ کیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گلوبل پیس انڈیکس میں ممالک کی درجہ بندی کے لیے جرائم کی شرح کو سب سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ فوجی معاملات، سیاسی عدم استحکام اور ملک کے اندرونی تنازعات و اختلافات کو بھی مدنظر رکھا گیا تھا۔

ان ممالک کے تعلیم، انصاف، صحت اور سماجی بہبود کے نظام سمیت ڈیجیٹل سیکیورٹی اور بنیادی سہولتوں کی دستیابی کا بھی جائزہ لیا گیا۔

ان تمام امور کی بنیاد پر سب سے زیادہ محفوظ ملک کا اعزاز 2008 سے تاحال آئس لینڈ کے پاس ہی ہے۔

اس کے بعد آئرلینڈ، نیوزی لینڈ اور آسٹریا کی باری آئی تھی۔ سنگاپور، سوئٹزرلینڈ، پرتگال، ڈنمارک، سلوینیا اور فن لینڈ بالترتیب پانچ سے دسویں نمبر پر ہیں۔

اس فہرست میں ملائیشیا 13 ویں نمبر پر پہلا مسلم ملک ہے۔ پاکستان کا نمبر 144 واں جب کہ افغانستان 158 ویں نمبر پر ہے۔

روس کا نمبر سب آخری یعنی 163 واں ہے۔ اسرائیل بھی 155 ویں نمبر پر ہے جب کہ بھارت کا نمبر 115 واں ہے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • رواں برس گوگل پر سب سے زیادہ کن شخصیات کو سرچ کیا گیا؟ فہرست جاری
  • لبنان اور اسرائیل کے درمیان پہلی براہ راست سویلین بات چیت، خطے میں بڑی سفارتی پیش رفت
  • لبنان اور اسرائیل کے درمیان پہلی براہ راست سویلین بات چیت، خطے میں بڑی سفارتی پیش رفت
  • دنیا کے محفوظ ترین ممالک کی فہرست جاری؛ پاکستان کا نمبر کون سا ہے؟
  • آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں صائم ایوب نے دوبارہ پہلی پوزیشن حاصل کرلی
  • آئی سی سی رینکنگ: صائم ایوب نے دوبارہ پہلی پوزیشن حاصل کرلی
  • علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کی علامہ ڈاکٹر عبد الخبیر آزاد کے ساتھ اہم ملاقات
  • بلوچستان عوامی پارٹی کا پی بی 36 میں فوری انتخابات کا مطالبہ
  • عرفان صدیقی کے انتقال پر خالی سینیٹ کی جنرل نشست کیلئے ضمنی الیکشن کا اعلان
  • پنجاب میں سینیٹ کی خالی نشست کیلئے ضمنی انتخابات کا حتمی شیڈول جاری